وزیر اعلیٰ سندھ کا کراچی میں ٹریفک حادثات پر نوٹس، ڈمپرز کے داخلے پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
کراچی:
وزیر اعلیٰ سندھ نے شہر میں بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات کا نوٹس لیتے ہوئے شہر کی سڑکوں پر ڈمپرز کے داخلے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان سندھ حکومت مصطفیٰ عبداللہ بلوچ کے مطابق، شہر میں صبح 6 بجے سے رات 11 بجے تک ڈمپرز کو داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔ رات 11 بجے سے صبح 6 بجے تک ڈمپرز شہر میں داخل ہوسکیں گے۔
اس فیصلے کا مقصد شہر میں ہونے والے ٹریفک حادثات کی روک تھام اور شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔ اس ضمن میں ٹریفک پولیس کو ہیوی ٹریفک کے حوالے سے بنائے گئے قوانین پر سختی سے عملدرآمد کرانے کی ہدایت بھی جاری کر دی گئی ہے۔
فیصلے کے مطابق سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو تین ماہ کے اندر اپنی آپریشنل سرگرمیاں رات کے اوقات میں منتقل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، جبکہ واٹر بورڈ کے تمام واٹر ٹینکرز کی انسپکشن ایک ماہ کے اندر کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔
ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ شہریوں کی جان کا تحفظ سندھ حکومت کی اولین ترجیح ہے، اور اس حوالے سے تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ شہر میں ٹریفک حادثات میں کمی لائی جا سکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹریفک حادثات
پڑھیں:
مراد علی شاہ کا ہر قیمت پر نہریں نہ بننے دینے کا اعلان
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ— فائل فوٹووزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ہر قیمت پر نہروں کو نہ بننے دینے کا اعلان کر دیا۔
اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں مراد علی شاہ نے کہا کہ ہر گارنٹی دینے کے لیے تیار ہوں کہ سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی عوام کی طاقت سے نہروں کا منصوبہ بننے نہیں دے گی۔
انہوں نے کہا ہے کہ امید ہے وزیرِ اعظم انصاف سے کام لیں گے، وزیرِ اعظم کو بھی نہروں کے معاملے پر نتائج کی سنگینی کا اندازہ ہے۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ مراد علی شاہ کو سندھ کے کسانوں سے زیادہ پنجاب کے کسانوں کی فکر ہے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ جولائی 2024ء سے نہری منصوبے پر کام اور نومبر سے ایکنک میں منظوری رکی ہوئی ہے، ہم اس بات پر ناخوش ہیں کہ اب تک اس منصوبے کو ختم کیوں نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ وکیل اور قوم پرست احتجاج ضرور کریں مگر اپنے لوگوں کو تکلیف دینے سے گریز کریں۔
وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی اور مظاہرین کا مقصد ایک ہے، اگر ہم ناکام ہوئے تو پھر ہم بھی ہر طرح سے احتجاج کریں گے۔