پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں دنرات عدالتیں لگیں گی
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
لاہور (آن لائن) پنجاب کی ماتحت عدلیہ کو اب دن‘ رات کام کرنا ہوگا ،چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کے حکم پر پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں 14لاکھ کیسز کو نمٹانے کے لیے دن ‘ رات عدالتیں لگیں گی۔ ڈی جی ڈائریکٹریٹ ڈسٹرکٹ جوڈیشری لاہور ہائیکورٹ نے ڈبل شفٹ کے حوالے سے تمام ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کومراسلہ بھجوادیا۔ پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں 14لاکھ سے زائد کیسز زہر التوا ہیں
جب کہ ماتحت عدالتوں میں ججز کی سات سو سے زائد آسامیاں خالی ہیں اس حوالے سے کیسز کو نمٹانے کے لیے پنجاب کی ماتحت عدلیہ کو اب دن رات کام کرنا ہوگاپنجاب کے تمام ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو لکھے گئے خط میں تحریر کیا گیا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے بطور چیئرمین نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں زیر سماعت کیسز کے خاتمے کے لیے عدالتوں میں ڈبل شفٹ شروع کرنے کے خواہشمند ہیں۔مراسلے میں ہدایت جاری کی گئی ہے کہ پنجاب کے تمام ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز چیف جسٹس پاکستان کی اس تجویز کے حوالے سے اپنی رائے دیں۔ تمام جوڈیشل افسران جو ایکسٹرا شفٹس میں کام کرنا چاہتے ہیں اپنی رائے سے اگاہ کریں۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز 8 فروری دوپہر 2 بجے تک اپنا جواب رپورٹ کی صورت میں جمع کروائیں۔
چیف جسٹس
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز چیف جسٹس
پڑھیں:
ایم کیو ایم کو ہمارے کام سے مرچیں لگتی ہیں تو لگیں، میں کیا کروں: مرتضیٰ وہاب
---فائل فوٹومیئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے مخالفین پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم وسائل کا رونا نہیں رو رہے، اپنا کام کرتے ہیں، دو سال سے عوام کے مسائل حل کر رہے ہیں، ایم کیو ایم کو ہمارے کام سے مرچیں لگتی ہیں تو لگے، میں کیا کروں، کھاو پیو عیش کرو۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ عید کا پیغام قربانی ہے، صفائی نصف ایمان ہے قربانی کے بعد صفائی بھی ضروری ہے، کراچی کے 7 اضلاع میں 100 کلیکشن پوائنٹ قائم کیے ہیں، عید کے دنوں میں تقریباً ایک لاکھ ٹن آلائشیں اٹھائی جاتی ہیں، ہمارا عملہ گھر سے آلائش اٹھا کر لے جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کسی شہری کو شکایت ہو تو 1128 پر رابطہ کرسکتے ہیں، کے ایم سی کی یہ تمام سہولیات بالکل مفت ہیں، کوئی آپ کے اور میرے نام پر اس سروس کے پیسے نہ لے، جیسے ہی آلائش ہٹائی جائے گی وہاں چونا چھڑکا جائے گا، شام کو فیومیگیشن کی جائے گی تاکہ مچھر پیدا نہ ہوں۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے شہر میں پانی ضائع کرنے والوں کو سزا دینے اور جرمانہ عائد کرنے کی تجویز دے دی۔
ان کا کہنا ہے کہ میں توسب کو دعوت دیتا ہوں کہ مل کر کام کرتے ہیں، ایم کیو ایم ایم کو بار بار پیشکش کی ہے کہ آئیں ساتھ مل کر کام کریں، ہم آج بھی میدان میں ہیں، باقی جماعتیں کھالوں کے چکر میں ہیں۔
میئر نے کہا کہ آئین میں صوبہ بنانے کا طریقہ کار موجود ہے، کسی کے کہنے سے صوبہ نہیں بن جاتا، سندھ اسمبلی میں کچھ اور قومی اسمبلی میں کچھ اور کہتے ہیں، گورنر ہاؤس میں کوئی سیاسی پریس کانفرنس کرسکتا ہے؟ سب کو معلوم ہے کہ پانی کی کمی ہے، ہم پانی کی منصفانہ تقسیم چاہتے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ کراچی کے ترقیاتی کاموں سے متعلق خالد مقبول صدیقی سے متفق ہوں، میں اور خالد مقبول ایک پیج پر ہیں کہ وزیراعظم شہر کو سہولت دیں۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وفاقی حکومت کراچی آتی تو ہے لیکن کرتی کچھ نہیں، شہر میں تاجروں سے ملتی ہے اور کریڈٹ لیتی ہے، حکومت کہتی تو ہے کہ کراچی اسٹاک ایکسچینج نے نیا ریکارڈ قائم کردیا لیکن میئر اور منتخب نمائندوں کی بات وفاقی حکومت سنتی ہی نہیں۔