عبدالوحید قریشی خدمت خلق کا استتعارہ تھے،مقررین
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) عبدالوحیدقریشی کردار وگفتار میں یکساں اور خدمتِ خلق کااستعارہ تھے وہ ہر طبقہ فکر میں محترم اور مقبول تھے، ان کا انتقال محض جماعت اسلامی نہیں حیدرآباد کا نقصان ہے وہ بلند اخلاق وکردار کے حامل اوردلوں پہ حکمرانی کرتے تھے، ان جیسی شخصیت کا خلا آسانی سے پ±ر نہیں ہوگا،ان خیالات کا اظہار حیدرآباد میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام عبدالوحید قریشی کی یاد میں تعزیتی جلسہ سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جلسہ کی صدارت نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کی جبکہ ملی یکجہتی کونسل پاکستان اور جے
یوپی کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر،ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر اسد اللہ بھٹوایڈووکیٹ، سابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی، جماعت اسلامی حیدرآباد کے امیر حافظ طاہر مجید، بلدیہ حیدرآباد کے ڈپٹی میئر اور پیپلز پارٹی کے رہنما صغیر قریشی، پیپلز پارٹی سندھ کے ترجمان عاجز دھامرہ،ایم کیو ایم پاکستان کے سابق رکن قومی اسمبلی صلاح الدین، ایم پی اے صابر حسین قائم خانی، سابق وزراءسندھ نواب راشد علی خان، زاہد بھرگڑی، مسلم لیگ(ن) کے سابق رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ شبیر انصاری، جے یو آئی سندھ کے رہنما مولانا تاج محمد نائیوں، جے یو آئی (س) کے رہنما عبدالواحد خان سواتی،مرکزی مسلم لیگ کے رہنما خالد سیف، سابق سٹی ناظم حیدرآباد حاجی معین شیخ، سابق نائب ناظم سٹی قدیر ناغڑ، سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس غلام ربانی،عبدالمعید شیخ ایڈوکیٹ، شیعہ علماءپاکستان کے صوبائی رہنما سید معظم شاہ جہانیاں، جماعت اسلامی حیدرآباد کے سابق امراءمشتاق احمد خان، عقیل احمد خان، جنرل سیکرٹری محمد حنیف شیخ اور مرحوم کے بڑے صاحبزادے ابوالاعلیٰ عارف نے بھی خطاب کیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا کہ عبدالوحیدقریشی نے سید مودودی رحمہ اللہ کے نظریات کو شعوری طور پر سمجھا اور اللہ کی رضا کے لیے خدمتِ خلق کا راستہ اختیار کیا انہوں نے بھائی چارگی، اتحاد اور دعوتِ دین کے لیے گراں قدر خدمات انجام دیں اپنی اولاد اور رشتہ داروں کو بھی اس کام سے منسلک کیا وہ ان کے مشن کو جاری رکھے گی۔ انہوں نے صحت وتعلیم کے میدان میں بھی گراں قدر خدمات انجام دیں۔ ڈاکٹرصاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عبدالوحید قریشی بلند اخلاق کے حامل اور حیدرآباد کی مقبول ترین رہنما تھے ،انہوں نے مختلف مسالک کو یکجا کرنے میں اہم کردار ادا کیا، لسانی فسادات کے موقع پر امن و محبت کے پیامبر بن کر قابل قدر کام کیا۔ اسد اللہ بھٹو نے خطاب میں کہا کہ وحید قریشی ہر ایک کے کام آتے تھے انہوں نے اپنی ذات اور خاندان کے لیے کچھ جمع نہیں دکھی انسانوں کی خدمت کی وہ سادگی کا مرقع تھے۔ محمد حسین محنتی نے کہا کہ نفسانفسی کے اس دور میں کوئی اپنے لیے نہیں دوسروں کے لیے سوچے یہ معمولی بات نہیں، عبدالوحید قریشی کے پیچھے سید مودودی کی فکر ودعوت اور جماعت اسلامی کی تنظیم تھی، انہوں بلدیہ کی تعلیمی کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت اسکولز کے قیام اور معیارکی بہتری میں بھی نمایاں کام کیا۔ضلعی امیر حافظ طاہر مجید نے کہا کہ آج حیدرآباد شہر ایک ایسی شخصیت سے محروم ہو گیا ہے جو جماعت اسلامی کے لیے ہی نہیں بلکہ وہ شہر حیدرآباد کے قائد تھے یہاں پر تمام مکتبہ فکر کے اور جماعتوں کے رہنما ¶ں کی موجودگی اس بات کی دلیل ہے۔
مقررین
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عبدالوحید قریشی جماعت اسلامی حیدرآباد کے کے رہنما انہوں نے کے سابق کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
اسسٹنٹ کمشنرز کیلئے گاڑیوں کی خریداری،جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
جماعت اسلامی نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے سندھ حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اپیل دائر کردی گئی ۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 28 مارچ کو سندھ ہائی کورٹ نے گاڑیوں کی خریداری کے خلاف درخواست مسترد کردی ہے، حکومت سندھ کی جانب سے بیوروکریسی کیلیے 138 بڑی گاڑیاں خریدی جارہی ہیں، ان گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے، 3 ستمبر کو اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کیا جاچکاہے ۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ گاڑیاں عوام کے ادا کردہ ٹیکسوں کی رقم سے خریدی جائیں گی جبکہ صوبے میں عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولتیں میسر نہیں ہیں، عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عوام کی بہبود کیلیے استعمال کرنا چاہیے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ بیوروکریسی کیلیے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے سے عوام کا کوئی فائدہ نہیں، اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے یہ عوامی پیسے کا بے جا استعمال ہے۔
درخواست گزار محمد فاروق نے کہا کہ3 ستمبر کے گاڑیاں خریدنے سے متعلق نوٹیفکیشن کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جائے، عدالتی فیصلے تک نوٹیفکیشن پر عملدرآمد معطل کیا جائے اور سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
واضح رہے کہ ستمبر 2024 میں کفایت شعاری مہم کے نام پر حکومتی اخراجات میں کمی کے دعووں کے درمیان یہ بات سامنے آئی تھی کہ حکومت سندھ نے صوبے بھر میں تعینات اپنے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 لگژری ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اور کوآرڈنیشن ڈپارٹمنٹ نے صوبہ بھر میں اسسٹنٹ کمشنر کے لیے 138 ڈبل کیبن (4ایکس4) گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کے لیے محکمہ خزانہ کو خط لکھا تھا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے ایک ہفتے کے دورے پر امریکا روانہ ہونے سے قبل اس ہفتے کے شروع میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیوں کی خریداری کی سمری کی منظوری دی تھی۔گاڑیوں کی خریداری کے لیے بھاری رقم کی منظوری صوبائی حکومت کی جانب سے مالیاتی رکاوٹوں کی وجہ سے مالی سال 2024-2025 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت کوئی نیا اپ لفٹ پروجیکٹ شروع نہ کرنے کے فیصلے کے پس منظر میں دی گئی تھی۔
بعدازاں سندھ ہائیکورٹ نے جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق کی درخواست پر سندھ حکومت کو گاڑیوں کی خریداری روکنے کا حکم دیا تاہم بعدازاں عدالت نے سندھ حکومت کو افسران کے لیے گاڑیاں خریدنے کی اجازت دے دی تھی جس کے بعد رواں ہفتے ہی محکمہ خزانہ سندھ نے گاڑیوں کی خریداری کے لیے 55 کروڑ 66 لاکھ روپے جاری کردیے تھے۔