٭ادارے مینڈیٹ چور حکمرانوں کے بجائے قوم کی آواز بنیں ،حکومت نے دانشمندی کامظاہرہ نہیں کیا، ملک قیدی نمبر 804کے بغیر ہرگز نہیں چل سکتا،فوج اور عوام کو حکومت لڑوا رہی ہے

٭عمران خان ایک دفعہ پھر دوبارہ کال دیں گے،عمران خان نظریہ بن چکے ،نظریہ مرتا ہے نہ ڈرتا ہے ، اپنا حق آئین و قانون کی بالادستی تک مانگتے رہیں گے ، پی ٹی آئی رہنماؤں کا جلسے سے خطاب

تحریک انصاف نے انتخابات کا ایک سال مکمل ہونے پر 8؍ فروری کو یوم سیاہ کے طور پر منایا۔ اس حوالے سے صوابی میں ہونے والے جلسے میںپی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں نے حکومت کو آڑے ہاتھوںلیا۔ وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ اگر ہم نے بدلہ لینے کا سوچ لیا تو برداشت نہیں کر سکو گے ،ادارے مینڈیٹ چور حکمرانوں کی بجائے قوم کی آواز بنیں ،پی ٹی آئی ،عمران خان نظریہ بن چکے ،نظریہ مرتا ہے نہ ڈرتا ہے ، فوج اور عوام کو حکومت لڑوا رہی ہے ، ہم تو بات چیت کیلئے تیار یہ بھاگ رہے ہیں، اپنا حق آئین و قانون کی بالادستی تک مانگتے رہیں گے ۔صوابی میں پی ٹی آئی کے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہم اپنے شہدا اور غازیوں کو سلام پیش کرتے ہیں اور انہیں نہیں بھولیں گے ،ہمیں مجبور نہ کیا جائے ، اگر بدلہ لینے کا سوچ لیا پھر تم برداشت نہیں کرسکو گے ،قرآن مجید میں اللہ نے خون کا بدلہ خون کا حکم دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فوج اور عوام کو حکومت لڑوا رہی ہے ،دونوں کے درمیان فاصلے بڑھ گئے ہیں اور جو فاصلے بڑھ رہے ہیں یہ قوم کیلئے نقصان دہ ہے ، میرا اداروں سے مطالبہ ہے کہ مینڈیٹ چور حکمرانوں کے بجائے قوم کی آواز بنیں ۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے ملکی سیاسی مسائل کا حل سیاسی سطح پر حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات کیلئے نیک نیتی سے سوچنا ہوگا، حکومت نے دانشمندی کامظاہرہ نہیں کیا، ملک قیدی نمبر 804کے بغیر ہرگز نہیں چل سکتا ۔ صوابی میں احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے کہا کہ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ مذاکرات ہونے چاہئیں اس کیلئے پی ٹی آئی نے مختلف مراحل پرکمیٹیاں بھی بنائیں مگر حکومت نے دانشمندی کا مظاہرہ نہیں کیا اس کیلئے نیک نیتی سے سوچنا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان دوبارہ کال دیں گے جس پر زیادہ سے زیادہ تعداد میں ورکرز کو نکلنا ہوگا ،پاکستان قیدی نمبر 804عمران خان کے بغیر ہرگز نہیں چل سکتا ہے ، وہ بہت جلد عوام کے درمیان ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی آواز پر صوابی کے جلسے نے انتخابات کے ایک سال کے بعد جو تاریخ رقم کی یہ چوری شدہ مینڈیٹ کبھی نہیں بھولیں گے ،گزشتہ انتخابات میں پی ٹی آئی سے نشان چھینا گیا اس کے باوجود عوام نے پی ٹی آئی کے امیدواروں کے دیگر نشانات ڈھونڈ کر پورے ملک میں بھاری مینڈیٹ سے نوازا لیکن رات کی تاریکی میں عوام کی مینڈیٹ چوری کیا گیا۔مرکزی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ صوابی کے جلسے میں عمران خان کا پیغام لے آکر آیا ہوں پی ٹی آئی 8 فروری 2024ء کو جیتی تھی آج بھی اور کل بھی جیتے گی ، پی ٹی آئی ایک منظم جماعت ہے جس میں نفاق ، بدتمیزی نہیں ، مستقبل اور حال ہمارا مقدر ہے پوری قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے ۔صوبائی صدر جنید اکبر نے کہا کہ عمران خان کے کال پر صوابی کے جلسے میں شرکت پر تمام صوبوں ، کارکنوں اور عوام کا مشکور اور احسان مند ہوں ، عمران خان ایک دفعہ پھر دوبارہ کال دیں گے آپ نے تیار رہنا ہے حکمران تم تو ڈاکٹر یاسمین راشد، عالیہ حمزہ، صنم جاوید، طیبہ راجہ کو نہ توڑ سکے تو عمران خان کے کارکنان کو کیسے توڑ سکو گے ۔ سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ صوابی کے جلسے نے ثابت کیا کہ عوام عمران خان کے ساتھ ہیں اور اس کا مینڈیٹ چوری ہوا تھا ، اس جلسے پر سب کو خوش آمدید اور شکریہ ادا کرتے ہیں ،مینڈیٹ چوری کے خلاف جنگ میں عوام عمران خان کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے ۔سابق وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے کہا کہ صوابی کا جلسہ حکمرانوں کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو گا ، اور بہت جلد عمران خان اس ملک کی قیادت کرینگے۔ رانا عباس نے کہا کہ اس وقت ہم مظلوم ہیں اقتدار کے بھوکوں نے عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا ، اداروں اور اعصاب کی جنگ میں ملک کو نقصان پہنچے گا لیکن ہم ملک بچائیں گے ،جلسے سے شیخ وقاص ، شہرام خان ترکئی ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

کراچی: نالہ متاثرین کو حکومت سندھ کی جانب سے پلاٹ فراہمی میں تاخیر، سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کامطالبہ

کراچی:

گجر، اورنگی اور محمود آباد کے نالہ متاثرین نے حکومت سندھ کی جانب سے پلاٹ فراہمی میں تاخیر حربے آزمانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے اس معاملے پر نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے  گجر، اورنگی، محمود آباد کے نالہ متاثرین نے کہا کہ پلاٹ کی الاٹمنٹ تک ہر خاندان  کو 30 ہزار روپے ماہانہ بطور عارضی کرایہ فوری طور پر ادا کیا جائے اور ہر متاثرہ خاندان کو 30 لاکھ روپے تعمیراتی رقم دی جائے تاکہ کم از کم ایک معیاری گھر تعمیر ہوسکے ۔

نالہ متاثرین نے متاثرین نے سپریم کورٹ سے عدالتی حکم کے باوجود حکومت سندھ کی جانب سے پلاٹ نہ دینے، تعمیراتی رقم میں اضافے اور پلاٹ کی الاٹمنٹ تک کرائے کی ادائیگی کے مطالبات کردیے اور کہا کہ انہیں اب تک ان کا حق نہیں دیا گیا اور حکومت کی غفلت، افسران کی بدعنوانی اور انصاف کی نفی کے خلاف عدالت عظمیٰ سےنوٹس لینے کی اپیل کردی۔

کراچی بچاؤ تحریک کے تحت خرم علی نیئر، عارف شاہ اور دیگر نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ  پانچ سال قبل 2020 کی تباہ کن بارشوں اور سیلاب کے بعد کراچی کو جو نقصان پہنچا، اس کا گزشتہ برسوں کے دوران سارا ملبہ کچی آبادیوں پر ڈالا گیا، 2021 میں گجر، اورنگی اور محمودآباد نالوں کے اطراف کے ہزاروں مکان مسمار کیے گئے اور تقربیاً 9 ہزار سے زائد گھروں کی تباہی سے 50 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ گجر نالے کے عوام کے بھرپور احتجاج کی وجہ سے کم سے کم عدالت نے ان متاثرین کو دوبارہ آباد کرنے کا فیصلہ دیا اور جب تک انہیں آباد نہیں کیا جاتا انہیں کرایہ فراہم کرنے کا حکم جاری کیا تھا مگر متاثرین کو فقط دسمبر 2023 تک کرائے جاری کیے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ کے آخری حکم نامے میں ہر متاثرہ خاندان  کو ہر مسمار مکان کے عوض 80 گز کا پلاٹ اور تعمیراتی رقم جاری کرنے کا حکم دیا گیا تھا مگر  حکومت سندھ نے محض معمولی تعمیراتی رقم جاری کی، جس سے ایک کمرہ بنوانا مشکل تھا جبکہ پلاٹ 2027 تک دینے کا بھی کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔

 متاثرین نے مطالبہ کیا کہ فی خاندان30 ہزار  روپے ماہانہ بطور عارضی کرایہ فوری طور پر ادا کیا جائے، جب تک پلاٹ الاٹ اور تعمیر ممکن نہ ہو اس وقت تک ہر متاثرہ خاندان کو 30 لاکھ روپے تعمیراتی رقم دی جائے تاکہ کم از کم ایک معیاری گھر تعمیر ہو سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو دو ہزار سے زائد شکایات خارج کی گئیں ان کا فوری اندراج کیا جائے اور اندراج کا عمل مکمل طور پر شفاف اور عوامی نگرانی میں ہو، نیز  پلاٹس 90 دن کے اندر الاٹ کیے جائیں اور متبادل اراضی فراہم کی جائے۔

 متاثرین نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کا فوری نفاذ یقینی بنایا جائے، عدالت نے جو 80 گز پلاٹ اور تعمیراتی معاوضہ طے کیا تھا، اس میں کسی قسم کی تاخیر یا من مانی قبول نہیں ہوگی۔

مزید کہا کہ جو لوگ بے گھر ہونے کے نتیجے میں دل کے دورے پڑنے یا حادثات میں ہلاک ہوئے، ان کے لواحقین کو مناسب معاوضہ اور سرکاری امداد دی جائے اور تمام چیک کا اجرا، پلاٹ الاٹمنٹ اور اندراج کا عمل آن لائن شفاف ریکارڈ میں ڈال دیا جائے اور متاثرین اور سول سوسائٹی کی مستقل نگرانی ممکن بنائی جائے۔

متاثرین نے کہا کہ اگر ان مطالبات کو ایک ہفتے تک پورا نہیں کیا گیا تو کراچی بچاؤ تحریک متعلقہ قانونی راستوں کے ساتھ ساتھ پر امن مگر سخت عوامی احتجاج، دھرنے اور سڑکوں پر مؤثر تحریک شروع کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم عدالت عظمیٰ کے سامنے بھی اپیل کریں گے کہ وہ فوری طور پر عملی اقدام کرے اور حکومت اور بیوروکریسی کو  نوٹس جاری کرے۔

متعلقہ مضامین

  • برطانوی حکومت کا معزول شہزادہ اینڈریو سے آخری فوجی عہدہ واپس لینے کا اعلان
  •  پاکستان کے خلاف کسی کی بھی ہرزہ سرائی اور سازش برداشت اور قابل قبول نہیں، سینیٹر عبدالکریم 
  • کراچی: نالہ متاثرین کو حکومت سندھ کی جانب سے پلاٹ فراہمی میں تاخیر، سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کامطالبہ
  • پنجاب،دفعہ 144میں 7روز کی توسیع، احتجاج اور جلسے جلسوں پر پابندی برقرار
  • نومبر 1984ء میں سکھوں کی نسل کشی بھارت کی تاریخ کا سیاہ باب ہے
  • غزہ میں عالمی فورس کیلیے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے‘اردن ‘جرمنی
  • غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف
  • شاہ محمود قریشی سے سابق پی ٹی آئی رہنماؤں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • یکم نومبر 1984 کا سکھ نسل کشی سانحہ؛ بھارت کی تاریخ کا سیاہ باب
  • شوبز کی خواتین طلاق کو پروموٹ نہ کریں: روبی انعم