Nai Baat:
2025-11-04@05:22:16 GMT

بے دماغ خجلت ہوں رشک امتحاں تاکے

اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT

بے دماغ خجلت ہوں رشک امتحاں تاکے

اس کی بہن جیسے ہی کالج سے گھر پہنچی گھر کے دروازے پر ہی اس کے گلے لگ گئی۔ اسے ایک دم پریشانی لاحق ہو گئی کہ آخر کیا ہوا ہے۔راستے میں تو کچھ نہیں ہوا لیکن بہن نے خود کو سنبھالتے ہوئے بتایا کہ آج چوتھے پیریڈ میں ان کے ایک کولیگ کو دوران لیکچر ہارٹ اٹیک ہوا اور موقع پر ہی ان کا انتقال ہو گیا۔ کالج میں ایمبولینس آئی اور ان کی ڈیڈ باڈی لیکر چلی گئی۔ پسماندگان میں ان کی بیوہ اور ایک بچی ہے، اللہ تعالیٰ غریقِ رحمت کریں آمین۔ وہ پہلے سے بیمار تھے یا یہ ورکنگ دباؤ یا تناؤ تھا، کچھ بھی تھا ایک چھ فٹ کا بندہ دیکھتے ہی دیکھتے دنیا سے چلا گیا۔ ایسی کئی خبریں ہم سنتے ہیں ، دوپہر کو جس ہمسائے سے سلام دعا لی شام تک انتقال کی خبر آ گئی اور ہم چند جملے بول کر اپنے فرض ادا کر دیتے ہیں۔ میری اپنی خالہ سے رات پونے بارہ بجے بات ہوئی تھی اور رات کے پونے تین بجے ان کے انتقال کی خبر آ گئی۔کسی نے خود کشی کر لی ،بعد میں پتہ چلتا ہے کہ وہ کسی دباؤ میں تھا اور دباؤ یا تناؤ زیادہ تر مالی یا قلبی ہوتا ہے جو بندے کو ذہنی طور پر اس حد تک ڈاؤن کر دیتا ہے کہ وہ لمحوں میں دنیا کی بے ثباتی سے اپنی جان چھڑوا لینے میں عافیت سمجھتا ہے۔ بقول مرزا غالب کے۔۔۔۔
بے دماغ خجلت ہوں رشک امتحاں تا کے
ایک بیکسی تجھ کو عالم آشنا پایا
عمر، تجربہ یا ملازمت کی نوعیت سے قطع نظر ہم سب اپنی ملازمت گاہوں / ورکنگ مقامات میں کام کے حوالے سے بھی اور بغیر کسی وجہ کے بھی دباؤ کا سامنا کرتے رہیں ہیں۔بعض اوقات یہ دباؤ ہماری حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ہماری کارکردگی کو اور زیادہ بنا دیتا ہے اور بعض اوقات اسی دباؤ کے سبب ہماری ذہنی اور جسمانی صحت کو ناقابلِ بیان نقصانات کا سامنا کرنا پڑ جاتا ہے۔ کیونکہ بہت زیادہ دباؤ تناؤ کا باعث بن سکتا ہے اور ہماری خوشی اور زندگی کے معیار کو متاثر کر سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق کام پر تناؤ پر قابو پانے کے لیے آپ مختلف تکنیکیں آزما سکتے ہیں، لیکن اگر آپ کچھ عرصے سے اس کا سامنا کر رہے ہیں اور اس سے آپ کی روزمرہ کی زندگی متاثر ہو رہی ہے یا آپ کو پریشانی ہو رہی ہے، تو آپ کو مزید مدد حاصل کرنے پر غور کرنا چاہیے۔

نفسیاتی اور طبی ماہرین کے مطابق بہت زیادہ تناؤ ہماری صحت کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے اور ذہنی صحت کے چیلنجوں کو بڑھا سکتا ہے۔ دماغی صحت کے چیلنجوں میں طبی دماغی بیماری کے ساتھ ساتھ دیگر جذبات جیسے تناؤ، غم، اداس اور پریشانی کا احساس بھی شامل ہو سکتا ہے اور ایک وقت ایسا بھی آتا ہے کہ کبھی کبھی یہ حالات قابل علاج بھی نہیں رہتے اور بندہ دیکھتے ہی دیکھتے گزر جاتا ہے۔ اگرچہ زندگی میں بہت سی چیزیں ہیں جو تناؤ کو جنم دیتی ہیں، کام ان عوامل میں سے ایک ہو سکتا ہے۔ تاہم، کام کی جگہیں وسائل، حل، اور ہماری ذہنی صحت اور تندرستی کو بہتر بنانے کے لیے ڈیزائن کی گئی سرگرمیوں کے لیے بھی کلیدی جگہ ہو سکتی ہیں۔

تاہم کام کی جگہ کا تناؤ یعنی Workplace Stress فرد کی دماغی صحت کو منفی طور پر متاثر کر سکتی ہے۔ دباؤ کی نوعیت دیکھیں تو ملازمت کی کارکردگی، پیداوری،کام کی مصروفیت کے سبب سوشل لائف کا ختم ہو جانا۔ جسمانی صلاحیت اور روزانہ کام کاج وغیرہ۔ نومبر دو ہزار سولہ سے لیکر فروری دو ہزار اٹھارہ تک میں ایک تعمیراتی فرم کے میڈیا سیل کے ساتھ کام کر رہی تھی اور مجھے جس جس ذہنی دباؤ اور تناؤ سے گزرنا پڑا اس نے میری جسمانی اور ذہنی صحت کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا کیونکہ آٹھ گھنٹے کی ملازمت بارہ گھنٹوں پر محیط ہو گئی تھی اور سوشل لائف مکمل طور پر ختم ہو گئی تھی۔ اندرونی سازشوں اور باسز کے رویوں سے تنگ آ کر ملازمت چھوڑنا پڑی، لیکن اس کے بعد خود کو اس سٹریس سے نکالنے میں کئی مہینے لگ گئی۔ لیکن اس سے میں نے بہت کچھ سیکھا۔

یاد رکھیں کہ زندگی کے تناؤ اور اضطراب کا انتظام کرنا مشکل ہو سکتا ہے لیکن ناممکن نہیں۔ یہاں وہ اصول شئیر کر رہی ہوں جو مجھے سمجھائے گئے جیسے بڑے کاموں کو چھوٹے، قابل انتظام حصوں میں تقسیم کریں، اور ایک وقت میں ایک کام پر توجہ دیں۔ اپنے دماغ اور جسم کو تروتازہ کرنے کے لیے دوران کام۔باقاعدگی سے مختصر وقفے لیں، پانی کا استعمال زیادہ کریں، منہ ہاتھ باقاعدگی سے دھوئیں۔ تناؤ اور اضطراب کو کم کرنے میں مدد کے لیے جسمانی سرگرمیاں، جیسے چہل قدمی، جاگنگ، یا یوگا میں مشغول ہوں۔ذہن سازی کی تکنیکوں پر عمل کریں، جیسے مراقبہ یا گہری سانس لینے، اپنے دماغ کو پرسکون کرنے میں مدد کریں۔اپنے ساتھیوں، دوستوں، یا دماغی صحت کے پیشہ ور سے اپنے تناؤ اور پریشانی کے بارے میں بات کریں۔
اس کے ساتھ ساتھ ٹائم مینجمنٹ کی حکمت عملی بھی اختیار کریں، اپنے کام کے بوجھ کو منظم کرنے میں مدد کے لیے قابل حصول اہداف اور ڈیڈ لائن قائم کریں۔ منظم رہیں اور کاموں، تقرریوں اور آخری تاریخوں پر نظر رکھیں۔ معیار اور کارکردگی کو یقینی بنانے کے لیے ایک وقت میں ایک کام پر توجہ دیں۔ اپنے کام کے بوجھ کا خیال رکھیں اور بہت زیادہ بوجھ اٹھانے سے گریز کریں۔

اچھی نیند لیں، صحت مند غذا کھائیں اور ایسی سرگرمیوں میں مشغول رہیں جو آپ کو خوشی اور راحت فراہم کریں۔ چھٹی کے دن اپنی سماجی زندگی کو انجوائے کریں۔ کسی معالج یا مشیر سے مدد لینے پر غور کریں جو ذاتی رہنمائی اور مدد فراہم کر سکے۔ بہت سی تنظیمیں EAPs پیش کرتی ہیں جو خفیہ مشاورتی خدمات اور تناؤ کو کم کرنے کے وسائل فراہم کرتی ہیں ، ان سے رابطے کریں۔اضافی تجاویز اور حکمت عملی تلاش کرنے کے لیے سٹریس کو کم کرنے والی آن لائن ایپس، مضامین اور ویب سائٹس کا استعمال کریں۔ یاد رکھیں، ورک پلیس سٹریس ایک جاری عمل ہے جس کے لیے صبر، خود کی دیکھ بھال اور دوسروں سے مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: سکتا ہے ہے اور کے لیے صحت کے

پڑھیں:

نائیجیریا میں عیسائیوں کا قتل عام نہ رُکا تو فوجی کارروائی کریں گے، ٹرمپ کی دھمکی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ انہوں نے محکمہ دفاع کو ہدایت دی ہے کہ اگر نائیجیریا نے عیسائیوں کے قتل عام کو روکنے کے لیے فوری اقدامات نہ کیے تو ممکنہ طور پر فوجی کارروائی کے لیے تیار رہیں۔

ٹرمپ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکا نے نائیجیریا کو دوبارہ مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزی کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کر دیا ہے۔ اس فہرست میں چین، میانمار، شمالی کوریا، روس اور پاکستان بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: صدر ٹرمپ کا زیرِ زمین جوہری تجربات کو خارج از امکان قرار دینے سے انکار

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری اپنے بیان میں ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکا نائیجیریا کو دی جانے والی تمام امداد اور معاونت فی الفور روک دے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکا نے کارروائی کی تو وہ ‘تیز، سخت اور فیصلہ کن’ ہوگی تاکہ ان ‘اسلامی دہشت گردوں کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے جو عیسائیوں پر ظلم کر رہے ہیں۔’

ٹرمپ نے نائیجیریا کو ‘بدنام ملک’ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اس کی حکومت کو فوری طور پر کارروائی کرنی چاہیے۔ ان کے بیان پر ابھی تک نائیجیریا کی حکومت یا وائٹ ہاؤس کی جانب سے کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا۔

یہ بھی پڑھیے: صدر ٹرمپ نے پینٹاگون کو ایٹمی تجربات فوری طور پر دوبارہ شروع کرنے کا حکم دے دیا

امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ محکمہ جنگ کارروائی کے لیے تیار ہے۔ یا تو نائیجیریا کی حکومت عیسائیوں کا تحفظ کرے، یا پھر ہم ان دہشت گردوں کو ختم کر دیں گے جو یہ خوفناک جرائم کر رہے ہیں۔

نائیجیریا کے صدر بولا احمد تینوبو نے ایک بیان میں مذہبی عدم برداشت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نائیجیریا کو مذہبی طور پر متعصب قرار دینا ہماری قومی حقیقت کی عکاسی نہیں کرتا۔ حکومت ہر شہری کے مذہبی آزادی کے آئینی حق کا تحفظ کرتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ڈونلڈ ٹرمپ نائیجیریا

متعلقہ مضامین

  • ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (منگل) کا دن کیسا رہے گا ؟
  • تربیلا ڈیم کی مٹی میں 636ارب ڈالر مالیت کے سونے کے ذخائر کا انکشاف
  • اے آئی کا قدرتی دماغ کی طرح کا کرنا ممکن بنالیا گیا
  • نیشنل گیمز کے حوالے سے اہم اجلاس آج کراچی میں ہوگا
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • لینڈنگ کے وقت جہاز
  • نائیجیریا میں عیسائیوں کا قتل عام نہ رُکا تو فوجی کارروائی کریں گے، ٹرمپ کی دھمکی
  • افغان ترجمان کے دعوے جھوٹے، وزارت اطلاعات: ایک اور بھارتی سازش بے نقاب: پاکستانی مچھیرے کو انڈین خفیہ اداروں نے دباؤ میں لا کر سکیورٹی فورسز کی وردیاں، سمز، کرنسی لانے کو کہا، وفاقی وزرا
  • عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟
  • اسلام آباد میں ریسٹورنٹس اور فوڈ پوائنٹس کیلیے نئے ایس او پیز جاری