اسحاق ڈار اور ایرانی وزیر خارجہ کا رابطہ، مشرق وسطی کی صورتحال پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور ایرانی ہم منصب کا ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کے مطابق اسحاق ڈار سے ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ٹیلی فون رابطہ کیا جس میں دونوں وزراء نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر خصوصی توجہ مرکوز کی، فریقین نے غزہ میں فلسطینیوں کی مسلسل حالت زار پر تبادلہ خیال کیا۔
نائب وزیراعظم نے غزہ کے لوگوں کو بے گھر کرنے کی تجویز کو انتہائی پریشان کن و غیر منصفانہ قرار دیا۔
سعودی عرب کا ویزا پالیسی میں بڑی تبدیلیوں کا اعلان، پاکستانی بھی متاثر ہونگے
اسحاق ڈار نے زور دیا کہ فلسطینی سر زمین فلسطینی عوام کی ہے، اقوام متحدہ سلامتی کونسل قراردادوں کے مطابق دو ریاستی حل ہی واحد قابل عمل اور منصفانہ آپشن ہے، پاکستان خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت جاری رکھے گا، ایک ایسی فلسطینی ریاست جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
وزیر خارجہ نے اس معاملے پر غور و خوض کیلئے او آئی سی وزرائے خارجہ کا غیر معمولی اجلاس بلانے کیلئے پاکستان کی حمایت سے بھی آگاہ کیا۔
ایک سال کے دوران ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق فریقین نے آنے والے دنوں میں ان پیش رفتوں پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
اسحاق ڈار کی ترک وزیرخارجہ سے ملاقات، علاقائی و بین الاقوامی امور پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق
سٹی 42 : وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کی ترک ہم منصب حکان فدان سے استنبول میں ملاقات ہوئی، جس کے دوران دونوں وزرائے خارجہ نے برادرانہ تعلقات اور باہمی تعاون کے عزم کو دہرایا، ساتھ ہی علاقائی و بین الاقوامی امور پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات وزرائے خارجہ کی غزہ پر وزارتی اجلاس کے موقع پر ہوئی، جس کے دوران پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات کے مثبت تسلسل پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔اس کے علاوہ سیاسی، اقتصادی اور دفاعی شعبوں میں تعاون مزید بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
پاکستان سپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ کے کھلاڑیوں و عہدیداروں پر پابندیاں لگادیں
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ ملاقات میں فلسطین کے مسئلے پر پاکستان اور ترکیہ کا مشترکہ طور پر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا، ساتھ ہی غزہ میں پائیدار امن کے قیام کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
دونوں وزرائے خارجہ نے برادرانہ تعلقات اور باہمی تعاون کے عزم کو دہرایا۔ علاقائی و بین الاقوامی امور پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔