سویڈن، تقریب کے مقررین کا کشمیریوں سے بھرپور اظہار یکجہتی
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
مقررین نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کی بھرپور وکالت کی ضرورت پر زور دیا اور متنازعہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ سویڈن میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے لوگوں سے بھرپور اظہار یکجہتی کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق کشمیر کونسل سویڈن کے زیراہتمام ”یوم یکجہتی کشمیر“ کے حوالے سے منعقدہ تقریب کی صدارت سردار تمور عزیز نے کی۔ مقررین نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کی بھرپور وکالت کی ضرورت پر زور دیا اور متنازعہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس دوران سویڈش حکام پر بھی زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے کردار ادا کریں۔ اس تقریب کی ایک خاص بات کشمیری نژاد ایک 10 سالہ سویڈش لڑکی مریم تمور کی تقریر تھی، جس میں انہوں نے کہا میں اپنے کشمیری بھائیوں، بہنوں اور خاص طور پر نوجوانوں کو بتانا چاہتی ہوں کہ وہ اکیلے نہیں ہیں، ہم ان کے ساتھ ہیں، ہم یہاں سویڈن میں ان کی آنکھ اور کان بن جائیں گے۔ سویڈن اور فن لینڈ میں پاکستان کے سفیر بلال حئی نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی پر پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں نافذ تمام سخت قوانین، خاص طور پر ڈومیسائل قانون، علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے لیے لاگو کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری بھارتی مظالم کے باوجود حق خودارادیت کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں ہیں۔
ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا۔ انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں لوگوں کی زمینوں اور دیگر املاک پر قبضے کو علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوشش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بے دخلی اور مسماری مہم بین الاقوامی قانون کے تحت جنگی جرائم کے مترادف ہے۔ تقریب کے دوران آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور سابق صدر سردار مسعود خان کے ویڈیو پیغامات بھی سنائے گئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا علاقے میں کشمیر کے
پڑھیں:
پاکستان نے کشمیر بارے مودی کے گمراہ کن بیانات مسترد کردیئے
اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے نریندر مودی کے بیانات مسترد کردیا۔
وفاقی دارالحکومت سے جاری بیان میں دفتر خارجہ کا کہنا تھاکہ پاکستان جموں کشمیر کے بارے نریندر مودی کے گمراہ کن بیانات کو مسترد کرتا ہے، اس طرح کے بیانات کا مقصد کشمیر سے بین الاقوامی توجہ ہٹانا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، نریندر مودی نے ایک بار پھر پاکستان پر پہلگام حملے کا الزام لگایا ہے، مودی بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام تراشی کررہا ہے، جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہےکہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق ہونا چاہیے، بیان بازی سے کشمیر کی قانونی اور تاریخی حقیقت تبدیل نہیں ہوسکتی، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارت کو اس کے ظلم و ستم کا جوابدہ ٹھہرائے۔