وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا برطانیہ کے ساتھ مضبوط تعلقات اور تجارتی روابط بڑھانے کی خواہش کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مزید مضبوط تعلقات استوار کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
سرکاری ریڈیو کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ نے پرتگال میں برطانوی پارلیمانی انڈر سیکریٹری آف اسٹیٹ برائے مشرق وسطیٰ، پاکستان اور افغانستان ہمیش فالکنر سے ملاقات کی ہے۔
فریقین نے پاکستان میں توانائی، معدنیات اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
ملاقات کے دوران محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان قریبی اور خوشگوار تعلقات ہیں جو باہمی اعتماد اور روابط پر مبنی ہیں۔ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے پاکستانی تارکین وطن کے کردار کو بھی سراہا گیا۔
برطانیہ رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران پاکستانی مصنوعات کی برآمدات میں سرفہرست رہا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان نے 93 کروڑ 50 لاکھ 18 ہزار ڈالر مالیت کی مصنوعات برطانیہ کو برآمد کیں۔
واضح رہے کہ 2024 میں پاکستان برطانیہ کا 51 واں سب سے بڑا تجارتی شراکت دار تھا جبکہ برطانیہ چین اور امریکا کے بعد پاکستان کا تیسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار اور ترسیلات زر کا تیسرا سب سے بڑا ذریعہ ہے جو سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے بعد ہے۔
مرکزی حکومت کے مطابق گزشتہ مالی سال اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر بھی 10.
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا برطانیہ پاکستان پرتگال تجارتی شراکت دار سعودی عرب سیکریٹری آف اسٹیٹ محمد اورنگزیب ملقات وفاقی وزیر خزانہ وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا برطانیہ پاکستان پرتگال تجارتی شراکت دار محمد اورنگزیب ملقات وفاقی وزیر خزانہ وی نیوز محمد اورنگزیب
پڑھیں:
پاک ایران باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ پاکستان اورایران نے دوطرفہ تجارت کو10ارب ڈالرسالانہ کرنے کے عزم کااعادہ کرتے ہوئے تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبے میں ٹیرف اور غیر ٹیرف رکاوٹوں کے خاتمے، بارڈر مارکیٹس کو فعال کرنے اور باقاعدہ کاروباری اجلاسوں کے فروغ پر زوردیا ہے، دونوں ممالک نے توانائی اور بنیادی ڈھانچہ کے شعبے میں بجلی کے تبادلے کو بڑھانے، گوادر کے لئے 220 کے وی ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر دوبارہ شروع کرنے اور قابلِ تجدید توانائی منصوبوں کی تلاش پربھی اتفاق کیاہے۔
وزارت اقتصادی امورکی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستان اور ایران کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کا 22واں اجلاس 15 تا 16 ستمبر اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ اجلاس دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی جانب اہم قدم ثابت ہوا جس نے باہمی خوشحالی اور دوطرفہ تعاون کے فروغ کے عزم کو اجاگر کیا۔
پاکستانی وفد کی قیادت وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان جبکہ ایرانی وفد کی سربراہی وزیر برائے سڑکیں و شہری ترقی فرزانہ صادق نے کی۔ اجلاس میں دوطرفہ تعلقات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور مستقبل کے تعاون کے لئے جامع فریم ورک پر اتفاق کیا گیا۔ اس موقع پر دونوں وزرا نے اپنی اپنی حکومتوں کی جانب سے پروٹوکولز پر دستخط کئے۔
دونوں ممالک کے درمیان زراعت اور ماحول کے میدان میں ویٹرنری صحت، کیڑوں پر قابو پانے، زرعی بیج و آلات میں تعاون کے معاہدوں پر عملدرآمد، ریت و گرد کے طوفانوں اور مینگرووز کے تحفظ جیسے ماحولیاتی چیلنجز کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر بھی اتفاق کیا گیا اور ٹرانسپورٹ اور رابطہ کاری کے شعبے میں سڑک، ریل، فضائی اور بحری روابط کو مزید بہتر بنانے پر زور دیا گیا۔ اس میں ریلوے کارگو کی مقدار بڑھانے، فضائی نیوی گیشن خدمات کو بہتر بنانے اور زائرین کے لیے بحری جہازوں کے ذریعے سفر کی سہولت پر غور شامل ہے۔