پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 28فیصد اضافے سے 1 اعشاریہ86ارب ڈالر تک پہنچ گئیں،وزیر مملکت شزا فاطمہ خواجہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 28فیصد اضافے سے 1 اعشاریہ86ارب ڈالر تک پہنچ گئیں،وزیر مملکت شزا فاطمہ خواجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 9 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )ڈیجیٹل نیشن ایکٹ 2025 پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت میں تبدیلی کا عہد ہے، پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں 28فیصد اضافہ ہوا، 1اعشاریہ86 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔
وزیر مملکت آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ کا لیپ 2025 میں پاک سعودی بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہنا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ڈیجیٹل، اقتصادی شراکت داری کو مضبوط کررہے ہیں، ڈیجیٹل نیشن ایکٹ 2025 پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت میں تبدیلی کا عہد ہے۔ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں 28 فیصد اضافہ ہوا جو 1اعشاریہ86ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، ڈیجیٹل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فورم جلد اسلام آباد میں ہوگا، عالمی سرمایہ کار شرکت کریں گے۔
شزا فاطمہ نے بتایا کہ پاک سعودی وژن 2030 کے تحت جدید ٹیکنالوجی کے شعبے میں مضبوط شراکت داری چاہتے ہیں، وزیراعظم کی سرپرستی میں ڈیجیٹل معیشت کے فروغ کیلئے جامع حکمت عملی اپنائی گئی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان کی آئی ٹی برآمدات ڈالر تک پہنچ گئیں شزا فاطمہ
پڑھیں:
پاکستان کا اعلیٰ سطحی کثیر الجماعتی وفد لندن پہنچ گیا
سابق وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں 9 رکنی اعلیٰ سطحی وفد واشنگٹن اور نیویارک کے کامیاب دورے مکمل کرنے کے بعد لندن پہنچ گیا ہے۔
وفد کو وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارت کے ساتھ حالیہ گشیدگی پر پاکستان کا موقف پیش کرنے اور جموں و کشمیر کے تنازع کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کرنے کے لیے مقرر کیا ہے۔
وفد کے دیگر ارکان میں وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر ڈاکٹر مصدق ملک، چیئر پرسن، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور سابق وزیر برائے اطلاعات و موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کی چیئر پرسن اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر، سابق وزیر تجارت، دفاع اور خارجہ امور، انجینئر خرم دستگیر خان، سینیٹ میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر و سابق وزیر برائے سمندری امور سید فیصل علی سبزواری اور سینیٹر بشریٰ انجم بٹ شامل ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کے چارٹر کے برخلاف پاکستان کے 24 کروڑ افراد کے پانی کے حق پر حملہ کر رہا ہے،
وفد میں 2 سابق سیکریٹری خارجہ، سفیر جلیل عباس جیلانی، جو نگراں وزیر خارجہ کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں، اور سفیر تہمینہ جنجوعہ بھی شامل ہیں۔
لندن میں وفد برطانیہ کی پارلیمنٹ کی سینئر قیادت سے ملاقاتیں کرے گا جس میں پاکستان اور جموں و کشمیر پر آل پارٹیز پارلیمانی گروپ کے ساتھ ملاقاتیں بھی شامل ہیں۔ وفد کے اراکین فارن کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس (ایف سی ڈی او) کی لیڈر شپ و سینئر حکام سے بھی ملاقات کریں گے۔
وفد کے ارکان علاقائی امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو اجاگر کرنے کے لیے سرکردہ تھنک ٹینکس اور بین الاقوامی میڈیا کے ساتھ بھی وسیع پیمانے پر بات کریں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت کے ساتھ امن چاہتے ہیں مگر شرائط پر نہیں، امن کا حصول مذاکرات اور سفارت کاری سے ہی ممکن ہے
اپنے دورے کے دوران وفد بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کے جارحانہ اقدامات کے پیش نظر پاکستان کے ذمہ دارانہ طرز عمل کو اجاگر کرے گا، وفد باور کروائے گا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے، وہ اس بات پر بھی روشنی ڈالیں گے کہ مذاکرات اور سفارت کاری کو تنازعات اور تصادم پر ترجیح دی جانی چاہیے۔
وفد جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے فروغ کے لیے بین الاقوامی برادری پر اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دے گا۔
سندھ طاس معاہدے کی معمول کے مطابق کارروائی کو بحال کرنے کی ضرورت بھی وفد کی مہم کا ایک اہم موضوع ہوگا۔