چارماہ کے لیے قومی حکومت بنا دی جائے‘ محمود اچکزئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیٹ نیوز) سربراہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی محمود خان اچکزئی نے کہا ہے جب بھی عوامی تحریک شروع ہوگئی مولانا فضل الرحمان اس میں شامل ہوں گے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا جنرل ضیا الدین بٹ کی سلیکشن سفارشی تھی، جنرل ضیا الدین بٹ کو پروموٹ کرنا سنگین غلطی تھی۔انہوں نے کہا بانی پی ٹی آئی کوضمانت پر رہائی ملنی چاہیے، نوازشریف، فضل الرحمان، پیپلزپارٹی، تحریک انصاف ملکر مسئلے کا حل نکال سکتے ہیں۔ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا جنرل چشتی سے کہا بھٹوکو قتل کیا توحلق کی ہڈی بن جائیں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں کہا میں نے پی ڈی ایم سے کہا بانی کو ہٹا کر کسی اور کولانا ہے تو میں ساتھ نہیں ہوں۔انہوں نے تجویز دی چارماہ کے لیے قومی حکومت بنا دی جائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
شاہ محمود اسپتال منتقل،پی ٹی آئی کی پرانی قیادت نئی تحریک کیلیے متحرک
ملتان: تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو طبیعت ناساز ہونے کے باعث پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) لاہور منتقل کردیا گیا، جہاں ان کے پتے میں پتھری تشخیص ہوئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہ محمود قریشی 28 اکتوبر سے اسپتال میں زیرِ علاج ہیں اور ان کے معالج ڈاکٹر فیصل نے ابتدائی معائنے کے بعد گال بلیڈر کی سرجری کی تجویز دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چند روز میں ان کا آپریشن متوقع ہے۔
شاہ محمود قریشی نے اسپتال میں کہا کہ اڈیالہ جیل میں دورانِ قید ڈاکٹروں نے پتھری کی تشخیص کی تھی لیکن قیدِ تنہائی کے باعث علاج ممکن نہ ہو سکا، اب پتھری بڑھ گئی تھی جس کے باعث انفیکشن کا خطرہ تھا، اس لیے ڈاکٹروں کے مشورے پر اسپتال آیا ہوں، ٹیسٹ جاری ہیں اور ایک دو دن میں آپریشن ہوگا۔
دوسری جانب ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی پرانی قیادت ایک نئی تحریک کے آغاز کے لیے متحرک ہو چکی ہے اور اس حوالے سے شاہ محمود قریشی سے پی کے ایل آئی اسپتال میں ملاقاتیں کی گئی ہیں، ذرائع کے مطابق فواد چوہدری، اسد عمر، عمران اسماعیل، علی زیدی، محمود مولوی، سبطین خان اور دیگر رہنما اس نئی سیاسی سرگرمی میں شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ رہنما عمران خان سے تحریک کی منظوری حاصل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور سندھ و خیبرپختونخوا سے پرانے سیاسی ساتھیوں کو بھی دوبارہ متحرک کرنے کی تیاری کر رہے ہیں، پارٹی کی پرانی قیادت کا مؤقف ہے کہ موجودہ قیادت عمران خان کو باہر نہیں لا سکتی، اس لیے اب نئی حکمت عملی اپنائی جائے گی۔