صدر آصف علی زرداری کی ترک صدر سے ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پر بات چیت
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
استنبول : صدر مملکت آصف علی زرداری نے اپنے پرتگال کے دورے کے دوران ترکیہ میں مختصر قیام کیا، جہاں ان کی ترک صدر رجب طیب اردگان سے استنبول ایئرپورٹ پر ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر ترکی کے وزیر خارجہ حاکان فدان نے صدر زرداری کا استقبال کیا۔
ملاقات کے دوران دونوں صدور نے خوشگوار انداز میں بات چیت کی اور دوطرفہ تعلقات کے علاوہ باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اپنے ممالک کے تعلقات کو مزید فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
یاد رہے کہ صدر زرداری پرتگال میں پرنس کریم آغا خان کے انتقال پر اظہار افسوس کرنے کے لیے موجود ہیں۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
استنبول مذاکرات:پاک افغان معاہدہ کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں
استنبول میں ترکی اور قطر کی ثالثی میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق مذاکرات میں افغان وفد عبوری مفاہمت پر راضی ہو گیا۔
ترکی کی وزارتِ خارجہ کے اعلامیے کے مطابق فریقین نے جنگ بندی کے تسلسل اور قیامِ امن کے لیے مانیٹرنگ اور تصدیقی نظام قائم کرنے پر اتفاق کیا۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ معاہدے کی خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ فریق پر پینلٹی عائد کی جائے گی، جبکہ جنگ بندی کے نفاذ کے دیگر امور 6 نومبر کو استنبول میں ہونے والے اگلے اجلاس میں طے کیے جائیں گے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ مذاکرات کے دوران ترکی اور قطر نے دونوں ممالک کی فعال شمولیت کو سراہا اور دیرپا امن و استحکام کے لیے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ مذاکرات 25 سے 30 اکتوبر تک اسلام آباد، کابل، انقرہ اور دوحہ کے نمائندوں کی شرکت سے جاری رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی وفد نے مذاکرات میں شواہد، دلائل اور اصولی موقف کے ساتھ مضبوط اور منطقی انداز میں استقامت دکھائی، جس کے نتیجے میں افغان وفد عبوری مفاہمت پر آمادہ ہو گیا۔ اس پیشرفت کو خطے میں امن، استحکام اور عالمی سیکیورٹی کے لیے ایک مثبت سنگِ میل قرار دیا گیا ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ دشمنانہ رکاوٹوں اور تخریبی ذہنیت کے باوجود پاکستان کی قیادت اور وفد نے قومی مفاد، تدبر اور دوراندیشی کے ساتھ مذاکرات میں کامیابی حاصل کی۔ ترکی اور قطر کی میزبانی اور ثالثی نے عبوری کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا۔
پاکستانی ریاست، قیادت اور عوام نے واضح کیا ہے کہ ملک اپنی خودمختاری، قومی مفاد اور عوام کی سلامتی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ سیاسی اور عسکری قیادت مذاکرات کے دوران متحد اور پُرعزم رہی اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ہر خطرے کا مقابلہ بھرپور تیاری، وسائل اور عزم کے ساتھ کرے گا۔