Juraat:
2025-04-25@09:58:37 GMT

ججز تعیناتیوں اور 26 ویں ترمیم کے خلاف احتجاج

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

ججز تعیناتیوں اور 26 ویں ترمیم کے خلاف احتجاج

سپریم کورٹ کی طرف ٰ جانے والے راستے بند، شہریوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا من پسند ججز لانے کی کوشش کی جا رہی ہے، وکلا فیصلے کو قبول نہیں کریں گے، منیرملک، علی احمد کرد، پریس کانفرنس

سپریم کورٹ میں وکلا نے ججز تعیناتیوں اور 26ویں ترمیم کے خلاف احتجاج کیلئے سپریم کورٹ کا رخ کرلیا، جس کے پیش نظر شاہراہ دستور پر سکیورٹی کے بھاری انتظامات کئے گئے۔

تمام راستے اور ریڈ زون مکمل طور پر رکاوٹیں کھڑی کرکے بند کر دیا گیا جس کے باعث ملازمین سمیت تمام شہریوں کو یہاں آنے میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ آل پاکستان وکلا ایکشن کمیٹی نے شاہراہ دستور پر احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے اور وکلا جوق در جوق احتجاج کیلئے سپریم کورٹ کی جانب رواں ہیں۔

اسلام آباد میں وکلا ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں منیر اے ملک اور علی احمد کرد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت پر احتجاج روکنے کے لیے راستے بند کرنے کا الزام عائد کیا۔ منیر اے ملک کا کہنا تھا کہ کراچی اور سندھ سے وکلا رات ہی اسلام آباد پہنچے تھے، مگر انہیں احتجاج سے روکنے کے لیے تمام راستے بند کر دیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا احتجاج جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے خلاف ہے اور ہم اس معاملے کو اجاگر کرنا چاہتے ہیں کیونکہ یہ عدلیہ اور ریاست پاکستان پر حملے کے مترادف ہے۔ علی احمد کرد نے کہا کہ پاکستان میں اس طرح کے حالات پہلے کبھی نہیں دیکھے گئے۔

انہوں نے 26ویں آئینی ترمیم کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے یہ ترمیم منظور کی، انہیں شرم آنی چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن میں من پسند ججز لانے کی کوشش کی جا رہی ہے، مگر وکلا اس فیصلے کو قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس فوری طور پر موخر کرنے کا مطالبہ کیا۔

کراچی بار کے سیکرٹری جنرل غلام رحمان نے کہا کہ ہمارا احتجاج آئین کی بحالی کے لیے ہے، کیونکہ آج ججز سیاسی حمایت حاصل کر کے فیصلے کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم آزادی صحافت کے لیے بھی آواز بلند کر رہے ہیں اور پیکا ایکٹ جیسے کالے قوانین کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

رابعہ باجوہ نے کہا کہ شاہراہ دستور کو چھاؤنی نہیں بننے دیں گے، آج جوڈیشل کمیشن میں ملٹری بینچ بٹھایا گیا ہے، جو ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ وکلا آئین اور قانون کے دفاع کے لیے سڑکوں پر نکلے ہیں اور یہ جدوجہد جاری رہے گی۔

سپریم کورٹ کے باہر سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں، سپریم کورٹ کے احاطے میں بھی پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔سپریم کورٹ جانے کیلئے صرف مارگلہ روڈ کو کھلا رکھا گیا ہے جس سے اطراف میں شدید ٹریفک جام ہے۔

جڑواں شہروں میں چلنے والی میٹرو بس سروس بھی محدود کردی گئی ہے۔ میٹروبس سروس فیض احمد فیض تک چلائی جائے گی اور کشمیر ہائی وے تا پاک سیکرٹریٹ تک میٹرو بس سروس بند رہے گی۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: جوڈیشل کمیشن سپریم کورٹ نے کہا کہ انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

جج کے چیمبر سے آلہ جاسوسی کی برآمدگی کی خبرورں پر سپریم کورٹ کا مؤقف

سپریم کورٹ نے جج کی جاسوسی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبر پر اپنا مؤقف جاری کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل: آرمی ایکٹ ایک بلیک ہول ہے، سلمان اکرم راجہ کا موقف

اپنے اعلامیے میں سپریم کورٹ نے جج کے چیمبر سے جاسوسی آلے کی برآمدگی کی خبر کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی خبروں کا مقصد عوم کو گمراہ کرنا ہے۔

سپریم کورٹ نے اعلامیے میں کہا کہ سپریم کورٹ جج کے چیمبر سے کسی بھی جاسوسی آلے کی برآمدگی کی خبر غلط ہے۔

مزید پڑھیے: اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کو موصول مشکوک خطوط میں آرسینک کی موجودگی کا انکشاف

اعلامیے میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبر من گھڑت اور بے بنیاد ہے اور اس کا مقصد عوام کو گمراہ کرنا اور عدلیہ کی ساکھ کو متاثر کرنا ہے۔

سپریم کورٹ کے اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ اسپریم کورٹ جج کے چیمبر میں کسی بھی قسم کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا اور اس جھوٹی خبر کو سختی سے مسترد کیا جاتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جج اور جاسوسی کے آلات جج کی جاسوسی سپریم کورٹ سپریم کورٹ کی وضاحت

متعلقہ مضامین

  • لاہور: اہم شخصیات کی نازیبا ویڈیو بنانے پر پیکا ایکٹ کے تحت 23 مقدمات درج
  • سپریم کورٹ بار کا بھارتی سفارتکاروں کو بے دخل کرنے کا مطالبہ
  • ببرلو بائی پاس پر احتجاج کے بعد وکلا نے سندھ پنجاب بارڈر کموں شہید کو بند کر دیا
  • متنازعہ کینال منصوبوں کے خلاف سندھ کے عوام سراپا احتجاج ہیں، حلیم عادل شیخ
  • پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف درخواست: حکومت، پی ٹی اے اور پیمرا کو نوٹس جاری
  • عمر سرفراز چیمہ وہی ہیں جو گورنر تھے؟ سپریم کورٹ کا استفسار
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • جج کے چیمبر سے آلہ جاسوسی کی برآمدگی کی خبرورں پر سپریم کورٹ کا مؤقف
  • پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف ایک اور آئینی درخواست دائر
  • نہروں کے معاملے پر وکلا کی ہڑتال، کراچی سمیت مزید 3 مقامات پر دھرنوں کا اعلان