مقبوضہ کشمیر پولیس کا نشے میں لائن آف کنٹرول پار کرنے والے کو حراست میں لینے کا دعوی
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
سرینگر(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 فروری ۔2025 ) مقبوضہ کشمیر پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ لائن آف کنٹرول کے قریبی ضلع راجوری میں 40 سالہ عبدالرحمان کو گرفتار کیا گیا ہے پولیس کے مطابق عبدالرحمان کا تعلق آزادکشمیر کے ضلع کوٹلی کے سیری گاﺅں سے ہے جس سے راجوری پولیس تھانے میں تفتیش کی گئی ہے.
(جاری ہے)
برطانوی نشریاتی ادارے ”بی بی سی“کے مطابق پولیس کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پچھلے سال نوشہرہ سیکٹر میں مسلح دراندازی کی متعدد کوششیں ہوئیں اس لیے عبدالرحمان کو پاکستانی حکام کے سپرد کرنے سے پہلے ان سے مکمل پوچھ گچھ ضروری ہے ہندوستان کی تقسیم سے قبل نوشہرہ کشمیر کے میرپور ضلع کی بھمبر تحصیل کا حصہ تھا جہاں سے عبدالرحمان کو حراست میں لیا گیا ہے . پولیس افسر نے الزام عائد کیاکہ جموں خطے کے پونچھ، راجوری، کٹھوعہ اور ڈوڈہ اضلاع میں درانداز بھیج کر یہاں مسلح حملے کروا ئے جارہے ہیں اور گزشتہ چند برسوں کے ان اضلاع میں فوج پر درجنوں حملے کیے گئے جن میں متعدد فوجی اہلکار مارے گئے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر کے جیلوں میں پانچ ہزار افراد سے زائد قید
کوٹ بھلوال سب سے بڑی جیل ہے جسکی گنجائش 902 قیدیوں کی ہے، جبکہ سب سے چھوٹی جیل سب جیل ریاسی ہے، جہاں صرف 26 قیدی رکھنے کی گنجائش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے جیل گنجان ہو چکے ہیں جہاں 15 جیلوں میں 3,860 قیدیوں کے لئے موجود گنجائش کے مقابلے میں 5,295 قیدی رکھے گئے ہیں۔ جموں و کشمیر محکمہ جیل خانہ جات کے مطابق یہ اعداد و شمار 30 اپریل 2025ء تک کے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ قیدیوں کی تعداد جیلوں کی اصل گنجائش سے 37.2 فیصد زیادہ ہے۔ جموں و کشمیر میں دو مرکزی جیلیں جموں میں "کوٹ بھلوال" اور کشمیر میں سرینگر "سنٹرل جیل" شامل ہیں، جبکہ متعدد ضلعی جیلیں، ایک ہولڈنگ سینٹر اور ایک اصلاحی مرکز بھی اس نظام کا حصہ ہیں۔ کوٹ بھلوال سب سے بڑی جیل ہے جس کی گنجائش 902 قیدیوں کی ہے، جبکہ سب سے چھوٹی جیل سب جیل ریاسی ہے، جہاں صرف 26 قیدی رکھنے کی گنجائش ہے۔ مجموعی طور پر یہ جیلیں تقریباً 1,438 کنال (179.75 ایکڑ) زمین پر پھیلی ہوئی ہیں۔
عمر کے لحاظ سے 26 سے 35 سال کے درمیان کے قیدیوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے، جو کہ 1,942 ہے۔ 19 سے 25 سال کی عمر کے قیدیوں کی تعداد 1,454 ہے، جن میں 25 خواتین شامل ہیں۔ 36 سے 60 سال کی عمر کے قیدی 1,181 ہیں، ایک قیدی 18 سال سے کم عمر کا ہے جبکہ 137 قیدی 60 سال سے زائد عمر کے ہیں۔ کل 1,208 زیر سماعت قیدی این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت زیر تفتیش ہیں، اس کے بعد 922 پر یو اے پی اے کے تحت مقدمے ہیں۔ پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت قید 308 افراد کی موجودگی سکیورٹی خدشات کو اجاگر کرتی ہے، جن میں 10 خواتین بھی شامل ہیں۔