وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیکا ایکٹ میں ممکنہ ترمیم کا عندیہ دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیکا ایکٹ میں ممکنہ ترمیم کا عندیہ دے دیا۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ پیکا پر تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت تاحال جاری ہے، وزارت داخلہ، اطلاعات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مابین پیکا پر مشاورت ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی قانون مستقل نہیں ہوتا، یہ پارلیمان کا اختیار ہے کہ کسی بھی قانون میں کسی بھی وقت ترمیم کرے۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ اگر سب کسی بات پر متفق ہوئے تو اس کو مناسب انداز میں دیکھا جاسکتا ہے۔
بانی نے کہا آزادی کی جنگ ختم نہیں ہوئی، شرکا کو تاریخ یاد رکھے گی: علیمہ خان
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اعظم نذیر تارڑ
پڑھیں:
سانحہ قلات میں جاں بحق قوال کے گھر پر فاقے، حکومتی رویے اور امداد نہ کرنے پر احتجاج کا عندیہ
قوال ماجد علی صابری نے سانحہ قلات کا ایک ہفتہ گزر جانے کے باوجود وفاق یا صوبائی حکومت کی جانب سے دادرسی نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پریس کلب کے احتجاج اور علامتی دھرنے کا اعلان کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ماجد علی صابری نے وفاقی وصوبائی حکومتوں کی ایک ہفتے سےزائد عرصہ گزرنے کےباوجود دادرسی کے لیےامدادی اعلان نہ ہونے کے خلاف جمعے کوکراچی پریس کلب کےباہرآلات موسیقی اورسازندوں کے ہمراہ احتجاج،علامتی دھرنا دینے کی دھمکی دے دی۔
قوال ماجد علی صابری نے کہا کہ قوالی کی محفلوں میں پرفارمنس پرپذیرائی کے بعد ملنے والے سرٹیفکیٹس سے بھوک وافلاس نہیں مٹ سکتی۔
قوالی کے معروف گھرانے ماجد علی صابری قوال گروپ نے سانحہ قلات میں ایک ہفتے سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود 3 قیمتی جانوں کے ضیاع اوراسپتال میں زیرعلاج (بشمول ایک انتہائی نازک حالت)5 زخمیوں کے لیےوفاقی وصوبائی حکومتوں کی جانب سےدادرسی کے لیے کسی بھی امدادی اعلان نہ ہونے کےخلاف بعد نمازجمعہ کراچی پریس کلب کے باہرپرامن احتجاج وعلامتی دھرنےکی دھمکی دے دی۔
قلات واقعے میں متاثرہ قوال گروپ کے سربراہ ماجد علی صابری کا ایکسپریس نیوزسے گفتگومیں کہنا تھا کہ اگرفوری مالی امداد اورمعاوضے کا اعلان نہ کیا گیا تووہ آلات موسیقی اورسازندوں کے ہمراہ کراچی پریس کلب کے باہراحتجاج کرینگے۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ پریس کلب کے باہرسازندوں کے ساتھ بیٹھیں گے،جہاں طبلہ،ہارمونیم اورڈھولک کوزمین پررکھ کرخاموشی کے ساتھ علامتی احتجاج کرینگے تاکہ یہ سناٹاحکومتی ایوانوں کوجھنجھوڑسکے۔
ماجد علی صابری کا کہنا ہے کہ ہم نے بارہا حکومت سےمدد کی اپیل کی، جس کے بدلے میں صرف ہمدردی جتائی گئی مگر زمینی حقائق یہ ہے کہ طفل تسلی کے علاوہ عملی طورپرجاں بحق اورزخمیوں کےلیے کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس بےحسی پرانھیں دکھ کے ساتھ افسوس بھی ہے کیونکہ جاں بحق وزخمی قوالوں کے گھروں میں سوگ کےعلاوہ بھوک کے ڈیرے ہیں، روٹی اوردودھ کے لیےترستے بچے بھوکےسونے پرمجبورہیں، انھیں قوالی کی پرفارمنسز پرسراہتے ہوئے بطورپذیرائی ملنے والے مختلف سرٹیفکیٹس قطعی طورپران کے مسائل اوربھوک اورغربت کا حل نہیں ہے۔
ماجد علی صابری نے کہا کہ ہم سرکاری وظیفہ نہیں مانگ رہے، صرف انصاف چاہتے ہیں،جودہشت گردی کا نشانہ بننے والے ہرشہری کاحق ہے، ہم نے اپنےفن سےملک کا نام روشن کیا،اب وقت ہےکہ حکومت ہماری پکارسنے۔
ماجد علی صابری نےشکوہ کیا کہ شہرمیں فن ادب کے لیے معروف ادارے کی جانب سےبھی غمزدہ خاندان کے لیےکوئی کاوش نہیں کی گئی۔