جنوری 2025کے دوران ترسیلاتِ زر میں نمایاں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
جنوری 2025 کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلاتِ زر میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے جس کے نتیجے میں 3.0 ارب ڈالر کی آمد درج کی گئی ہے جس سے سال بسال 25.2 فیصد اضافہ ظاہر ہوتا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، مالی سال 2025 کے پہلے سات ماہ (جولائی تا جنوری) کے دوران مجموعی طور پر 20.
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری اعلامیے کے مطابق جنوری 2025ء کے دوران ترسیلاتِ زر زیادہ تر سعودی عرب (728.3 ملین ڈالر)، متحدہ عرب امارات (621.7 ملین ڈالر)، برطانیہ (443.6ملین ڈالر) اور ریاست ہائے متحدہ امریکا (298.5 ملین ڈالر) سے آئیں۔
اس شاندار اضافے کو معیشت کے لیے خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ ترسیلاتِ زر زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری اور ملکی مالی استحکام میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے دوران
پڑھیں:
ٹرمپ نے گھٹنے ٹیک دیئے؟ چین پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر عائد 145 فیصد ٹیرف کو "نمایاں طور پر کم" کرنے کا اعلان کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنی جارحانہ ٹیرف جنگ میں نمایاں کمی کا یہ اعلان ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کیا۔
تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ چین پر عائد ٹیرف کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جائے گا۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی وزیر خزانہ نے ان ٹیرف کو "ناقابلِ برداشت" قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی کشیدگی میں کمی کی پیش گوئی کی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اگرچہ نرم رویہ اختیار کیا لیکن مکمل پسپائی سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہم چین کے ساتھ ٹھیک چل رہے ہیں، ٹیرف اتنے زیادہ نہیں ہوں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو بہتر رکھنے کی خواہش بھی ظاہر کی اور چینی صدر شی جنپنگ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ساتھ خوشی سے رہیں گے اور مثالی طور پر کام بھی کریں گے۔
چینی میڈیا، خصوصاً "چائنا ڈیلی" نے ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی میں اس تبدیلی کو عوامی دباؤ کے باعث اپنی گرتی ہوئی مقبولیت کو بحال کرنے کی کوشش قرار دیا۔
چین کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر ٹرمپ کے ان بیانات کو "ٹرمپ نے شکست تسلیم کرلی" جیسے ہیش ٹیگز کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ امریکا اس وقت تک چینی مصنوعات پر 145 فیصد ٹیرف عائد کرچکا ہے جس کے ردعمل میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر 125 فیصد محصولات لگائے ہیں۔
ان دونوں ممالک کی اس ٹیرف جنگ نے عالمی تجارت کو شدید متاثر کیا، مارکیٹس میں بے چینی پیدا ہوئی اور مہنگائی کے ساتھ سود کی شرح میں اضافے کا سبب بھی بنا۔