آئی ایم ایف پروگرام سے مائیکرو اکنامک شعبے میں بہتری آئی، شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
دبئی میں پاکستانی تاجروں اور سرمایہ کاروں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے بعد پالیسی ریٹ میں نمایاں کمی ہوئی جبکہ آئی ٹی برآمدات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، جنوری میں ترسیلات زر 3 ارب ڈالر تک پہنچ چکی، گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ معاشی استحکام کا سفر جاری ہے، آئی ایم ایف پروگرام سے مائیکرو اکنامک شعبے میں بہتری آئی ہے۔ دبئی میں پاکستانی تاجروں اور سرمایہ کاروں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہماری توجہ طویل المدتی اصلاحات پر ہے، پائیدار ترقی کیلیے ہمیں ایک ٹیم بن کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے بعد پالیسی ریٹ میں نمایاں کمی ہوئی جبکہ آئی ٹی برآمدات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، جنوری میں ترسیلات زر 3 ارب ڈالر تک پہنچ چکی، گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان معدنی وسائل سے مالا مال ملک ہے، معدنیات اور کان کنی کے شعبے پر توجہ دیں گے جبکہ آئی ٹی کے شعبے میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے، نوجوانوں کو اے آئی اور آئی ٹی ٹیکنالوجی میں تربیت فراہم کر کے بے پناہ ترقی کے مواقع دیے جاسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف 2 روزہ سرکاری دورے پر متحدہ عرب امارات پہنچے ہیں، نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزراء خواجہ آصف، احد چیمہ، محمد اورنگزیب، اویس لغاری، عطاءاللّٰہ تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی وزیراعظم کے ہمراہ موجود ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف پروگرام برا مدات میں شہباز شریف نے کہا کہ کہ ا ئی ا ئی ٹی
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کی امیرِ قطر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دوحا: وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے قطر کے دارالحکومت دوحا میں امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے اہم ملاقات میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا اور دوحا پر اسرائیلی حملے کو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔
یہ اہم ملاقات اس وقت ہوئی جب عرب اسلامی سربراہی اجلاس ہنگامی بنیادوں پر منعقد کیا گیا تاکہ خطے کی بگڑتی صورتحال اور اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی طے کی جا سکے۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے 9 ستمبر کو ہونے والے اسرائیلی حملے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اور متعدد افراد کے زخمی ہونے پر نہ صرف گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا بلکہ اسے قطر کی خودمختاری پر براہِ راست حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی اور حمایت میں کھڑا ہے اور یہ کہ امت مسلمہ کے لیے اب مزید تقسیم کی گنجائش نہیں رہی۔
شہباز شریف نے کہا کہ قطر کے ساتھ پاکستان کے تعلقات تاریخی اور پائیدار ہیں اور یہ وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے دوحا میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس بلانے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے امت مسلمہ کو ایک واضح پیغام دیا گیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کو مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے کے لیے عالمی برادری کو فوری اور مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ قطر کی درخواست پر پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی کوشش کی تاکہ دنیا بھر کو خطے کی حقیقی صورتحال اور اسرائیل کی جارحیت سے آگاہ کیا جا سکے۔
اس موقع پر امیرِ قطر نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان کا کردار اور تعاون خطے میں امن و استحکام کے لیے نہایت اہمیت رکھتا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بدلتی ہوئی صورتحال میں قریبی رابطے میں رہنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔