Jasarat News:
2025-07-25@02:07:00 GMT

کیا وحی آئی ہے کہ ملکیت تبدیل ہوگئی؟ جسٹس منصور شاہ

اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT

اسلام آباد(صباح نیوز) عدالت عظمیٰ پاکستان کے سینئر ترین جج جسٹس سید منصورعلی شاہ نے کہا ہے کہ کیا وحی آئی ہے کہ ملکیت تبدیل ہوگئی ہے؟ درخواست گزار اتنے بھولے ہیں کہ کوئی سڑک سے اٹھ کرآجائے اورکہے کہ میں مالک ہوگیا ہوں توکیااس کو کرایہ دینا شروع کردیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے کرایہ ادائیگی سے متعلق کیس کی سماعت دوران ریمارکس دیتے ہوئے کیا۔جسٹس منصور کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے ملازمت کے معاملے پر راحت بی بی کی جانب سے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوااوردیگر کے توسط سے خیبرپختونخوا حکومت کیخلاف دائر درخواست پرسماعت کی جسٹس منصور شاہ نے درخواست گزار سے کہا کہ 2 شناختی کارڈوں میں تاریخ کا فرق ہے، گھپلا اور مسئلہ ہے، پہلے میں 1978 اور دوسرے میں 1983کی تاریخ پیدائش لکھی ہے، شناختی کارڈ ہی مشکوک ہوگیا ہے، گڑبڑہوجائے گی، ساراشناختی کارڈ جائے گا، ایک باجوڑ اور دوسرا لوئر دیر کا ہے، رٹ جاری نہیں ہوسکتی، درخواست گزارپہلے جاکر شناختی کارڈ ٹھیک کرائیں۔ عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قراردیتے ہوئے خارج کردی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

پریس کانفرنس کرنے والوں کو9مئی مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جولائی 2025ء) مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پریس کانفرنس کرنے والوں کو9مئی مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے، 26ویں آئینی ترمیم کا اصل مقصد ملک میں عدالتی خودمختاری کو ایگزیکٹو کے ماتحت لانا تھا۔ انہوں نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، ملک احمد خان بھچڑ، سینیٹر اعجاز چوہدری، بلال اعجاز، محمد احمد چٹھہ اور دیگر بے گناہ کارکنان کو انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جانب سے 9 مئی کے واقعات کی آڑ میں دی گئی غیر قانونی سزاؤں کی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔

افسوس کا مقام ہے کہ جنہوں نے پارٹی چھوڑ کر پریس کانفرنس کی، انہیں ان ہی مقدمات میں معاف کر دیا گیا، جو انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے۔

(جاری ہے)

26ویں آئینی ترمیم کا اصل مقصد ملک میں جو باقی ماندہ عدالتی خودمختاری تھی، اسے بھی ایگزیکٹو کے ماتحت لانا تھا۔ ان شاء اللہ، ہم اپنے قائد عمران خان کی قیادت میں جدوجہد جاری رکھیں گے اور ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کو ہر صورت بحال کریں گے۔

دوسری جانب نیوز ایجنسی کے مطابق انسداد دہشت گردی روالپنڈی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات کی جلد سماعت کرنے کا فیصلہ کترے ہوئے 25جولائی کو سماعت مقرر کرلی ۔بدھ کوانسداد دہشتگری کی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو پراسیکوشن نے درخواست دائر کر دی۔پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ کی درخواست میں تھانہ صادق آباد کے مقدمہ نمبر 3393، تھانہ واہ کینٹ کا مقدمہ نمبر 839 تھانہ نصیر آباد کا مقدمہ 1862جلد سماعت کے لئے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

عدالت نے درخواست کو قبول کرتے ہوئے تینوں مقدمات کو 25 جولائی کی سماعت کیلیے مقرر کرتے ہوئے تمام ملزمان اور وکلا ئکو نوٹس جاری کر دیے۔دوسری جانب انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات میں عدم گرفتار ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ جس کے لیے پولیس نے ٹیمیں تشکیل دے کر چھاپہ مار کارروائیاں شروع کردی ہیں۔ملزمان میں سابق صدر عارف علوی، وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، شاہد خٹک ، خالد خورشید، عمر ایوب، شہریار ریاض، اسد قیصر، فیصل امین، حماد اظہر اور دیگر شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سرکاری محکموں میں گریڈ 5 سے 15 کی بھرتیوں پر عائد پابندی کے معاملے پر سماعت کیلئے تاریخ مقرر
  • توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
  • شہری لاپتا کیس: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم کا بڑا فیصلہ
  • شراب و اسلحہ برآمدگی کیس ؛ علی امین گنڈاپور کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر سماعت ملتوی
  • (26 نومبر احتجاج کے مقدمات )عارف علوی ،گنڈاپورکے وارنٹ گرفتاری
  • پریس کانفرنس کرنے والوں کو9مئی مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے
  • لاہور ہائیکورٹ نے گرفتار ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے خدشے پر دائر درخواست نمٹا دی
  • شبلی فراز کی نو مئی کے کیسز یکجا کرنے کی درخواست پر سماعت (کل )تک ملتوی
  • نادرا سے شناختی کارڈ منسوخ کروانے کا آسان طریقہ
  • بینک فراڈ کیس، نادیہ حسین کے شوہر کی درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی