کیا وحی آئی ہے کہ ملکیت تبدیل ہوگئی؟ جسٹس منصور شاہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اسلام آباد(صباح نیوز) عدالت عظمیٰ پاکستان کے سینئر ترین جج جسٹس سید منصورعلی شاہ نے کہا ہے کہ کیا وحی آئی ہے کہ ملکیت تبدیل ہوگئی ہے؟ درخواست گزار اتنے بھولے ہیں کہ کوئی سڑک سے اٹھ کرآجائے اورکہے کہ میں مالک ہوگیا ہوں توکیااس کو کرایہ دینا شروع کردیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے کرایہ ادائیگی سے متعلق کیس کی سماعت دوران ریمارکس دیتے ہوئے کیا۔جسٹس منصور کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے ملازمت کے معاملے پر راحت بی بی کی جانب سے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوااوردیگر کے توسط سے خیبرپختونخوا حکومت کیخلاف دائر درخواست پرسماعت کی جسٹس منصور شاہ نے درخواست گزار سے کہا کہ 2 شناختی کارڈوں میں تاریخ کا فرق ہے، گھپلا اور مسئلہ ہے، پہلے میں 1978 اور دوسرے میں 1983کی تاریخ پیدائش لکھی ہے، شناختی کارڈ ہی مشکوک ہوگیا ہے، گڑبڑہوجائے گی، ساراشناختی کارڈ جائے گا، ایک باجوڑ اور دوسرا لوئر دیر کا ہے، رٹ جاری نہیں ہوسکتی، درخواست گزارپہلے جاکر شناختی کارڈ ٹھیک کرائیں۔ عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قراردیتے ہوئے خارج کردی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف ایک اور آئینی درخواست دائر
پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک اور آئینی درخواست دائر کر دی گئی،عدالت نے تمام درخواستیں یکجا کرنے کا حکم دے دیا ۔ نئی درخواست پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے دائر کی گئی، جسے عدالت نے پہلے سے زیر سماعت کیس کے ساتھ یکجا کرنے کا حکم دیا ہے۔جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے درخواست پر ابتدائی سماعت کی اور فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے عملے کو ہدایت کی کہ اس درخواست کو آئندہ تاریخ پر مرکزی کیس کے ساتھ مقرر کیا جائے۔پیکا ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کے خلاف پی ایف یو جے، اینکرز ایسوسی ایشن اور اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی درخواستیں پہلے ہی عدالت میں زیر سماعت ہیں۔درخواست گزاروں کا موقف ہے کہ ترمیم شدہ پیکا ایکٹ آزادی اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی کے خلاف ہے اور آئین میں دیئے گئے بنیادی حقوق سے متصادم ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام فریقین سے تحریری جوابات طلب کرتے ہوئے معاملے کی مزید سماعت مرکزی کیس کے ساتھ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔