Jasarat News:
2025-04-26@01:33:29 GMT

حیات شیرپاؤ ،حیات وخدمات

اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT

حیات شیرپاؤ ،حیات وخدمات

خیبر پختون خوا کی سیاسی تاریخ ویسے تو کئی نشیب وفراز کی حامل ہے لیکن اگر اس میں سیاسی شخصیات اور ان کی پختونوں کے لیے خدمات کاتذکرہ کیاجائے تو ان میں باچا خان خاندان کے علاوہ اگر کوئی دوسرا نمایاں خاندان نظر آتاہے تو وہ شیرپائو خاندان ہے۔ اس خاندان کی سیاسی جدوجہد کا آغاز تو آفتاب شیرپائو کے والد بزرگوار خان بہادر غلام حیدر خان کی تحریک پاکستان میں بڑھ چڑھ کرحصہ لینے سے ہوا لیکن اس خاندان کو صوبے کی سیاست میں بام عروج پر پہنچنے کا موقع حیات محمد خان شیرپائو کی سیاسی خدمات کی وجہ سے ملا۔ حیات محمد خان شیرپاؤ 1937 میں ضلع چارسدہ کے شیرپائو نامی گائوں میں پیدا ہوئے۔ حیات شیرپاؤ نے ابتدا ئی تعلیم چارسدہ جبکہ گریجویشن اسلامیہ کالج پشاور سے کیا۔

زمانہ طالب علمی میں وہ مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے پلیٹ فارم سے متحرک رہے۔ تعلیم سے فراغت کے بعد انہوں نے عملی سیاست کا آغاز مسلم لیگ کے پلیٹ فارم سے کیا اور سابق صدر فیلڈ مارشل ایوب خان کے صدارتی انتخاب کے موقع پر مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کی حمایت میں پیش پیش رہے۔ 1967 میں جب اس وقت کے وزیر خارجہ ذوالفقار علی بھٹو نے معاہد ہ تاشقند پر اختلافات کی بنا پر ایوب خان کابینہ سے استعفا دیا اور ایک نئی سیاسی جماعت بنانے کا فیصلہ کیا تو صوبہ سرحد میں مجوزہ نئی سیاسی جماعت کی قیادت کے لیے ان کی نظر انتخاب حیات محمد خان شیرپاؤ پر پڑی چونکہ حیات شیرپاؤ پہلے سے ہی ایوبی آمریت کے خلاف برسر پیکار تھے لہٰذا انہوں نے ذوالفقار علی بھٹو کی دعوت قبول کرتے ہوئے ان کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا۔ لاہور میں پارٹی کا تاسیسی کنونشن منعقد ہوا تو حیات محمد خان شیرپاؤ کو پیپلز پارٹی صوبہ سرحد کا چیئرمین منتخب کیا گیا۔ 1968میں ذوالفقار علی بھٹو کے زیر قیادت پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے ایوبی آمریت کے خلاف بھر پور ملک گیر تحریک شروع ہوگئی جس کے دوران حیات شیرپاؤ ہر مرحلے پر ذوالفقار علی بھٹو کے شانہ بشانہ رہے اس دروران انہیں کئی بار ریاستی تشدد، فائرنگ، لاٹھی چارج اور آنسو گیس جیسے حربوں کا شکار بھی ہونا پڑا۔

1968 میں پیپلز پارٹی صوبہ سرحد کا تاسیسی کنونشن موضع شیرپائو میں منعقد ہوا جس میں حیات محمد خان شیرپاؤ کی بحیثیت صوبائی چیئرمین کی توثیق کی گئی اور پارٹی کے دیگر صوبائی عہدیداروں کا انتخاب بھی عمل میں لایا گیا۔ کنونشن کے بعد بھٹو نے حیات شیرپاؤ کے ہمراہ صوبہ سرحدکے مختلف اضلاع کا دورہ کیا۔ ڈیرہ اسماعیل خان کے میونسپل پارک میں ان کے جلسہ عام پر فائرنگ کی گئی اور لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا بے دردی سے استعمال کیا گیا لیکن ذوالفقار علی بھٹواور حیات محمد خان شیرپاؤ اسٹیج پر ڈٹے رہے انہوں نے آمریت کے سامنے سر جھکانے کے بجائے جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں حکومتی تشدد کا مقابلہ کرنے کے بعد بھٹو اور حیات شیرپاؤ نے پشاور کے شاہی باغ میں جلسہ عام سے خطاب کیا اور اس طرح ایوبی آمریت کے خلاف عوامی تحریک عروج پر پہنچ گئی اور تحریک کو دبانے کے لیے جنرل یحییٰ خان نے مارشل لا نافذ کر دیا۔

1970 میں عام انتخابات کے نتیجے میں سقوط مشرقی پاکستان کے بعد جب ذوالفقار علی بھٹوکو اقتدار سونپا گیا تو انہوں نے حیات محمد خان شیرپاؤ کو صوبہ سرحد کا گورنر مقرر کر دیا۔ وہ صوبہ سرحد کی تاریخ میں سب سے کم عمر گورنر تھے لیکن انہوں نے جوان سال گورنر کی حیثیت سے اپنے سے سینئر اور بڑے بڑے گھاگ سیاستدانوں کو پیچھے چھوڑ دیا تھا۔ حیات شیرپاؤ 1970 کے انتخابات میں خان عبدالقیوم خان کو شکست دے کر پشاور سے سرحد اسمبلی کے رکن بھی منتخب ہوئے۔ بعد ازاں جب حیات شیرپاؤ کو بجلی و قدرتی وسائل کا وفاقی وزیر مقرر کیا گیا تو انہوں نے پورے ملک میں ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھا دیا اور بیروزگاری کے خاتمے کے لیے ہزاروں لوگوں کو ملازمتیں فراہم کیں۔

1974 میں جب صوبہ سرحد میں تخریب کاری اور بموں کے دھماکے عروج پر تھے اور لا اینڈ آرڈر کی صورتحال تباہ ہورہی تھی تو انہیں حالات کو معمول پر لانے کے لیے صوبہ سرحد کا سینئر وزیر مقرر کیا گیا۔ انہوں نے صوبے کے سینئر وزیر کی حیثیت سے سرحد میں تخریب کاری کو ختم کرنے اور امن و امان کی بحالی کے لیے انتہائی بہادری سے صورتحال کا مقابلہ کیا اور عوام میں پائی جانے والی عدم اعتماد کی فضا ختم کرنے کے لیے صوبے بھر کے طوفانی دورے شروع کر دیے۔ 8 فروری 1975 حیات شیرپاؤ کو پشاور یونیورسٹی کے شعبہ تاریخ کے طالب علموں کی یونین کے نو منتخب عہدیداروں کی حلف برداری کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا جہاں پہلے سے ایک پلانٹڈ بم دھماکے میں انہیں شہید کردیاگیا۔ ان کی شہادت پر پورا صوبہ سوگوار ہو گیا۔ ان کے جنازہ میں لاکھوں افراد نے شرکت کی ان کے جنازے کا اس سے بڑا اجتماع صوبہ سرحد کی تاریخ میں اس سے قبل کبھی دیکھنے میں نہیں آیا تھا۔ حیات شیرپاؤ کی شہادت کے بعد صوبے کی سیاست میں پیدا ہونے والے خلا کو فوج میں ان کے زیر ملازمت چھوٹے نوجوان افسر بھائی آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے فوج سے استعفا دے کر پر کیا جو اس وقت سے حیات شیرپائو کے سیاسی فلسفے کی روشنی میں صوبے کی سیاست میں ہمہ وقت مصروف عمل ہیں جب کہ اس جدوجہد کو ایک منظم شکل دینے کے لیے انہوں نے 2012 میں حیات محمد خان شیرپائو کے دیگر ہم خیال راہنمائوں پر مشتمل قومی وطن پارٹی کے نام سے ایک نئی قوم پرست جماعت کی بنیاد رکھی لہٰذا تب سے وہ حیات شیر پائو کے ادھورے مشن کی تکمیل کے لیے صوبے کی سیاست میں ہمہ تن مصروف عمل ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ذوالفقار علی بھٹو صوبے کی سیاست میں صوبہ سرحد کا ا مریت کے انہوں نے کیا گیا کے لیے کے بعد

پڑھیں:

کلبھوشن جیسا ایک اور بندہ پاکستان نے ایران افغان سرحد پر پکڑا ہے،خواجہ آصف کا انکشاف

کلبھوشن جیسا ایک اور بندہ پاکستان نے ایران افغان سرحد پر پکڑا ہے،خواجہ آصف کا انکشاف WhatsAppFacebookTwitter 0 23 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان بھارت کے کسی بھی حملے کا بھرپور جواب دینے کی پوزیشن میں ہے، فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ابھی نندن کی شکل میں دیا گیا جواب بھارت کو یاد ہوگا۔
ایک ٹی وی انٹرویو میں خواجہ آصف نے انکشاف کیا کہ کلبھوشن جیسا ایک اور بندہ پاکستان نے ایران افغان سرحد پر پکڑا ہے، بلوچستان میں دہشت گردی کے تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں، بھارت کی سرپرستی میں بلوچستان میں دہشت گردی ہورہی ہے، جو کچھ جعفر ایکسپریس واقعے میں ہوا سب کو پتا ہے علیحدگی پسندوں کو بھارت نے پناہ دی ہے، بلوچستان کے علیحدگی پسند بھارت میں جاکر علاج کراتے ہیں، ٹی ٹی پی کی دہشت گردی کے تانے بانے بھی بھارت کیساتھ ملتے ہیں، اس کے کئی ثبوت ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بھارت پہلگام واقعے پر دوسروں پر الزام دھرنے کے بجائے خود احتسابی کرے۔ تفتیش کر کے ذمہ داروں کو تلاش کرے، پاکستان پر الزام لگانا نامناسب بات ہے۔ یہ امکان بھی ہے کہ پہلگام حملہ خود بھارت کا فالس فلیگ آپریشن ہو۔ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھارت سے بھی تو پوچھے کہ اگر مقبوضہ کشمیر میں بیگناہ لوگ مارے جا رہے ہیں تو وہاں کئی عشروں سے موجود سات لاکھ فوج کر کیا رہی ہے؟۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ دنیا میں کہیں بھی دہشت گردی ہو ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، دہشت گردی سے پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہے، پاکستان دہائی سے دہشت گردی کا سامنا کر رہا ہے، جو دہشت گردی کا شکار ہیں وہ کیسے دہشت گردی کو فروغ دیں گے، پاکستان کی افواج ہر جگہ دہشت گردی کا مقابلہ کر رہی ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپہلگام واقعہ، بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل ، اٹاری چیک پوسٹ بند کرنے کا اعلان،پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم پہلگام واقعہ، بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل ، اٹاری چیک پوسٹ بند کرنے کا اعلان،پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کروانے پر دائر توہین عدالت کی درخواستیں کل سماعت کیلئے مقرر مقبوضہ کشمیر کی عوام نے بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا مسترد کر دیا، شدید نعرے بازی سی ڈی اے کے مالیاتی نظام کو مزید شفاف اور کیس لیس بنانے کیلئے اکاونٹس کنٹرولر جنرل کیساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط اردن نے اخوان المسلمین پر پابندی لگا دی، اثاثے منجمد، 16افراد زیر حراست پہلگام واقعہ بھارت کی سوچی سمجھی سازش ہے ، امریکی نائب صدر کے دورے پر ڈرامہ رچایا گیا، عرفان صدیقی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • مہوش حیات بھی کراچی کی گرمی سے پریشان؛ شوٹنگ کے دوران پسینے پسینے ہوگئیں
  • پاکستان رینجرز کی کارروائی، سرحد عبور کرنے والے بی ایس ایف اہلکار کو گرفتار کرلیا
  • رینجرز نے سرحد پار کرنے والا بی ایس ایف اہلکار حراست میں لے لیا
  • بھارتی فوجی سرحد پار کرکے پاکستان میں داخل، رینجرز نے حراست میں لے لیا
  • پاکستان رینجرز نے سرحد عبور کرنے پر بھارتی فوجی اہلکار کو  گرفتار کرلیا
  • سرحد عبور کرنے پر بھارتی فوجی اہلکار کو پاکستان رینجرز نے گرفتار کرلیا
  • شکی مزاج شریکِ حیات کے ساتھ زندگی عذاب
  • وزیر اعلی مریم نواز کا ایک اور احسن قدم، پنجاب کو پولیو فری صوبہ بنانے کیلئے کوشاں
  • کلبھوشن جیسا ایک اور بندہ پاکستان نے ایران افغان سرحد پر پکڑا ہے،خواجہ آصف کا انکشاف
  • صوبہ پنجاب میں گندم کی خریداری کےلیے جامع پلان تیار