لاہور ہائیکورٹ: 9 نئے ایڈیشنل ججز نے عہدوں کا حلف اٹھا لیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
لاہور (خبر نگار) لاہور ہائی کورٹ میں تعینات ہونے والے 9 نئے ایڈیشنل ججز نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھا لیا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے نئے ایڈیشنل ججز سے انکے عہدوں کا حلف لیا۔ حلف برداری کی سادہ و پروقار تقریب لاہور ہائیکورٹ کے مرکزی سبزہ زار میں منعقد ہوئی، جس میں سینئر ترین جج جسٹس شجاعت علی خان، جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس عابد عزیز شیخ دیگر فاضل ججز لاہور ہائیکورٹ کے افسران، صوبائی و وفاقی لاء افسران، ممبران پاکستان وپنجاب بار کونسلز، لاہور ہائی کورٹ بار و لاہور بار ایسوسی ایشنز کے عہداران، سینئر وکلاء فاضل ججز کی فیملیز اور عزیز و اقارب بھی موجود تھے۔ حلف اٹھانے والوں میں جسٹس حسن نواز مخدوم، جسٹس ملک وقار حیدر اعوان، جسٹس سردار اکبر علی، جسٹس سید احسن رضا کاظمی، جسٹس ملک جاوید اقبال وینس، جسٹس محمد جواد ظفر، جسٹس خالد اسحاق، جسٹس ملک محمد اویس خالد اور جسٹس چودھری سلطان محمود شامل ہیں۔ 9 ایڈیشنل ججز کی حلف برداری کے بعد لاہور ہائیکورٹ میں ججز کی تعداد 43 ہو گئی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: لاہور ہائیکورٹ ایڈیشنل ججز
پڑھیں:
پہلگام فالس فلیگ واقعہ،بھارتی ایف آئی آر نے مودی حکومت کے بڑے جھوٹ سے پردہ اٹھا دیا
پہلگام میں ہونے والے مبینہ فالس فلیگ حملے کی ابتدائی ایف آئی آر نے بھارتی حکومت کے بیانیے کو مشکوک بنا دیا ہے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، پہلگام پولیس اسٹیشن جائے وقوعہ سے 6 کلومیٹر دور واقع ہے، مگر ایف آئی آر کے مطابق حملہ 13:50 سے 14:20 تک جاری رہا، جبکہ حیران کن طور پر صرف 10 منٹ بعد، 14:30 پر ایف آئی آر درج کر لی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اتنی جلدی ایف آئی آر درج ہونا پہلے سے تیار شدہ منصوبے کی نشاندہی کرتا ہے۔ ایف آئی آر میں نہ صرف “نامعلوم سرحد پار دہشت گردوں” کو فوری طور پر نامزد کر دیا گیا بلکہ “بیرونی آقاؤں کی ایماء پر” جیسے الفاظ بھی شامل کر لیے گئے، جس سے مودی سرکار کی جلد بازی اور ممکنہ فریب کاری کا پتہ چلتا ہے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ حملہ آوروں نے اندھا دھند فائرنگ کی، مگر بھارتی حکومت اور میڈیا اسے مسلسل ٹارگیٹڈ کلنگ قرار دیتے رہے، جو بیانیے میں واضح تضاد کو ظاہر کرتا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر کے مندرجات سے یہ بات کھل کر سامنے آتی ہے کہ یہ واقعہ محض ایک فالس فلیگ آپریشن تھا، جس کے ذریعے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کی گئی۔ مودی حکومت کی یہ حکمتِ عملی اب عالمی سطح پر تنقید کا نشانہ بن رہی ہے، اور واقعے کا ڈرامائی انداز بے نقاب ہو چکا ہے۔