چین کا نئی توانائی بجلی کی قیمتوں میں مارکیٹ اصلاحات پر زور
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
چین کا نئی توانائی بجلی کی قیمتوں میں مارکیٹ اصلاحات پر زور WhatsAppFacebookTwitter 0 11 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ(شِنہوا)چینی اداروں نے اعلان کیا ہے کہ نئی توانائی سے پیدا ہونے والی آن گرڈ بجلی کی قیمتوں کا تعین مارکیٹ کے ذریعہ کیا جائے گا کیونکہ ملک نئی توانائی بجلی کی قیمتوں کے بارے میں مارکیٹ اصلاحات کو آگے بڑھا رہا ہے۔
قومی توانائی و اصلاحات کمیشن اور قومی توانائی انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹس کے مطابق نئی توانائی جیسے ہوا اور شمسی توانائی سے پیدا ہونے والی تمام آن گرڈ بجلی طے شدہ قیمتوں کے مطابق بجلی کے نظام میں شامل ہوگی۔
دونوں اداروں نے شِنہوا کو بتایا کہ بڑے پیمانے پر ترقی کے ساتھ آن گرڈ نئی توانائی بجلی کے لئے طے شدہ قیمتیں مارکیٹ کی رسد اور طلب کی مکمل عکاسی نہیں کرسکتیں اور نہ ہی یہ توانائی کے نظام کی نگرانی میں اپنی ذمہ داری پوری کرتی ہیں۔ دونوں اداروں نے مارکیٹ میکانزم سے فائدہ اٹھانے اور اس شعبے کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
دستاویز کے مطابق پائیدار نئی توانائی کی ترقی کی حمایت کے لئے قیمتوں کے تصفیے کا طریقہ کار قائم کیا جائے گا اور نئے اور موجودہ منصوبوں کے لئے مختلف قیمتوں کے طریقوں کو اپنایا جائے گا۔
اس سال یکم جون یا اس کے بعد کام شروع کرنے والے منصوبے جزوی طور پر نئے طریقہ کار کے تحت بجلی فروخت کریں گے جس کی قیمتیں مارکیٹ پر مبنی بولی کے ذریعہ طے کردہ نرخوں کے ساتھ مسابقت رکھیں گی تاکہ انہیں تجارت میں آمدنی کے اتار چڑھاؤ سے بچنے میں مدد ملے۔
یکم جون سے پہلے فعال ہونے والے منصوبوں کے لئے نئے طریقہ کار کے تحت شامل ہونے والی بجلی کی قیمتوں اور حجم کو موجودہ پالیسیوں کے ساتھ مناسب طریقے سے ہم آہنگ کیا جائے گا۔
چین نے نئی توانائی کی ترقی پر بہت زور دیا ہے۔ 2024 کے اختتام تک نئی توانائی کی پیداوار کی اس کی نصب شدہ صلاحیت تقریباً 1.
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آباد ہائیکورٹ کے 2 ججز کی کازلسٹ منسوخ، جسٹس اعجاز ایک بار پھر رخصت پر چین، اسپرنگ فیسٹیول کے دوران گاڑیوں، گھریلو آلات اور دیگر سامان کی فروخت 31 ارب یوآن سے تجاوز کر گئی چینی وزیر خارجہ جی 20 وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کریں گے، چینی وزارت خارجہ آسیان سیاحتی گروپس کے لیےچین کے صوبہ یون نان کے سیاحتی علاقے کے لیے ویزا فری پالیسی کا نفاذ چین کا ویئر ہاؤسنگ انڈیکس جنوری میں توسیعی حد میں رہا آئی ایم ایف کا کوئی جائزہ مشن پاکستان نہیں آیا، موجودہ ٹیم کا دورہ تکنیکی ہے، نمائندہ آئی ایم ایف شوگر ملوں کے ہاتھوں گنے کے کسان کا استحصال جاریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نئی توانائی بجلی بجلی کی قیمتوں
پڑھیں:
مہنگائی تھمی نہیں، اشیاء کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے
وفاقی ادارہ شماریات نے ایک سال کے دوران اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں رد و بدل پر مبنی رپورٹ جاری کی ہے، جس کے مطابق روزمرہ استعمال کی کئی اشیا مہنگی ہوئی ہیں جب کہ چند اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی دیکھی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ملک میں مہنگائی تھمنے کا نام نہیں لے رہی جب کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے عوام کو سال بھر ذہنی کرب سے دوچار رکھا۔ وفاقی ادارہ شماریات نے ایک سال کے دوران اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں رد و بدل پر مبنی رپورٹ جاری کی ہے، جس کے مطابق روزمرہ استعمال کی کئی اشیا مہنگی ہوئی ہیں جب کہ چند اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی دیکھی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جہاں آٹا، پیاز اور ٹماٹر کی قیمتیں نیچے آئی ہیں، وہیں چکن، گوشت، چینی، انڈے اور گھی سمیت کئی ضروری اشیا مہنگی ہو گئی ہیں، جس سے عام شہریوں پر مہنگائی کا بوجھ مزید بڑھ گیا ہے۔ اعداد و شمار میں بتایا گیاہ ے کہ گزشتہ ایک سال میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 1907 روپے سے کم ہو کر 1509 روپے کا ہو گیا، یعنی 400 روپے کی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔
اسی طرح پیاز کی قیمت 113.91 روپے سے گھٹ کر 45.51 روپے فی کلو، ٹماٹر 67.68 سے کم ہو کر 49 روپے اور آلو 87.85 سے کم ہو کر 62.85 روپے فی کلو ہو گئے ہیں۔ علاوہ ازیں دال ماش بھی 548 روپے سے کم ہو کر 457.78 روپے فی کلو ہو گئی۔ دوسری جانب بنیادی غذائی اشیا کی بڑی فہرست مسلسل مہنگائی کی لپیٹ میں ہے۔ چینی کی قیمت 143.78 روپے سے بڑھ کر 174.19 روپے فی کلو ہو گئی۔ اسی طرح چکن 347 روپے سے بڑھ کر 456.48 روپے، بڑا گوشت 933.39 سے 1105 روپے جب کہ چھوٹا گوشت 1877 سے بڑھ کر 2026 روپے فی کلو ہو گیا۔ علاوہ ازیں دودھ 187.15 سے بڑھ کر 198.39 روپے، دہی 219.26 سے بڑھ کر 231.51 روپے اور فارمی انڈے 252.43 سے بڑھ کر 295.78 روپے فی درجن ہو گئے۔
سرسوں کا تیل بھی 495.45 روپے فی لیٹر سے بڑھ کر 527.64 روپے اور گھی 503.29 روپے سے بڑھ کر 568.40 روپے فی کلو تک جا پہنچا ہے۔ اس کے علاوہ دالوں کی قیمتوں میں بھی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، جہاں دال مونگ 308.75 سے بڑھ کر 400.82 روپے اور دال چنا 260 سے بڑھ کر 314.58 روپے فی کلو ہو گئی۔ اسی طرح دال مسور 320.94 سے کم ہو کر 293.52 روپے اور دال ماش میں بھی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔ قیمتوں میں اضافے کو مزید دیکھا جائے تو کیلے کی فی درجن قیمت بھی 146.63 روپے سے بڑھ کر 176.55 روپے ہو چکی ہے، جس سے پھلوں کی قیمتیں بھی عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہیں۔