لیبیا کشتی حادثے میں 10 لاشیں بر آمد؛ 7 پاکستانی ہیں
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
لیبیا میں تارکین وطن کی ایک اور کشتی گہرے سمندر میں الٹ گئی جس کے نتیجے میں 65 افراد پانی میں ڈوب گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز ہونے اس افسوسناک واقعے میں تاحال کسی بھی مسافر کو زندہ نہیں نکالا جا سکا ہے۔
کشتی ڈوبنے کا واقعہ گزشتہ روز لیبیا کے شہر زاویہ کے شمال مغرب میں مارسا ڈیلا کی بندرگاہ کے قریب پیش آیا تھا۔
امدادی کاموں کے دوران 10 مسافروں کی لاشیں نکالی گئی ہیں جن میں 7 پاکستانی بھی شامل ہیں۔ 6 کا تعلق کرم ایجنسی جب کہ ایک کا باجوڑ سے ہے۔
خیال رہے کہ ڈوبنے والی کشتی میں کم از کم 16 پاکستانی سوار تھے۔ دیگر پاکستانیوں کی تلاش کا کام جاری ہے۔
یاد رہے کہ رواں برس 16 جنوری کو بھی مغربی افریقا کے راستے اسپین جانے کی کوشش میں غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی تھی جس میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل کا فریڈم فلوٹیلا پر حملہ، امدادی کشتی “میڈلین” کو قبضے میں لے لیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیل نے ایک بار پھر انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کو پامال کرتے ہوئے غزہ کے لیے امداد لے جانے والی کشتی “میڈلین” کو بین الاقوامی پانیوں میں نشانہ بنا کر قبضے میں لے لیا۔
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی بحری فوج نے فریڈم فلوٹیلا کولیشن کا حصہ بننے والی امدادی کشتی پر دھاوا بولا اور جہاز کا محاصرہ کر کے اس میں موجود تمام افراد کو گرفتار کر لیا۔ کارروائی کے دوران اسرائیلی فورسز نے کشتی کی کمیونیکیشن جام کر دی، مسافروں کو فون بند کرنے کا حکم دیا گیا، جس کے بعد کشتی سے جاری لائیو نشریات بھی بند ہوگئیں۔
مزید برآں، کشتی پر موجود کارکنوں پر ڈرونز کے ذریعے سفید رنگ کا اسپرے کیا گیا جس سے جلد پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ اسرائیلی وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ کشتی کو اشدود پورٹ منتقل کر دیا گیا ہے۔
میڈلین کشتی 6 جون کو اٹلی کے ساحلی شہر سسلی سے روانہ ہوئی تھی اور اس میں معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، یورپی پارلیمان کی رکن ریما حسن سمیت 12 ممالک کے امدادی کارکن سوار تھے۔
امریکی کانگریس کے 92 ارکان نے صدر بائیڈن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں امداد پہنچانے کے لیے فوری طور پر تمام سفارتی ذرائع بروئے کار لائیں تاکہ نہتے فلسطینیوں تک زندگی کی بنیادی سہولتیں پہنچ سکیں۔