آئی ایم ایف کا خصوصی وفد آج چیف جسٹس یحیحی آفریدی سے ملاقات کرے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف وفد کی چیف جسٹس سے ملاقات آج دن12بجے ہوگی، چیف جسٹس آئی ایم ایف وفد کو عدالتی نظام، اصلاحات پر بریف کرینگے، چیف جسٹس ججز تقرری اور آئینی ترمیم پر بھی وفد کے سوالات کے جواب دینگے۔خیال رہے کہ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے آئی ایم ایف تکنیکی ٹیم کی مختلف اداروں کے حکام سے اہم ملاقاتیں ہو رہی ہیں، آئی ایم ایف کو انسداد بدعنوانی، مالی جرائم کی روک تھام کیلئے اقدامات سے آگاہ کیا گیا، آئی ایم ایف کو مشکوک ٹرانزیکشنز کی روک تھام، منی لانڈرنگ کیخلاف اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
آئی ایم ایف کا زمینوں کا ریکارڈ ڈیجیٹل کرنے پر زور، وفد کو دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے موئثر اقدامات سے آگاہ کیا گیا، ایف بی آر کی جانب سے ڈیجٹلائزیشن، سمگلنگ اور ٹیکس چوری کی روک تھام پر بریفنگ، آئی ایم ایف وفد کی فیڈرل لینڈ کمیشن، فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے حکام سے ملاقات ہوئی۔نیشنل اینٹی منی لانڈرنگ اور کاونٹرنگ فنانسنگ ٹیررازم اتھارٹی حکام سے ملاقات، کابینہ ڈویژن، وزارت خزانہ اور وزارت قانون کے حکام سے بھی ملاقات، آئی ایم ایف وفد کل جوڈیشل کمیشن اور سپریم کورٹ آف پاکستان حکام سے ملاقات کرے گا، وفد کو ججوں کی تعیناتی یا تقرر کے طریقہ کار اور آئینی و قانونی معاملات سے آگاہ کیا جائے گا، آئی ایم ایف کا وفد آڈیٹر جنرل آف پاکستان سمیت آج مزید اداروں کے حکام سے ملے گا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

ہم الزامات کی بجائے عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں، میئر کراچی

کراچی:

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے عیدالاضحیٰ کی نماز کے بعد شہر میں صفائی ستھرائی اور دیگر شہری مسائل پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ قربانی کے جانوروں کی الائشیں اٹھانے کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں اور شہر کی صفائی کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو کئی بار مل کر کام کرنے کی پیشکش کی لیکن افسوس کہ سیاسی مفادات کو شہر کے مفاد پر ترجیح دی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب شہر میں بہتری آتی ہے تو اسے سب کا کارنامہ بتایا جاتا ہے اور جب کوئی خرابی ہوتی ہے تو سارا الزام پیپلز پارٹی پر ڈال دیا جاتا ہے۔

مرتضیٰ وہاب نے طنزاً کہا کہ اگر کسی کو مرچیں لگتی ہیں تو صبر کریں، اللہ بہتر کرے گا، اور اگر پھر بھی برداشت نہ ہو تو سوڈا پیئیں اور خوش رہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ ان کی ٹیم بیان بازی کے بجائے میدان میں نکل کر عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے۔

میئر کراچی نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کاروباری افراد سے ملاقاتیں کی جاتی ہیں، لیکن کراچی کے عوامی مسائل پر میئر کی بات نہیں سنی جاتی۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین میں یہ نہیں لکھا کہ خالد مقبول بولیں گے اور صوبہ بن جائے گا، آئین میں طریقہ کار درج ہے، اسی پر عمل ہونا چاہیے۔

مرتضیٰ وہاب نے دعویٰ کیا کہ کراچی میں نئی کینال بننے سے شہر کو 40 فیصد اضافی پانی میسر آئے گا، جبکہ سیوریج کے پانی کی ٹریٹمنٹ کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

پانی کی تقسیم کے حوالے سے انہوں نے اعتراف کیا کہ قلت موجود ہے، تاہم منصفانہ تقسیم کا نظام شروع کر دیا گیا ہے، جس سے متاثرہ علاقوں کو ریلیف ملے گا۔

انہوں نے خالد مقبول اور مصطفیٰ کمال کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ وفاق کا حصہ ہیں، انہیں کراچی کے مسائل پر بات کرنی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کا مطالبہ تھا کہ شہری حکومت کو اختیارات دیے جائیں، لیکن آج کراچی کے عوام انہیں وعدے پورے نہ کرنے پر برا بھلا کہہ رہے ہیں۔

میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا مزید کہنا تھا کہ ان کی پوری توجہ شہر کی بہتری پر مرکوز ہے اور وہ الزامات کی سیاست سے بالاتر ہو کر عملی خدمت کو ترجیح دے رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • قومی اقتصادی سروے پیش؛وزیر خزانہ کی نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف
  • شیخ محمد العیسی کی پاکستان کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات
  • ایاز صادق کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، پاکستان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا
  • وزیر مملکت بلال بن ثاقب کی ایلون مسک کے والد سے ملاقات
  • برطانیہ کی اکثریت اسرائیل کیخلاف پابندیوں کی خواہاں ہے، سروے
  • جسٹس منصور علی شاہ نے بطور قائم مقام چیف جسٹس پاکستان ذمہ داریاں سنبھال لیں
  • جسٹس منصور علی شاہ نے قائم مقام چیف جسٹس آف پاکستان کا حلف اٹھالیا
  • جسٹس منصور علی نے قائم مقام چیف جسٹس پاکستان کا حلف اٹھا لیا
  • ہم الزامات کی بجائے عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں، میئر کراچی
  • نیو یارک کو لاہور ہی سمجھتے ہیں، ایرک ایڈمز کی بلال ثاقب سے گفتگو