کے پی کو سینیٹ میں 1 سال سے نمائندگی نہیں دی گئی: شبلی فراز
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پاکسان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ کے پی کو سینیٹ میں ایک سال سے نمائندگی نہیں دی گئی۔
شبلی فراز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جعلی پارلیمنٹ میں عوام کی جانب سے مسترد کیے ہوئے لوگ بیٹھے ہیں، عوام کا اعتماد نہیں ہو تو ملک آگے نہیں بڑھے گا۔
پاکسان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز نے حکومت سے مذاکرات کے بائیکاٹ کی وجہ بتا دی۔
اُنہوں نے کہا کہ امن و امان کی صورتِ حال ابتر اور ملک پیچھے جا رہا ہے، ہائی کورٹ کا فیصلہ ہے کہ 60 دن کے اندر انتخابات ہوں لیکن عمل نہیں ہو رہا۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ سیاسی مقدمات بنائے جا رہے ہیں، 26 ویں آئینی ترمیم عدالت میں چیلنج ہے تو پھر کیوں ججزکی تعیناتی ہو رہی ہے؟
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ جب پراسس غلط ہو تو تعیناتیاں کیسے ٹھیک ہوں گی؟
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کی مسلسل حمایت اور مشرق وسطیٰ میں فوجی اڈے برقرار رکھنے پر امریکا کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ امریکی کبھی کبھار یہ کہتے ہیں کہ وہ ایران کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں لیکن جب تک وہ ملعون صیہونی ریاست (اسرائیل) کی حمایت جاری رکھیں گے اور مشرق وسطیٰ میں اپنے فوجی اڈے اور مداخلت ختم نہیں کریں گے اس وقت تک کسی تعاون کی گنجائش نہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی پیشکش کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا اور ایسے ملک سے تعلقات قائم نہیں کرسکتا جو خطے میں بدامنی اور اسرائیل کی حمایت کا ذمہ دار ہو۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔
گزشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جب ایران تیار ہوگا تو امریکا بات چیت اور تعاون کے لیے تیار ہے، ہمارے لیے دوستی اور تعاون کے دروازے کھلے ہیں۔
خیال رہے کہ ایران اور امریکا کے تعلقات 2018 میں ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کے بعد سے مسلسل کشیدہ ہیں۔