چیمپئینز ٹرافی؛ پاک بھارت میچ سے قبل انڈین میڈیا کا نسیم شاہ پر الزام
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
چیمپئینز ٹرافی میں روایتی حریفوں کے درمیان ٹاکرے سے قبل بھارتی میڈیا قومی ٹیم کے فاسٹ بولر نسیم شاہ کیخلاف بیان بازی کرنے لگا۔
بھارتی میڈیا نے اپنی خود ساختہ رپورٹس میں انکشاف کیا ہے کہ قومی ٹیم کے فاسٹ بولر نسیم شاہ نے وزیراعظم شہباز شریف کے حکم کو نظر انداز کرتے ہوئے چیمپئینز ٹرافی میں بھارت کیخلاف اپنے گروپ میچ کو توجہ نہ دینے کا بیان دیا ہے۔
تاہم نسیم شاہ پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ چیمپئینز ٹرافی صرف بھارت کا میچ نہیں بلکہ تمام گروپ میچز اہم ہیں، ہماری کوشش ہے کہ ایونٹ کا فائنل جیتیں۔
مزید پڑھیں: "شاہین، نسیم کو ٹیم سے باہر کرو" سابق کرکٹر کا مطالبہ
قذافی اسٹیڈیم کی افتتاحی تقریب کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ گرین شرٹس چیمپئنز ٹرافی جیتنے کیساتھ ساتھ 23 فروری کو گروپ اے کے میچ میں اپنے روایتی حریف بھارت کو شکست دینے پر بھی توجہ مرکوز رکھے، قومی کی دعائیں کھلاڑیوں کیساتھ ہیں۔
مزید پڑھیں: پہلے صائم اب حارث! چیمپئینز ٹرافی میں پاکستان کا مستقبل کیا؟
وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ چیمپئینز ٹرافی جیتنے کے علاوہ شاہین آفریدی اور نسیم شاہ! مجھے امید ہے کہ آپ ہندوستانی بلے بازوں کی وکٹیں حاصل کریں گے۔
مزید پڑھیں: حارث رؤف کا متبادل کون؟ 3 نام سامنے آگئے
نسیم شاہ کے بیان کو بھارتی میڈیا نے خود ساختہ طور پر توڑ کر پیش کرنے کی کوشش کی ہے کہ تاکہ اسٹیڈیمز کی تکمیل سے متعلق اپنی ہرزہ سرائی کو چُھپا سکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی نسیم شاہ
پڑھیں:
اقوام متحدہ نے رپورٹ میں اسرائیلی قیادت پر غزہ میں نسل کشی کا الزام عائد کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک: اقوام متحدہ نے پہلی بار اپنی باضابطہ رپورٹ میں غزہ پر اسرائیل کی جارحیت کو نسل کشی قرار دے دیا۔
اقوام متحدہ کے انکوائری کمیشن کی 72 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں منظم انداز میں قتلِ عام کیا، انسانی امداد کی راہ میں رکاوٹیں ڈالیں، فلسطینیوں کو جبری بے دخل کیا اور حتیٰ کہ ایک فَرٹیلیٹی کلینک کو بھی تباہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی افواج گھروں، شیلٹرز اور محفوظ مقامات پر بمباری کر رہی ہیں، جس میں نصف سے زائد جاں بحق افراد خواتین، بچے اور بزرگ ہیں۔
رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں نہ صرف نسل کشی کی بلکہ دانستہ طور پر وہاں وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے کی کوشش بھی کی، اسرائیلی حکام اور فوج فلسطینی عوام کو جزوی یا مکمل طور پر ختم کرنے کے ارادے سے نسل کشی کر رہے ہیں۔
کمیشن کی سربراہ ناوی پیلی نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو، صدر اور سابق وزیر دفاع یواف گیلانٹ کے بیانات واضح شواہد فراہم کرتے ہیں کہ یہ اقدامات ریاستی پالیسی کے تحت کیے گئے، اس لیے اسرائیل کو اس نسل کشی کا براہِ راست ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے کمیشن کی تحقیقات کے آغاز سے ہی بائیکاٹ کیا تھا اور اب رپورٹ سامنے آنے کے بعد اسے ’’جھوٹا اور توہین آمیز‘‘ قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 64 ہزار 905 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔