Nawaiwaqt:
2025-11-03@03:22:21 GMT

پولیو کے خاتمے میں مشکلات بڑھ گئیں

اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT

پولیو کے خاتمے میں مشکلات بڑھ گئیں

پولیو کے خاتمے میں مشکلات بڑھ گئی ہیں، کراچی میں انسداد پولیو مہم کا ہدف پورا نہ ہو سکا۔نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے ذرائع کے مطابق انسداد پولیو مہم کے ہدف کا حصول مشکل ہو گیا ہے، کراچی میں سال کی پہلی انسداد پولیو مہم کے دوران 2 لاکھ 90 ہزار 89 بچے ویکسین پینے سے محروم رہ گئے۔ذراٸع این ای او سی کے مطابق مہم کے دوران 92 ہزار 628 والدین نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کر دیا، اور ایک لاکھ 97 ہزار 461 بچوں تک رساٸی ممکن نہ ہو سکی۔مہم کے دوران 21 لاکھ 94 ہزار 899 گھرانوں میں پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا، لیکن 19 لاکھ 18 ہزار 966 گھروں تک رسائی ممکن ہو سکی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ والدین کے عدم تعاون سے پولیو کے خاتمے میں مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے، انکاری کیسز بڑھنے کی وجہ سے پولیو مہم پر تحفظات پیدا ہو گئے ہیں، بتایا جا رہا ہے کہ والدین کی کونسلنگ کا کوئی نظام موجود نہیں ہے، اور پولیو ورکرز کو بھی سہولتیں میسر نہیں۔پولیو ورکرز کو طویل پیدل سفر کرنا پڑتا ہے، اور معاوضہ بھی انتہائی کم دیا جاتا ہے، پولیو مہم کے عملے کو کھانے اور سفری اخراجات خود کرنے ہوتے ہیں۔ اگر پولیو حکام مؤثر مہم چاہتے ہیں تو تھکا دینے والے اس کام میں خواتین ورکرز کو ریلیف اور مراعات دینی ہوں گی، تاکہ کارکردگی بہتر ہو سکے۔ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے صرف ویکسین ہی کافی نہیں ہے، بلکہ سینیٹیشن کے بہتر نظام کی بھی ضرورت ہے، اور سب سے بڑھ کر عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنا ہوگا، اس کے بغیر پاکستان سے پولیو کا خاتمہ مشکل ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پولیو مہم کے خاتمے پولیو کے مہم کے

پڑھیں:

پنجاب میں جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے نئے قوانین اور جرمانوں میں اضافہ

پنجاب حکومت نے صوبے میں جنگلی حیات کے تحفظ اور انسانی آبادیوں کو ممکنہ خطرات سے محفوظ رکھنے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔ نئے اقدامات میں ’’پنجاب وائلڈ لائف ہیزرڈ کنٹرول رولز 2025‘‘ کا نفاذ اور جنگلی حیات کے قوانین میں ترامیم شامل ہیں، جو ماحول اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کو جدید خطوط پر استوار کریں گی۔ سرکاری اعلامیے کے مطابق نئے قواعد کا مقصد انسان اور جنگلی جانوروں کے درمیان تصادم یا خطرے کی صورت میں سائنسی، منظم اور فوری کارروائی ممکن بنانا ہے۔ اگر کوئی جانور انسانی جان یا دیگر جانداروں کے لیے خطرہ بن جائے یا کسی بیماری یا چوٹ کی وجہ سے زندہ رہنے کے قابل نہ ہو، تو چیف وائلڈ لائف رینجر عوامی شکایات اور سائنسی شواہد کی بنیاد پر کارروائی کا حکم دے سکے گا۔ ہنگامی حالات میں رینجر متعلقہ ماہرین سے مشورہ کرکے جانور کو قابو میں لانے، منتقل کرنے یا ہٹانے کا فیصلہ کرے گا۔ تمام اقدامات کے لیے ویٹرنری ماہرین اور پنجاب کیپٹیو وائلڈ لائف مینجمنٹ کمیٹی سے مشاورت لازمی ہوگی۔ قوانین میں غیر قانونی شکار کے جرمانے بڑھا دیے گئے ہیں۔ فرسٹ شیڈول کے بعض پرندوں کا شکار یا قبضہ 10 ہزار روپے فی جانور، باز، ہریڑ، لگر اور الو کا معاوضہ ایک لاکھ روپے، شیڈول دوئم اور سوئم کے ممالیہ جانوروں کا معاوضہ ایک لاکھ روپے جبکہ گیدڑ، سور اور جنگلی سور کا معاوضہ 25 ہزار روپے مقرر کیا گیا ہے۔ شکار میں استعمال ہونے والے آلات پر بھی جرمانے سخت کیے گئے ہیں، شارٹ گن 25 ہزار، غیر ملکی شارٹ گن 50 ہزار، مقامی رائفل 50 ہزار، غیر ملکی رائفل ایک لاکھ، پی سی پی ائیر گن 50 ہزار، گاڑی یا جیپ 5 لاکھ، موٹر سائیکل ایک لاکھ، سائیکل یا کشتی 25 ہزار اور برقی آلات 25 ہزار روپے کا جرمانہ ہوگا۔ اعزازی گیم وارڈن کا عہدہ ختم کر دیا گیا ہے جبکہ کمیونٹی بیسڈ کنزروینسی کے ارکان کو قانونی اختیار حاصل ہوگا کہ وہ غیر قانونی شکار یا تجارت کی روک تھام میں مدد دے سکیں۔ شکار، بریڈنگ اور خرید و فروخت کے اجازت ناموں کی نیلامی کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارم متعارف کرایا جائے گا، کتوں کی دوڑ میں زندہ خرگوش کے استعمال پر پابندی ہوگی اور صرف مشینی چارے کی اجازت دی جائے گی۔ صوبے بھر میں جدید آلات سے لیس خصوصی وائلڈ لائف پروٹیکشن سینٹرز قائم کیے جائیں گے جہاں اہلکاروں کو وارنٹ کے بغیر تلاشی اور گرفتاری کا اختیار حاصل ہوگا تاکہ جنگلی حیات کے تحفظ سے متعلق قوانین پر مؤثر عمل در آمد یقینی بنایا جا سکے۔ نئے قوانین کا مقصد نہ صرف جنگلی حیات کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے بلکہ انسانی زندگی اور معاشرتی تحفظ کو بھی برقرار رکھنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا، 4 لاکھ 55 ہزار خواتین رواں سال ملازمتیں چھوڑ گئیں
  • سوڈان میں قیامت خیز جنگ, والدین کے سامنے بچے قتل
  • سوڈان،خونریز جنگ، والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، اجتماعی قبریں و لاشیں
  • پاکستان سے اب تک 8 لاکھ 28 ہزار سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس چلے گئے
  • سوڈان میں قیامت خیز جنگ, والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، ہزاروں افراد محصور
  • سوڈان کی قیامت خیز جنگ سے فرار کے دوران خاندان بچھڑ گئے، بچے والدین کے سامنے قتل
  • پاکستان سے اب تک 8 لاکھ 28 ہزار سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس
  • ٹرینوں میں بغیر ٹکٹ سفر کرنیوالے مسافروں کو لاکھوں روپے جرمانہ
  • لاہور میں کچرا اٹھانے والی 28 ہزار گاڑیاں آلودگی کا باعث بن گئیں
  • پنجاب میں جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے نئے قوانین اور جرمانوں میں اضافہ