منشا پاشا نے اپنی پہلی شادی کو زندگی کا سب سے مشکل وقت قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پاکستانی اداکارہ منشا پاشا نے اپنی پہلی شادی کو اپنی زندگی کا سب سے مشکل ترین وقت قرار دیا ہے حال ہی میں ایک مارننگ شو میں شرکت کے دوران منشا پاشا نے اپنی زندگی کے چیلنجنگ لمحات پر بات کی اور پہلی شادی کے حوالے سے کھل کر گفتگو کی انہوں نے بتایا کہ پہلی شادی اور کالج کے دوران زندگی کے وہ ادوار تھے جب انہیں اپنے مستقبل کے بارے میں شدید بے یقینی کا سامنا تھا تاہم وقت گزرنے کے ساتھ انہوں نے سمجھا کہ یہی مشکلات انسان کی شخصیت کی نشوونما میں اہم کردار ادا کرتی ہیں منشا پاشا نے 2014-2015 کو اپنے لیے انتہائی مشکل وقت قرار دیا اس دوران وہ کام میں مصروف تھیں شادی شدہ زندگی گزار رہی تھیں اور ساتھ ہی ان کے والد کو کینسر کی تشخیص ہوئی جبکہ ان کی والدہ کو دل کا دورہ پڑا اداکارہ کا کہنا تھا کہ اس وقت ایسا لگ رہا تھا جیسے ان کی زندگی کا ہر چیز بکھر رہی ہو یاد رہے کہ منشا پاشا نے 2013 میں اسد فاروقی سے شادی کی تھی جو 2018 میں ختم ہوگئی اس کے بعد وہ معروف وکیل جبران ناصر کے ساتھ خوشگوار ازدواجی زندگی گزار رہی ہیں حیدرآباد میں پیدا ہونے والی اور کراچی میں پرورش پانے والی منشا پاشا نے ڈرامہ 'ہمسفر' میں معاون کردار کے ذریعے شوبز کی دنیا میں قدم رکھا اور بعد ازاں 'زندگی گلزار ہے'، 'شہر ذات'، 'محبت صبح کا ستارہ ہے' اور 'سراب' جیسے مشہور ڈراموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: منشا پاشا نے پہلی شادی
پڑھیں:
میٹرک بورڈ ملتان کے نتائج میں رکشہ ڈرائیور کے بیٹے کی آرٹس گروپ میں پہلی پوزیشن
محنت اور لگن ہو تو کم وسائل میں بھی بہترین نتائج دیے جا سکتے ہیں۔ کچھ ایسا ہی دیکھنے میں آیا تعلیمی بورڈ ملتان کے نتائج میں جس میں رکشہ ڈرائیور کے بیٹے محمد احمد نے آرٹس گروپ میں 1161 نمبر حاصل کر کے پہلی پوزیشن حاصل کرلی۔
محمد احمد کا تعلق بورے والا کے ایک گاؤں سے ہے، انہوں نے مدرسہ جامعہ حنفیہ سے میٹرک کا امتحان دیا اور میٹرک کے سالانہ امتحانات میں آرٹس گروپ میں 1161 نمبر حاصل کر کے پہلی پوزیشن حاصل کی۔
محمد احمد کے والد رکشہ چلاتے ہیں اور ان کی خواہش تھی کہ وہ تو نہیں پڑھے لیکن ان کا بیٹا ان کا نام روشن کرے۔
ملک فیضان رضا کا کہنا ہے کہ اس کی کامیابی اساتذہ کی محنت اور والدین کی دعاؤں کا ثمر ہے۔
آرٹس گروپ میں فرسٹ پوزیشن حاصل کرنے والے محمد احمد کا کہنا ہے میرا تعلق ایک غریب گھرانے سے ہے اور میرے والد رکشہ چلاتے ہیں لیکن انہوں نے ناصرف معاشی طور پر سپورٹ کیا بلکہ بہت زیادہ حوصلہ افزائی بھی کی۔
محمد احمد کے والد محمد افضل کا کہنا ہے میں رکشہ چلاتا ہوں اور ان پڑھ ہوں لیکن میری خواہش ہے کہ بچہ میرا پڑھ جائے، آج میں بڑا خوش ہوں کہ بچہ میرا پڑھ گیا۔