قومی اسمبلی میں احتجاج ،عمر ایوب کی حکومت کی پالیسیوں پر شدید تنقید
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اسلام آباد:قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے حکومت کی پالیسیوں پر شدید تنقید کی اور کہا کہ موجودہ حالات میں ملک مذاکرات کے لیے موزوں نہیں ہیں۔ منگل کو سپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں عمر ایوب نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں اور انہیں اظہار رائے کا موقع نہیں دیا جا رہا۔
عمر ایوب نے حکومت کے معاشی اقدامات اور مہنگائی میں کمی کے دعووں کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حقیقت میں مارکیٹوں میں قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے پیپلز پارٹی کی حمایت کے باوجود، ملک میں انصاف اور قانون کی حکمرانی کی کمی ہے۔
عدلیہ پر حملوں کے حوالے سے عمر ایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط کا حوالہ دیا اور کہا کہ حکومت اس پر کوئی کارروائی نہیں کر رہی۔ اسپیکر ایاز صادق نے اجلاس کے دوران کہا کہ 2018 کی اسمبلی کا وقت گزر چکا ہے اور کسی بھی بات کو ناپسندیدہ رنگ میں پیش نہ کیا جائے۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کیخلاف پرتشدد مظاہرے؛ گاڑیاں نذر آتش
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کے خلاف ریاست کیلیفورنیا میں جاری احتجاجی مظاہرے شدت اختیار کر گئے ہیں، جبکہ لاس اینجلس میں مشتعل مظاہرین نے متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق احتجاج کو مسلسل تین ہو چکے ہیں اور اس میں شریک مظاہرین کی جانب سے ٹرمپ کی متنازع پالیسیوں پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ لاس اینجلس میں احتجاج اس وقت پرتشدد رنگ اختیار کر گیا جب مظاہرین نے سڑکوں پر گاڑیوں کو نشانہ بنانا شروع کیا اور املاک کو نقصان پہنچایا۔
صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مقامی انتظامیہ نے نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا ہے جب کہ صدر ٹرمپ نے اس اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل گارڈز کو امن و امان کی بحالی اور شہریوں کے تحفظ کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ قانون شکنی اور تشدد کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں افراتفری پھیلانے والوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں اور جو عناصر اشتعال انگیزی میں ملوث ہیں وہ قانونی کارروائی سے بچ نہیں سکیں گے۔
یاد رہے کہ یہ مظاہرے اس وقت شروع ہوئے تھے جب لاس اینجلس میں غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف امیگریشن حکام نے چھاپے مارنے شروع کیے ۔ ان کارروائیوں کے نتیجے میں مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان متعدد جھڑپیں بھی ہو چکی ہیں، جس کے بعد فضا مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ حالات پر قابو پانے کے لیے اضافی سکیورٹی فورسز تعینات کی جا رہی ہیں جب کہ مقامی انتظامیہ نے عوام سے پرامن احتجاج کی اپیل کی ہے۔