’کسی کو پارلیمان کے خلاف بات کرنے کا حق نہیں‘، اسپیکر قومی اسمبلی کا محسن اختر کیانی کو دوٹوک جواب
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے دوٹوک انداز میں کہا ہے کہ کسی کو پاکستان کی پارلیمنٹ کے خلاف بات کرنے کا حق حاصل نہیں ہے، یہ ہمارا استحقاق ہے۔ یہ پارلیمان کو قابل قبول نہیں ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس کے دوران وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’ آج میڈیا میں ایک رپورٹ دیکھی ہے، جس میں اسلام آباد کے معزز جج نے کمنٹ کیا ہے، انہوں نے پارلیمنٹ کا نام استعمال کیا ہے، انہوں نے کہا کہ ایگزیکٹو اور جیوڈیشری تباہ ہوگئی ہیں۔‘
آج ایک معزز جج نے کہا ہے کہ ’ پارلیمنٹ اور عدلیہ‘ collapse کر گئے ہیں‘
ان معزز جج صاحب کو جا کریہ بتا دیں کہ ’کوئی شخص پارلیمنٹ کے خلاف بیان نہیں دے سکتا۔ 2014 میں بھی یہ ڈرامہ ہوا تھا، یہ پارلیمنٹ پر حملہ ہے ہم یہ برداشت نہیں کریں گے‘، اسپیکر قومی اسمبلی pic.
— WE News (@WENewsPk) February 11, 2025
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ کسی کو پاکستان کی پارلیمنٹ کے خلاف بات کرنے کا حق حاصل نہیں ہے۔ یہ ہمارا استحقاق ہے۔ مجھے امید ہے کہ ہ خبر درست نہیں ہوگا۔ اگر یہ درست ہے تو وزیر قانون صاحب! براہ کرم معزز جج کو بتا دیں کہ یہ پارلیمان کو قابل قبول نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیےاسلام آباد ہائیکورٹ میں ججوں کی نئی سنیارٹی لسٹ جاری، محسن اختر کیانی دوسرے نمبر پر چلے گئے
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے آج سی ایس ایس امتحانات کے نتائج کے اجرا سے قبل نئے امتحانات روکنے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ پاکستان میں رہنا مستقل لڑائی ہے۔ پاکستانیوں کی اچھی بات ہے کہ یہ سسٹم سے لڑتے ہیں۔24، 25 کروڑ ہیں۔ لڑائی کرنے والے زیادہ اور بچنے والے کم ہیں۔
اس پر وکیل نے کہا کہ جیوڈیشری ریاست کا ستون ہے۔ اس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ریاست کے ستون والی بات تو ہوا ہی میں ہے، پھر بھی مایوس نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 45 سال عمر سے اوپر کے آدمی، میرے سمیت ناکارہ ہیں۔ نوجوانوں ہی نے اس ملک کے لیے کچھ کرنا ہے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ عدلیہ، پارلیمنٹ، ایگزیکٹو سب کولیپس کرچکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپیکر قومی اسمبلی اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس محسن اختر کیانی سردار ایاز صادقذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسپیکر قومی اسمبلی اسلام ا باد ہائیکورٹ جسٹس محسن اختر کیانی سردار ایاز صادق جسٹس محسن اختر کیانی اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ کے خلاف نہیں ہے
پڑھیں:
لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی سخت ترین عملداری کا فیصلہ، جدید ٹیکنالوجی سے نگرانی ہوگی
پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ پر مکمل عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اب کسی بھی سیاسی جماعت، فرد یا کاروباری ادارے کو اذان اور خطبہ جمعہ کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
نجی میڈیا کے مطابق، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق مسلسل ساتویں غیر معمولی اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہوگی، جبکہ اس قانون کے نفاذ کی مانیٹرنگ سی سی ٹی وی کیمروں اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کی جائے گی۔
حکومت کا کہنا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کا غلط استعمال — خاص طور پر نفرت انگیز یا اشتعال انگیز تقاریر کے لیے — کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، اور خلاف ورزی کرنے والوں کو قانون کے مطابق سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب بھر کے 65 ہزار سے زائد ائمہ کرام کے وظائف کے اجرا کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی دی۔ ساتھ ہی مساجد کی تزئین و آرائش اور بحالی کے لیے بڑے پیمانے پر منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے تحت مساجد کے اطراف کے راستے صاف، نکاسی آب کا نظام بہتر، اور تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ پنجاب حکومت مذہبی ہم آہنگی کی حامی ہے اور تمام مذہبی جماعتیں ضابطہ اخلاق کے دائرے میں رہ کر اپنی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری رکھ سکتی ہیں۔ تاہم، “مذہب کے نام پر نفرت پھیلانے والوں کے لیے قانون کی رسی مزید تنگ” کی جائے گی۔
اجلاس میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے یا چھپانے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا فیصلہ بھی کیا گیا، جبکہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری کرنے والوں کے لیے کڑی سزاؤں کا عندیہ دیا گیا۔
اسی طرح حکومت نے سوشل میڈیا پر نفرت، اشتعال انگیزی اور جھوٹ پھیلانے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی کا حکم دیا ہے، اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی نگرانی کے لیے اسپیشل یونٹس فعال کر دیے گئے ہیں۔