پائیدار منصفانہ امن صرف مسئلہ فلسطین کے حل سے ممکن ہے: وزیر اعظم
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
دبئی( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پائیدار منصفانہ امن صرف مسئلہ فلسطین کے حل سے ممکن ہے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق دبئی میں ورلڈ گورنمنٹس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے سمٹ کے کامیاب انعقاد پرشیخ محمد بن زاید النہیان اورشیخ محمد بن راشد المکتوم کی قیادت کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس ایسے وقت میں ہورہا ہے جب غزہ المناک تنازع کے اثرات سے نکلنے کی کوشش کررہا ہے،آزاد فلسطین کا دارالحکومت القدس شریف ہے، غزہ میں نسل کشی پر مبنی آپریشن کیا گیا۔
محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ غزہ آپریشن میں 50 ہزار فلسطینی شہید ہوئے، مسئلہ فلسطین کا حل اقوام متحدہ کی قرارداوں کے مطابق ہونا چاہئے، پائیدار منصفانہ امن صرف دو ریاسی مسئلے کے حل سے ممکن ہے،1967ءسے پہلے کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ دبئی مستقبل کا معاشی مرکز ہے، اڑان پاکستان معاشی ترقی کی طرح اہم قدم ہے، شمسی توانائی کے فروغ کیلئے ٹیکسز میں کمی لا رہے ہیں، مہنگائی کی شرح کم ہو کر 2.
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان 2030ءتک توانائی قابل تجدید ذرائع سے حاصل کرے گا، پالیسی ریٹ 12فیصد تک آگیا ہے، سات دہائی میں پاکستانیوں نے بہت سے چیلنجز کا سامنا کیا ہے۔
محمد شہباز شریف نے کہا کہ توانائی و انفراسٹرکچر، قومی اقتصادی ٹرانسفارمیشن کے بنیادی جزو ہیں، جوہری، ہوا، پانی اور شمسی توانائی کے منصوبوں کو فروغ دے رہے ہیں، پن بجلی منصوبوں سے مزید 13 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش میں اضافہ کریں گے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی آبادی کا 70 فیصد حصہ 30 سال سے کم عمر آبادی پر مشتمل ہے، ہنر مند
افرادی قوت اور سٹریٹجک محل وقوع سرمایہ کاری کے لئے بہترین ہے۔
آخرمیں انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری کیلئے آسانیاں پیدا کرنے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں، سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) قائم کی ہے۔
سونے کی قیمت تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری شہباز شریف کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
غیررسمی معیشت کے سدباب کیلئے انفورسمنٹ سے متعلق مزید اقدامات کیے جائیں: وزیر اعظم شہباز شریف
—فائل فوٹووزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ غیررسمی معیشت کے سدباب کے لیے انفورسمنٹ سے متعلق مزید اقدامات کیے جائیں۔
شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کی جاری اصلاحات پر جائزہ اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراء عطاء اللّٰہ تارڑ، احد خان چیمہ، اعظم نذیر تارڑ، چیئرمین ایف بی آر شریک تھے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے ڈیجیٹائزیشن سے اہداف کے حصول میں معاونت ملی، مستقل بنیادوں پر پائیدار نظام بنانے کے لیے اقدامات یقینی بنائے جائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ رپورٹ میں بروقت قرض کی ادائیگی کا بھی اعتراف کیا گیا ہے، رپورٹ یقینی طور پر حکومتی معاشی صورتحال میں بہتری کا ثبوت ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایف بی آر ڈیجیٹل ونگ کی ازسرنو تشکیل کے لیے اہداف کے حصول کے وقت کا تعین کیا جائے، اصلاحات کے اطلاق میں کاروباری حضرات، تاجر برادری اور ٹیکس دہندگان کی سہولت کو مدنظر رکھا جائے، ٹیکس نظام کی بہتری سے ملکی آمدن میں اضافہ اور عام آدمی پر ٹیکس بوجھ کم کرنا ترجیحات ہیں۔
شہباز شریف نے ایف بی آر حکام اور اصلاحات میں شامل افسران و اہلکاروں کی کوششوں کی تعریف کی اور آئندہ ہفتے تجاویز سے متعلق قابل عمل اہداف اور مدت کا تعین کر کے پیش کرنے کی ہدایت کی۔