معاشی حالات بہترہورہے ہیں،میاں زاہد حسین
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
کراچی (کامرس رپورٹر) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ وزیراعظم میاں شہباز شریف اورسپہ سالار جنرل عاصم منیر نے ایک سال سے کم مدت میں ٹیم ورک کا مظاہرہ کرتے ہوئے مایوسی کی دلدل میں ڈوبی ہوئی قوم کوپرامید کردیا ہے جوانکا بہت بڑا کارنامہ ہے۔ تباہ شدہ معیشت کوناقابل یقین تیزی سے بحالی کی راہ پرگامزن کردیا گیا ہے اورمعاملات تیزی سے بہتری کی سمت جا رہے ہیں۔ اب عوام اورتنخواہ دارطبقے کوریلیف دینے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کے سیاسی نابالغ حکمرانوں نے سستی شہرت اور ذاتی مفادات کے لئے ایسی پالیسیاں بنائیں جس نیغریب آدمی کے منہ سے روٹی کا نوالہ تک چھین لیا۔ مہنگائی مسلسل بڑھتی رہی جبکہ عوام کی آمدنی کم ہوتی رہی۔ ان مشکل ترین حالات نیعوام کوملکی مستقبل سے مایوس کردیا جبکہ تاجراورصنعتکاربے چارگی کے عالم میں اپنے کاروبارکی تباہی دیکھتے رہے۔ سی پیک پرکام بند کردیا گیا، دوست ممالک سے تعلقات کودشمنی میں بدل دیا گیا اورملک کوسفارتی تنہائی کے جہنم میں دھکیل دیا گیا۔ دہشت گردوں کومہمان اوراثاثہ قراردیا گیا جس کی ہولناکی ساری قوم نے بھگتی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
عوام کو ساتھ ملا کر انقلاب، اسلامی نظام کے قیام کی جدوجہد جاری:حافظ نعیم
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں اجارہ داری نظام کے ذریعے عوام کو دبا کر رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے فاران کلب میں حلقہ خواتین جماعت اسلامی کراچی کے تحت سوشل میڈیا میٹ اپ بعنوان کراچی کونیکٹ سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو ساتھ ملا کر انقلاب اور اسلامی نظام کے قیام کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام اخلاقیات، معیشت، معاشرت، تجارت، قانون، تعلیم، ذاتی و معاشرتی زندگی اور حکومت و ریاست سمیت ہر معاملے میں رہنمائی فراہم کرتا ہے، اسلام کے پیغام کو نشر کرنے کے لیے جو جو جدید آلات ہوسکتے ہیں انہیں استعمال کرنا ہے۔ امریکہ اور اسرائیل ٹیکنالوجی میں بہت آگے ہیں، ہم ان کی ٹیکنالوجی سے ہی ان کو شکست دیں گے، سوشل میڈیا میں ظلم کے نظام کو نہ صرف اجاگر کرنا بلکہ ظلم کے خلاف بغاوت اور اسلام کے عادلانہ نظام کے قیام کی تحریک چلانا ہوگی۔