حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر)26ویں آئینی ترمیم کے خلاف پُرامن احتجاج کرنے والے وکلا پر پولیس تشدد کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، مرکزی جنرل سیکرٹری ایڈووکیٹ ساجد حسین مہیسر، مرکزی رہنما ایڈووکیٹ اسماعیل خاصخیلی اور نور نبی پیلجو نے اپنے مشترکہ پریس بیان میں کہا ہے کہ پُرامن احتجاج عوام کا بنیادی آئینی حق ہے لیکن اتحادی حکومت ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لا نافذ کرکے پُرامن احتجاجوں پر تشدد کر رہی ہے۔ پولیس کے غیر آئینی اور غیر انسانی تشدد سے وکلا بھی محفوظ نہیں رہے۔ عدلیہ کو یرغمال بنا کر ملک میں انتشار پھیلانے کی سازش کی جا رہی ہے۔رہنماؤں نے مزید کہا کہ ججوں کی تقرری کے طریقہ کار میں تبدیلی کر کے انگوٹھا چھاپ وڈیروں کو جج مقرر کرنے کے اختیارات دیے گئے ہیں۔ پیپلز پارٹی اور ن لیگ سیاسی بنیادوں پر ججوں کی بھرتی کر رہی ہیں، جس کے نتیجے میں عدالتیں بھی پولیس تھانوں کی طرح وڈیروں کی اوطاقیں بن جائیں گی۔عوامی تحریک کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ 26ویں آئینی ترمیم کو فوری طور پر ختم کر کے عدلیہ کی آزادی کو یقینی بنایا جائے، اور وکلا پر تشدد کے احکامات دینے والے افسران کو گرفتار کر کے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

غزہ کے جنوبی شہر رفح سے تھائی یرغمالی کی لاش برآمد؛ اسرائیلی فوج کا دعویٰ

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے ہاتھوں 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے کے وقت یرغمال بنائے گئے تھائی شہری نتاپونگ پنٹا کی لاش ملٹری آپریشن کے دوران رفح سے مل گئی۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق فوج اور انٹیلی جنس ادارے کی مشترکہ ٹیم نے ایک گرفتار جنگجو سے حاصل معلومات کی روشنی میں غزہ کے جنوبی شہر رفح میں ملٹری آپریشن کیا تھا۔

تھائی شہری اسرائیل میں کھیتوں میں کام کرتے تھے تاکہ اپنی بیوی کے لیے ایک کافی شاپ کھولنے کا خواب پورا کر سکیں۔ وہ اپنی بیوی اور بیٹے کو تھائی لینڈ میں چھوڑ کر تقریباً ڈیڑھ سال سے اسرائیل میں مقیم تھے۔

تھائی یرغمالی کو حماس نے غزہ کی ایک نسبتاً چھوٹی مزاحمتی تنظیم "مجاہدین بریگیڈز" کے حوالے کیا تھا جس کے بعد امکان ہے کہ انہیں جنگ کے ابتدائی مہینوں میں قتل کر دیا گیا تھا۔

تاہم تھائی یرغمالی کی موت کی تاریخ اور حالات تاحال زیرِ تفتیش ہیں۔ لاش کی شناخت ابوکبیر کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فارنزک میڈیسن میں کی گئی۔

کِبُتز نیر اوز اسرائیل کا وہ علاقہ ہے جہاں سے حماس نے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے وقت 76 افراد کو یرغمال بنایا تھا جن میں سے صرف چار کو اب تک زندہ تصور کیا جا رہا ہے، جبکہ سات کی لاشیں اب بھی غزہ میں موجود ہیں۔

حماس اور اس سے منسلک گروہوں نے اُس دن 31 تھائی باشندوں کو یرغمال بنایا تھا جن میں سے بیشتر کو بعد ازاں اسرائیل کے ساتھ معاہدوں کے تحت رہا کیا گیا۔

حماس نے اکتوبر 2023 کے حملے میں اسرائیل سے 251 افراد کو یرغمال بنایا تھا اور اس وقت بھی ان کے قبضے میں 55 یرغمالی موجود ہیں جن میں سے 20 کے زندہ ہونے کا یقین ہے۔

جن 33 یرغمالیوں کو مردہ قرار دیا جا رہا ہے ان میں کئی غیر ملکی بھی شامل ہیں جن میں سے ایک اور غیر ملکی کی لاش بھی ابھی تک دہشت گردوں کے قبضے میں ہے۔

خیال رہے کہ گرفتار جنگجو سے حاصل معلومات کی بنیاد پر ہی دو روز قبل بھی ملٹری آپریشن کے دوران امریکی نژاد اسرائیلی جوڑے لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔

یہ جوڑا بھی غزہ کی مجاہدین بریگیڈز کے پاس تھا جنھیں 7 اکتوبر 2023 کو زخمی حالت میں یرغمال بنایا گیا تھا اور دو ماہ بعد وہ ہلاک ہوگئے تھے۔ 

 

متعلقہ مضامین

  • پولیس والے نے ٹریفک پولیس اہل کار کوگھونسہ مار کر دانت توڑ دیے
  • بانی کی رہائی کیلئے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
  • جسٹس یحییٰ آفریدی کے چیف جسٹس بننے کے بعد ادارے میں کیا کچھ بدلا؟
  • غزہ کے جنوبی شہر رفح سے تھائی یرغمالی کی لاش برآمد؛ اسرائیلی فوج کا دعویٰ
  • عمران خان اچھے بیانیے کے ساتھ آگے آئیں، انتشار پھیلاکر کوئی بات نہیں منوائی جاسکتی، شرجیل میمن
  • برطانیہ میں صحافیوں کو نشانہ بنانے کی مبینہ سازش میں  تین ایرانی افراد پر فردِ جرم عائد
  • پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک غیر مؤثر ہے، ان کے پاس تیاری ہے نہ عوامی حمایت،رانا ثنا
  • پی ٹی آئی جو تحریک شروع کرنے جارہی ہے ان کو اس سے کچھ نہیں ملےگا: رانا ثنا
  • ملک بھر میں عید الاضحیٰ مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منائی جارہی ہے
  • بنوں میں گھات لگائے ملزمان کی فائرنگ سے وکیل جاں بحق