ایف آئی آر کے مطابق ملک عامر ڈوگر نے پولیس پر پتھراو کیا، سرکاری گاڑی کی ڈنڈوں سوٹوں سے توڑ پھوڑ کی، 5عدد سرکاری پولو سٹک، 2 عدد ہیلمٹ، 3 عدد شیلڈ، 3عدد شن گارڈ چھین کر ملازمان پولیس کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے ہوئے موقع سے فرار ہو گئے، تھانہ مظفرآباد ملتان میں 10دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔  اسلام ٹائمز۔ 8 فوری کو پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے خلاف مقدمات کا سلسلہ جاری، ملتان میں 8فروری کو ہونے والے احتجاج کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی ملک عامر ڈوگر سمیت 25نامزد افراد پر مقدمہ در ج کرلیا گیا، مقدمہ ملتان کے تھانہ مظفرآباد میں درج کیا گیا ہے، ایف آئی آر کے متن کے مطابق عامر ڈوگر نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ حکومت مخالف نعرے بازی کی، تحریک انصاف کے ایم این اے نے موقع پر پہنچنے والی پولیس پارٹی پر حملہ کیا، توڑ پھور کی، ملک عامر ڈوگر نے پولیس پر پتھراو کیا، سرکاری گاڑی کی ڈنڈوں سوٹوں سے توڑ پھوڑ کی، 5عدد سرکاری پولو سٹک، 2 عدد ہیلمٹ، 3 عدد شیلڈ، 3عدد شن گارڈ چھین کر ملازمان پولیس کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے ہوئے موقع سے فرار ہو گئے، تھانہ مظفر آباد ملتان میں 10دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ 
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: عامر ڈوگر

پڑھیں:

پنجگور، لیویز فورس کے پولیس میں انضمام کیخلاف اہلکاروں کا احتجاج

احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ لیویز فورس کی خدمات کسی بھی فورس سے کم نہیں، بلکہ اسکے جوان آج بھی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع پنجگور میں لیویز فورس کے جوانوں نے فورس کو پولیس کے ساتھ ضم کرنے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی اور حکومت کے اس فیصلے کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا۔ ریلی لیویز ہیڈ کوارٹر سے شروع ہوکر میر چاکر خان رند چوک پر اختتام پذیر ہوئی، جہاں مظاہرین نے انضمام نامنظور کے نعرے لگائے اور لیویز فورس کی بحالی کے مطالبات پر مبنی پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رسالدار میجر صابر علی کچکی، دفعدار محمد اعظم، رئیس زبیر شاہ اور دیگر مقررین نے کہا کہ لیویز فورس کا پولیس کے ساتھ انضمام آئین و قانون کے منافی اقدام ہے۔ جس سے فورس کے اہلکاروں کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینیئر اہلکاروں کی ترقی کے معاملات پیچیدگیوں کا شکار ہیں، جبکہ لیویز فورس کی تاریخ اور قربانیوں کو مسخ کیا جا رہا ہے۔
 
مقررین نے کہا کہ لیویز فورس کو ناکام فورس قرار دینا، ان اہلکاروں کے لیے توہین آمیز ہے جنہوں نے اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران جام شہادت نوش کیا۔ انہوں نے کہا کہ لیویز فورس کی خدمات کسی بھی فورس سے کم نہیں، بلکہ اس کے جوان آج بھی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔ مقررین نے اعلان کیا کہ وہ اس غیر آئینی فیصلے کے خلاف ہر قانونی فورم پر آواز اٹھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام لیویز فورس پر اعتماد کرتے ہیں اور اس کے پولیس میں انضمام کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے یہ فیصلہ عوام کی رائے لیے بغیر کیا، حالانکہ بہتر یہ تھا کہ اس حوالے سے ریفرنڈم کرایا جاتا، تاکہ عوام کی خواہش کے مطابق فیصلہ ہوتا۔ مقررین نے زور دیا کہ حکومت فوری طور پر اپنا فیصلہ واپس لے کر لیویز فورس کو اس کی اصل حیثیت میں بحال کرے کیونکہ یہ فورس بلوچستان کی قبائلی شناخت اور عوامی اعتماد کی علامت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • میکسیکو: مقامی میئرکے قتل کے بعد پرتشدد مظاہرے، مشتعل افراد کا سرکاری عمارت پر دھاوا
  • فیصل آباد، پولیس وین کو حادثہ، ایک اہلکار جاں بحق، 8 زخمی
  • کراچی: نوجوان کی موت پر 6 اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج
  • سمندری کے قریب ملتان پولیس کی نفری کی گاڑی کو حادثہ، دو اہلکار جاں بحق، آٹھ زخمی
  • کراچی؛ ایف آئی اے نے پولیس حراست میں نوجوان کی ہلاکت کا مقدمہ درج کرلیا
  • کراچی: نوجوان کی پولیس حراست میں ہلاکت، 6 اہلکاروں پر مقدمہ درج
  • پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع، احتجاج اور اجتماعات پر پابندی برقرار
  • پنجگور، لیویز فورس کے پولیس میں انضمام کیخلاف اہلکاروں کا احتجاج
  • پی ٹی آئی یوتھ ونگ کی راولپنڈی میں ریلی، 30 افراد کیخلاف مقدمہ درج
  • راولپنڈی میں ساونڈ سسٹم ایکٹ کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج