WE News:
2025-10-05@06:29:03 GMT

پرنس کریم آغا خان کی تدفین مصر میں کیوں کی گئی؟

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

پرنس کریم آغا خان کی تدفین مصر میں کیوں کی گئی؟

اسماعیلی فرقے کے 49 ویں روحانی پیشوا شہزادہ شاہ کریم الحسنی کی آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد، انہیں اسوان، مصر میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ یاد رہے کہ یہاں فاطمی دور میں اسماعیلیوں کی حکومت تھی۔

اسماعیلی دیوان امامت کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق شاہ کریم کی آخری رسومات پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں ادا کی گئی جس میں پوری دنیا سے اہم شخصیات اور سربراہان مملکت نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیےاسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان انتقال کرگئے

اعلامیہ کے مطابق روحانی پیشوا کی ہدایت کے مطابق خاندان کے افراد جماعتی عہدیداران کی موجودگی میں ان کی وصیت کو کھولا گیا جس میں انہوں نے اپنے جانشین اور اسماعیلی فرقہ کے 50 ویں روحانی پیشوا کی نامزدگی کی تھی۔

مصر میں اسوان میں تدفین کیوں؟

اسماعیلی فرقے کے روحانی پیشوا کافی عرصہ پہلے لزبن منتقل ہوئے تھے، انہوں نے زندگی کے آخری ایام وہاں گزارے۔ انتقال کے بعد ان کی آخری رسومات کی ادائیگی لزبن میں ہی ہوئی۔ جس کے بعد انہیں سپرد خاک کے لیے اسوان مصر منتقل کیا گیا جہاں آغا خان خاندان کا محل اور قبرستان واقع ہے۔

اسماعیلی اعلامیہ کے مطابق شاہ کریم الحسنی کی نماز جنازہ اسوان میں واقع خاندانی محل میں ادا کی گئی جس کے بعد ان کو تاریخی دریا نیل کے کنارے ان کے دادا اور 48 ویں روحانی پیشوا سر سلطان محمد شاہ آغا خان کے پہلو میں دفن کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیےپرنس کریم آغا خان کے انتقال کے بعد پرنس رحیم الحسینی جانشین نامزد

اسماعیلی عقیدے سے تعلق رکھنے والے افراد کے مطابق روحانی پیشوا کی وصیت کے مطابق انہیں دریائے نیل کے کنارے سپرد خاک کیا گیا جو اسماعیلی تاریخ اور اسلامی نقط نظر سے اہمیت رکھتا ہے۔ اسماعیلی تاریخی کے مطابق اسماعیلی فرقہ کے روحانی پیشواؤں نے ان علاقوں پر حکومت کی ہے۔ اور ان کے محلات اور جائیدادیں اب بھی وہاں موجود ہیں۔

نئے روحانی پیشوا کی تاج پوشی

شاہ کریم الحسنی کی وفات کے بعد ان کا بڑا بیٹا جانشین بن گیا ہے جسے انہوں نے خود اپنی وصیت میں نامزد کیا تھا جس کی آج لزبن میں باقاعدہ طور پر تاج پوشی ہوئی۔ تاج پوشی کی تقریب اسماعیلی سنٹر لزبن میں ہوئی جس میں خاندان کے افراد، اہم شخصیات نے شرکت کی۔

تاج پوشی کی اس تقریب کو دنیا بھر میں اسماعیلی عقیدے کے افراد نے براہ راست دیکھا جس کے لیے جماعت خانوں میں خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔ تقریب میں نئے روحانی پیشوا شاہ رحیم الحسنی کو امامت کا تاج پہنایا گیا۔ یوں انہوں نے باقاعدہ طور پر والد کے جانشینی سنبھال لی۔

اسماعیلی فرقے میں روحانی پیشوا کا انتخاب کیسے ہوتا ہے؟

اسماعیلی فرقہ کے مطابق ان کی امامت کا شجرہ نسب آخری نبی سے ملتا ہے۔ فرقہ اپنے روحانی پیشوا کی پیروی کرتا ہے اور اس کے فرمان کو حرفِ آخر سمجھتا ہے۔

اسماعیلی روحانی پیشوا کا انتخاب روایت کے مطابق ہوتا ہے۔ ابتدا ہی سے یہ سلسلہ جاری ہے۔ انتقال کرنے والے 49 ویں روحانی پیشوا شاہ کریم الحسنی آغا خان چہارم کو ان کے دادا سر سلطان محمد شاہ آغا خان سوم نے جانشین مقرر کیا تھا۔ ان کا انتخاب روایت کے برعکس ہوا تھا کیونکہ دادا نے وصیت میں بیٹے کی جگہ پوتے کا انتخاب کیا تھا۔ یوں شاہ کریم نے 20 سال کی عمر میں 1957 میں بطور روحانی پیشوا کرسی سنبھال لی تھی۔

آغا خان چہارم کے انتقال کے بعد اسماعیلی فرقہ کے 50 ویں روحانی پیشوا کا اعلان کیا گیا جسے مرحوم نے اپنی زندگی ہی میں نامزد کیا تھا اور اپنی وصیت میں اس کا ذکر کیا تھا۔ یہ  روحانی پیشوا کے بڑے بیٹے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسماعیلی فرقہ پرنس رحیم الحسنی پرنس کریم آغا خان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسماعیلی فرقہ پرنس رحیم الحسنی ویں روحانی پیشوا اسماعیلی فرقہ کے روحانی پیشوا کی شاہ کریم الحسنی روحانی پیشوا کا کا انتخاب کے بعد ان تاج پوشی کے مطابق انہوں نے کیا تھا کیا گیا

پڑھیں:

چیئر مین سینٹ کی پیپلز پارٹی کی خواتین اراکین اسمبلی سے ملاقات،صوبہ کی سیاسی صورتحال گفتگو

پشاور/اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اکتوبر2025ء)قائم مقام صدر ، چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے گورنر ہاؤس پشاور میں پیپلز پارٹی کی خواتین اراکین اسمبلی سے ملاقات کی ، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی ، پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر محمد علی شاہ باچا ، خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد ، ہلال احمر خیبرپختونخوا کے چیئرمین فرزند علی وزیر بھی اس موقع پر موجود تھے ، ملاقات میں صوبہ کی سیاسی صورتحال ، وفاقی حکومت کے ساتھ معاملات اور باہمی دلچسپی کے دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا ، قائم مقام صدر نے خواتین اراکین اسمبلی کو یقین دہانی کرائی کہ انکے مسائل کے حل میں بھرپور تعاون فراہم کیا جائے گا ، خواتین اراکین اسمبلی نے اس موقع پر گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کے کردار کو سراہا جس پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کی فسطائیت اور غیر جمہوری رویوں کے باوجود جس انداز سے فیصل کریم کنڈی گورنر شپ چلا رہے ہیں اس پر وہ یقین خراج تحسین کے مستحق ہیں

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کو باہر کی امداد کی ضرورت نہیں تو ہمیں دیں:گورنر خیبرپختونخوا  
  • ہم بڑے لوگ کیوں پیدا نہیں کررہے؟
  • چاہتے ہیں تمام سیاسی جماعتوں کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ملنا چاہیے، فیصل کریم کنڈی
  • جماعت المسلمین کے تحت محفل ذکر ونعت کا اہتمام کیاگیا
  • پرنس ولیم اور ہیری کے درمیان برسوں پرانی رقابت کی وجہ کیا ہے؟
  • نبی کریم ﷺ کی وصیت اور آج کا چین
  • پیارے نبی (ص) انسانیت کے علمبردار اور اخوت و محبت کی مثال ہیں، الحاج عرفان احمد
  • چیئر مین سینٹ کی پیپلز پارٹی کی خواتین اراکین اسمبلی سے ملاقات،صوبہ کی سیاسی صورتحال گفتگو
  • مسجد نبوی میں قرآن کی تعلیم دینے والے پاکستانی نژاد عالم شیخ بشیر احمد انتقال کرگئے
  • کریم آباد انڈر پاس کی تعمیر تاخیر کا شکار، لاگت بھی دگنی ہوگئی