دبئی میں قائم سُپر ایپلی کیشن ’کریم‘ نے پاکستان میں اپنی رائیڈ سروسز معطل کرنے کا اعلان کردیا۔
کمپنی کے شریک بانی نے ’لنکڈ اِن‘ پر جاری ایک بیان میں بتایا کہ ’اس فیصلے کی وجہ ملک میں بگڑتے ہوئے معاشی حالات اور سخت مسابقت ہے۔
کمپنی کے شریک بانی اور سی ای او مدثر شیخہ نے کہا کہ یہ فیصلہ کرنا انتہائی مشکل تھا۔ پاکستان کی خراب معاشی صورت حال، سخت مقابلہ اور عالمی سطح پر سرمایہ کاری کی ترجیحات کی وجہ سے یہاں ایک محفوظ اور قابل بھروسہ سروس برقرار رکھنا مشکل ہوتا جا رہا تھا۔
حالیہ برسوں میں پاکستان کی معاشی گراوٹ، روپے کی قدر میں کمی اور ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے رائیڈ ہیلنگ سروسز کے منافعے پر دباؤ ڈالا ہے۔
ملکی اور بین الاقوامی حریف بشمول اُوبر، جس نے 2020 میں کریم کا علاقائی رائیڈ ہیلنگ بزنس حاصل کیا تھا، کو کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں سخت مسابقت کا سامنا ہے۔
شیخہ کے مطابق رائیڈ ہیلنگ سروس بند کرنے کے باوجود کریم پاکستان میں اپنی ٹیکنالوجی اور انجینئرنگ کی موجودگی کو برقرار رکھے گی۔
کریم ٹیکنالوجیز پاکستان سے پورے خطے کے لیے کام جاری رکھے گی۔ ہمارے تقریباً 400 ملازمین جن میں انجینیئرنگ سمیت تمام شعبے شامل ہیں، ایوری تھنگ ایپ اور اس کے مختلف شعبوں (جیسا کہ فوڈ/گروسری ڈیلیوری، ادائیگیاں وغیرہ) کی تیاری پر کام کر رہے ہیں۔ ان سروسز کو مزید وسعت ملے گی۔ ہمارے پاس اس وقت 100 سے زائد اسامیوں کے لیے بھرتی جاری ہے، اور ہم اپنے فیلکن/ نیکسٹ جین پروگرام کو بھی وسعت دے رہے ہیں، جس کے ذریعے پاکستانی یونیورسٹیوں سے اعلیٰ تعلیم یافتہ گریجویٹس کو منتخب کر کے انہیں جدید اور بڑے پیمانے پر چلنے والے سسٹمز کی تربیت دی جاتی ہے۔‘
شیخہ نے مزید کہا کہ ’پاکستان کریم کے ڈی این اے میں شامل ہے اور کمپنی کی پہلی لائن کوڈ پاکستان میں لکھی گئی تھی۔ مجھے پوری امید ہے کہ مستقبل میں کریم کی خدمات دوبارہ پاکستان میں لانے کا موقع ملے گا۔‘
کریم نے 2015 میں پاکستان میں اپنی سروس کا آغاز کیا اور جلد ہی یہ روایتی ٹیکسیوں اور رکشوں کا سستا اور آسان متبادل بن کر اُبھری۔ کمپنی کی ایپ پر مبنی سروس نے کیش کے بغیر ادائیگیوں کو مقبول بنانے میں مدد دی اور ہزاروں ڈرائیورز، جنہیں ’کپتان‘ کہا جاتا ہے، کے لیے آسان آمدنی کے مواقع پیدا کئے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پاکستان میں اپنی

پڑھیں:

ہائیکورٹ: سلمان شہباز پر چیک باؤنس کا مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کالعدم

لاہور (خبر نگار) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے وزیر اعظم شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز پر چیک بائونس کا مقدمہ درج کرنے کا سیشن کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا، سلمان شہباز کے وکیل نے درخواست میں موقف اپنایا کہ سیشن کورٹ نے دس جولائی کو قانون کے منافی حقائق کا جائزہ لیے بغیر چیک ڈس آنر کے معاملے پر مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کیا۔ لیپ ٹاپ کبھی کمپنی تک پہنچے ہی نہیں، کمپنی کے ملازم نے چیک چوری کر کے آگے دئیے، کمپنی کے ملازم پر چوری کا مقدمہ بھی درج کرایا گیا۔ لہٰذا کمپنی کا ان چیکس سے کوئی لینا دینا نہیں، عدالت نے مدعی کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ ابھی تک یہ نہیں بتا سکے کہ خریداری کس تاریخ کی ہے؟ لیپ ٹاپس خریداری کی رسیدوں پر وصولی دیتے وقت کمپنی کی سٹیمپ بھی موجود نہیں؟ یہ کمپنیوں کا معاملہ ہے، کمپنیاں ایسے کام نہیں کرتیں، دوران سماعت وکیل سید فراز حیدر نے بتایا کہ سلمان شہباز کی کمپنی نے 17 لیپ ٹاپ خریدے لیپ ٹاپ کی خریداری پر 6لاکھ کا چیک دیا گیا، کیش کرانے پر چیک بائونس ہو گیا۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور :سیکیورٹی کے تحت اورنج لائن ٹرین سروس معطل
  • پاکستان کا پہلی بار امریکی خام تیل درآمد کرنے کا معاہدہ، اکتوبر میں پہلی کھیپ کراچی پہنچے گی
  • زائرین کو سفر سے روک کر وزیر داخلہ نے اپنی ناکامی کا اعلان کیا ہے، لشکری رئیسانی
  • سام سنگ اسمارٹ ٹی وی سروس بحال، عالمی تعطل کی وجہ معلوم نہ ہوسکی
  • ملکی توانائی ذخائر میں اضافہ، سندھ سے بڑی خوشخبری
  • چند ماہ قبل 10 کروڑ روپے کا گاڑی کا نمبر خریدنے والے مزمل کریم پراچہ انتقال کر گئے
  • ہائیکورٹ: سلمان شہباز پر چیک باؤنس کا مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کالعدم
  • لتھوانیا کے وزیر اعظم اقربا پروری اور کرپشن پر مستعفی
  • امریکا کا ایران سے تجارتی تعلقات اور تیل خریدنے پرچھ بھارتی کمپنیوں پر پابندیاں عائدکرنے کا اعلان
  • نوکری چھوڑی، ہنر اپنایا: کوئٹہ کی سابق ٹیچر کا کلے آرٹ اور کامیاب آن لائن بزنس