آن لائن ٹیکسی’ ’کریم‘‘ کا پاکستان میں اپنی سروس بند کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
دبئی میں قائم سُپر ایپلی کیشن ’کریم‘ نے پاکستان میں اپنی رائیڈ سروسز معطل کرنے کا اعلان کردیا۔
کمپنی کے شریک بانی نے ’لنکڈ اِن‘ پر جاری ایک بیان میں بتایا کہ ’اس فیصلے کی وجہ ملک میں بگڑتے ہوئے معاشی حالات اور سخت مسابقت ہے۔
کمپنی کے شریک بانی اور سی ای او مدثر شیخہ نے کہا کہ یہ فیصلہ کرنا انتہائی مشکل تھا۔ پاکستان کی خراب معاشی صورت حال، سخت مقابلہ اور عالمی سطح پر سرمایہ کاری کی ترجیحات کی وجہ سے یہاں ایک محفوظ اور قابل بھروسہ سروس برقرار رکھنا مشکل ہوتا جا رہا تھا۔
حالیہ برسوں میں پاکستان کی معاشی گراوٹ، روپے کی قدر میں کمی اور ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے رائیڈ ہیلنگ سروسز کے منافعے پر دباؤ ڈالا ہے۔
ملکی اور بین الاقوامی حریف بشمول اُوبر، جس نے 2020 میں کریم کا علاقائی رائیڈ ہیلنگ بزنس حاصل کیا تھا، کو کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں سخت مسابقت کا سامنا ہے۔
شیخہ کے مطابق رائیڈ ہیلنگ سروس بند کرنے کے باوجود کریم پاکستان میں اپنی ٹیکنالوجی اور انجینئرنگ کی موجودگی کو برقرار رکھے گی۔
کریم ٹیکنالوجیز پاکستان سے پورے خطے کے لیے کام جاری رکھے گی۔ ہمارے تقریباً 400 ملازمین جن میں انجینیئرنگ سمیت تمام شعبے شامل ہیں، ایوری تھنگ ایپ اور اس کے مختلف شعبوں (جیسا کہ فوڈ/گروسری ڈیلیوری، ادائیگیاں وغیرہ) کی تیاری پر کام کر رہے ہیں۔ ان سروسز کو مزید وسعت ملے گی۔ ہمارے پاس اس وقت 100 سے زائد اسامیوں کے لیے بھرتی جاری ہے، اور ہم اپنے فیلکن/ نیکسٹ جین پروگرام کو بھی وسعت دے رہے ہیں، جس کے ذریعے پاکستانی یونیورسٹیوں سے اعلیٰ تعلیم یافتہ گریجویٹس کو منتخب کر کے انہیں جدید اور بڑے پیمانے پر چلنے والے سسٹمز کی تربیت دی جاتی ہے۔‘
شیخہ نے مزید کہا کہ ’پاکستان کریم کے ڈی این اے میں شامل ہے اور کمپنی کی پہلی لائن کوڈ پاکستان میں لکھی گئی تھی۔ مجھے پوری امید ہے کہ مستقبل میں کریم کی خدمات دوبارہ پاکستان میں لانے کا موقع ملے گا۔‘
کریم نے 2015 میں پاکستان میں اپنی سروس کا آغاز کیا اور جلد ہی یہ روایتی ٹیکسیوں اور رکشوں کا سستا اور آسان متبادل بن کر اُبھری۔ کمپنی کی ایپ پر مبنی سروس نے کیش کے بغیر ادائیگیوں کو مقبول بنانے میں مدد دی اور ہزاروں ڈرائیورز، جنہیں ’کپتان‘ کہا جاتا ہے، کے لیے آسان آمدنی کے مواقع پیدا کئے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاکستان میں اپنی
پڑھیں:
وزیراعظم کی 2028ئتک ریکوڈک کو ریلوے لائن نیٹ ورک سے منسلک کرنے کی ہدایت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (صباح نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے 2028ء تک ریکوڈک کو ریلوے لائن نیٹ ورک سے منسلک کرنے کی ہدایت کردی۔ وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان ریلویز کی اپ گریڈیشن اور اس کی ریکو ڈک تک توسیع سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں مستقبل کی کارگو اور نقل و حمل کی ضروریات کے پیش نظر پاکستان ریلویز کی ترقی بشمول ML-1اور ML-3کی اپ گریڈیشن پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے 2028ء تک ریکو ڈک کو ریلوے لائن نیٹ ورک سے منسلک کرنے اور ریلوے کی اپ گریڈیشن اور ترقی کے لیے فائنانسنگ کے حوالے سے بین الوزارتی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔کمیٹی پاکستان ریلویز کی ترقی اور اس کی ریکو ڈک تک توسیع کے لیے درکار فائنانسنگ کے حوالے سے ٹھوس تجاویز پیش کرے گی۔وزیراعظم نے کہا ہے کہ پاکستان ریلویز ملکی معیشت اور مواصلات میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، پاکستان ریلویز نقل و حمل کا ایک سستا، تیز اور ماحول دوست ذریعہ ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ ریکوڈک کو ریلوے نیٹ ورک سے منسلک کرنے سے بلوچستان کے مائنز اینڈ منرلز شعبے کی ترقی ہو گی اور علاقے کے عوام کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر بحری امور جنید انور چوہدری، وزیر ریلویز حنیف عباسی، وزیر مملکت برائے ریلویز بلال اظہر کیانی، معاون خصوصی طارق فاطمی اور اعلیٰ سرکاری حکام شریک تھے۔