سعودی عرب کی قومی فضائی کمپنی سعودیہ نے ایک اہم سنگ میل حاصل کرلیا  جب کہ اس کی برانڈ ویلیو 1.1ارب ڈالرز کی سطح پر پہنچ گئی جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 34فیصد زائد ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ کامیابی عالمی ایوی ایشن انڈسٹری میں جدت اور عمدہ کارکردگی کیلئے سعودیہ کے عزم کو واضح کرتی ہے۔

ایک سرکردہ اور آذاد برانڈ ویلیو ایشن کنسلٹنسی ادارے ”برانڈ فنانس“نے اس گروتھ کو2025کیلئے عالمی سطح پر ایئر لائنز برانڈز پر اپنی جامع سالانہ رپورٹ میں بھی تسلیم کیا ہے۔

اس عمل میں برانڈ کی ویلیو ایشن کے تعین کیلئے مختلف عوامل پر غور کیا جاتا ہے، جس میں کاروباری کارکردگی،اسٹریٹجک اقدامات اور مسافروں کے تاثرات وغیرہ شامل ہوتے ہیں۔

اس سنگ میل کے حصول میں اہم کامیابیوں میں سعودیہ گروپ کا ایئر بس کے ساتھ 105طیاروں کی خریداری کا تاریخی معاہدہ بھی شامل ہے۔

اس کے علاوہ  BLVD  رن وے تھیم پارک کی تعمیر، اسکائی ٹریکس کی جانب سے سال2024کیلئے دنیا کی سب سے بہترین فضائی کمپنی کا اعزاز دیا گیا۔

ترجمان سعودیہ ائیر نے کہا کہ پروازوں کی بروقت آمد و رفت کی شاندار شرح،اور مسافروں کے شاندار سفری تجربے کیلئے متعدد ایوارڈ نے سعودیہ کی ساکھ اور مقبولیت میں اضافہ کیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام

آئی ایم ایف سے قرضے کی اگلی قسط کے لیے ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت بعض شرائط پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم طے شدہ شرائط میں سے زیادہ تر شرائط پوری کردی گئیں۔
آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے تحت پاکستان پر 50 کے لگ بھگ شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ پورے کیے گئے اہداف میں گیس ٹیرف کی ششماہی بنیاد پر ایڈجسمنٹ، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے اور کفالت پروگرام کے تحت مستحقین کو غیر مشروط رقوم کی منتقلی بھی شامل ہے، ڈسکوز کی نجکاری کے لیے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ہے البتہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سالانہ ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت کئی شرائط پوری نہ ہوسکیں۔
آئی ایم ایف کی اجازت سے چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ہی بجٹ 26-2025 منظور کروایا گیا، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔
وفاق اور صوبوں کے درمیان فسکل پیکٹ کی شرط پرعمل کیا جاچکا، ڈسکوز اور جینکوز کی نج کاری کے لیے پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے جبکہ خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کی شرط پر بھی عمل دآمد ہوگیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم نافذ کیا گیا ہے۔
پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے بہتر پبلک انویسٹمنٹ منیجمنٹ پر جزوی عمل درآمد کیا گیا، اسی طرح اعلیٰ سرکاری حکام کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق قانون سازی میں پیش رفت ہوئی ہے۔
کفالت پروگرام کے تحت مہنگائی تناسب سے غیر مشروط کیش ٹرانسفر کی شرط پوری ہوگئی ہے، اس کے علاوہ ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کے بارے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں کیخلاف تصور ہوگی، پاک سعودیہ معاہدہ
  • ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور ہو گی، پاک سعودیہ معاہدہ
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • سعودی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی وزیر اعظم شہباز شریف کے جہاز کا شاہانہ استقبال
  • وزیراعظم محمد شہبازشریف کا طیارہ سعودی فضائی حدود میں داخل
  • وزیرِ اعظم کیلئے سعودی عرب کا خصوصی پروٹوکول، سعودی فضائی حدود میں پہنچنے پر تاریخی استقبال
  • سعودی فضائی حدود میں داخل ہونے پر جنگی طیاروں نے وزیراعظم کے جہاز کا شاندار استقبال کیا
  • چین کی بڑھتی طلب، پاکستان کو بیف ایکسپورٹ کا نیا آرڈر حاصل
  • وزیراعظم آج سے سعودیہ، امریکا اور برطانیہ کے دورے پر روانہ ہونگے
  • سعودی ولیعہد سے علی لاریجانی کی ملاقات