حکومت کا 15 ہزار 352 دیہات کو بجلی فراہم کرنے کا ہدف مقرر
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) حکومت نے آئندہ مالی سال 15 ہزار 352 دیہات کو بجلی فراہم کرنے کا ہدف مقرر کردیا ہے۔
بجٹ دستاویز کے مطابق میپکو کے 2 ہزار 605 دیہات، گیپکو کے 8 ہزار707 دیہات کو بجلی فراہم کی جائے گی، کیسکو کے 1080، پیسکو میں 1641 دیہات کو بجلی فراہمی کا تخمینہ دیا گیا ہے۔
آئیسکو میں 200، لیسکو199، فیسکو میں 800 دیہات کو بجلی فراہم کرنے کا تخمینہ جبکہ آئندہ مالی سال 18 لاکھ 61 ہزار 320 نئے بجلی کنکشن دینے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
میپکو میں 4 لاکھ 83 ہزار347 اور فیسکو میں 3 لاکھ 46 ہزار 126 نئے بجلی کنکشن دئیے جائیں گے، لیسکو میں 3 لاکھ 87 ہزار 377، گیپکو میں 2 لاکھ 80 ہزار 111 نئے صارفین شامل کئے جانے کا تخمینہ دیا گیا ہے۔
جبکہ پیسکو میں ایک لاکھ 20 ہزار اور آئیسکو میں ایک لاکھ 95 نئے صارفین شامل کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، کیسکو میں 22 ہزار 538 حیسکو 20 ہزار 481 اور سیپکو میں 5440 نئے کنکشن دیئے جائیں گے۔
مزیدپڑھیں:بڑی سہولت ختم ! بجلی کے بھاری بلوں سے پریشان صارفین کے لئے اہم خبر
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کا تخمینہ کرنے کا گیا ہے
پڑھیں:
حکومت کا معاشی ترقی کا نیا منصوبہ، 2029 تک جی ڈی پی گروتھ کیلئے 40 اہداف مقرر
حکومت نے ملک کی اقتصادی ترقی کو مستحکم بنیادوں پر آگے بڑھانے کے لیے 2029 تک جی ڈی پی کی شرح نمو میں اضافہ کرنے کا جامع منصوبہ تیار کر لیا ہے جس کے تحت 40 مختلف اہداف مقرر کیے گئے ہیں۔ یہ اہداف پلاننگ کمیشن کی جانب سے تیار کردہ سرکاری دستاویز کا حصہ ہیں جو ملک کی پائیدار ترقی کے لیے ایک حکمت عملی پر مبنی روڈ میپ فراہم کرتی ہے دستاویز کے مطابق علاقائی تجارت کو فروغ دینا، بلیو اکانومی کو فعال بنانا، آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور سائبر سیکیورٹی جیسے جدید شعبوں میں مہارت حاصل کرنا، سستی اور پائیدار توانائی کی فراہمی ممکن بنانا، اور مینوفیکچرنگ میں ویلیو ایڈیشن کے ذریعے پاکستان کی عالمی مسابقتی صلاحیت میں اضافہ شامل ہےمنصوبے میں گورننس میں بہتری، پالیسی اصلاحات، سیاسی استحکام اور امن و امان کو بنیادی شرائط قرار دیا گیا ہے۔ برآمدات میں اضافے کے لیے سازگار سرمایہ کاری ماحول اور عالمی مارکیٹ تک مؤثر رسائی کو ضروری سمجھا گیا ہے تاکہ پاکستان اپنی معیشت کو بین الاقوامی تقاضوں کے مطابق ہم آہنگ کر سکے حکومتی اہداف میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو فروغ دینا، انٹرپنیورشپ اور خصوصی مہارتوں کی بنیاد پر معاشی سرگرمیوں کو بڑھانا شامل ہے۔ اس کے علاوہ پاکستانی برانڈز کو عالمی سطح پر متعارف کرانے، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو وسعت دینے، فری لانسنگ، ٹریننگ اور سکلز بلڈنگ کے پروگرام شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے بھی اہم اقدامات کا ذکر کیا گیا ہے جن میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور ریزیلینس سسٹمز کو بہتر بنانا، جنگلات میں اضافہ، گرین انرجی کی طرف منتقلی، اور قدرتی وسائل بشمول معدنیات کی مائننگ کو منظم کرنا شامل ہے۔ صحت کے شعبے میں بہتری بھی اس پلان کا اہم جزو ہے پلاننگ کمیشن کے مطابق سماجی تحفظ کو یقینی بنانا، نوجوانوں، خواتین اور نچلے طبقے کے لیے خصوصی اقدامات کرنا اس حکمت عملی کا لازمی حصہ ہیں۔ اس منصوبے پر مؤثر عملدرآمد کے لیے عالمی مالیاتی اداروں سے تعاون اور فنڈنگ کو ناگزیر قرار دیا گیا ہے تاکہ مقرر کردہ اہداف کو عملی جامہ پہنایا جا سکے