کراچی والوں کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں نمایاں کمی کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 جون 2025ء ) کراچی والوں کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں نمایاں کمی کا امکان پیدا ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے بجلی کی قیمت میں 4 روپے 69 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست نیپرا میں دائر کی ہے، درخواست ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں جمع کرائی گئی ہے، کے الیکٹرک کی درخواست پر سماعت 19 جون کو ہوگی، اگر درخواست منظور کر لی گئی تو کراچی کے صارفین کو مجموعی طور پر 7 ارب 17 کروڑ روپے کا ریلیف ملے گا، صارفین کو بجلی کے نرخوں میں ممکنہ کمی کی صورت میں آئندہ مہینے کے بلوں میں ریلف ملنے کی توقع ہے۔
دوسری طرف آئندہ مالی سال کے بجٹ میں حکومت کی جانب سے بجلی کے صارفین پر اضافی مالی بوجھ ڈالنے کی تیاریاں جاری ہیں، بجلی کے بلوں پر عائد سرچارج کی موجودہ 10 فیصد حد ختم کرنے اور نیپرا ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے حکومت کو بلوں میں اضافہ کرنے کا اختیار دینے کا فیصلہ زیر غور ہے، بجلی صارفین سے فی یونٹ 3 روپے 23 پیسے تک سرچارج وصول کرنے کی تجویز دی گئی ہے تاہم فی الحال سرچارج میں اضافے کا کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔(جاری ہے)
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ترمیم کے تحت حکومت مخصوص مدت اور کیس ٹو کیس بنیاد پر سرچارج میں اضافہ کر سکے گی، حکومت بجٹ یا دیگر مالی حالات کے مطابق بجلی بلوں میں اضافی سرچارج عائد کر سکے گی جس سے عام صارفین پر مہنگائی کا نیا دباو پڑنے کا امکان ہے، ماضی میں یہ سرچارج بنیادی طور پر گردشی قرضے کے سود کی ادائیگی کیلئے استعمال کیا جاتا رہا ہے اور اب بھی حکومت گردشی قرضے کو ختم کرنے کیلئے 1275 ارب روپے کا قرض لینے جا رہی ہے، یہ قرض کمرشل بینکوں سے لیا جائے گا جسے آئندہ چھ سالوں میں بجلی صارفین سے سرچارج کے ذریعے واپس کیا جائے گا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے فی یونٹ
پڑھیں:
لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی سخت ترین عملداری کا فیصلہ، جدید ٹیکنالوجی سے نگرانی ہوگی
پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ پر مکمل عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اب کسی بھی سیاسی جماعت، فرد یا کاروباری ادارے کو اذان اور خطبہ جمعہ کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
نجی میڈیا کے مطابق، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق مسلسل ساتویں غیر معمولی اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہوگی، جبکہ اس قانون کے نفاذ کی مانیٹرنگ سی سی ٹی وی کیمروں اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کی جائے گی۔
حکومت کا کہنا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کا غلط استعمال — خاص طور پر نفرت انگیز یا اشتعال انگیز تقاریر کے لیے — کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، اور خلاف ورزی کرنے والوں کو قانون کے مطابق سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب بھر کے 65 ہزار سے زائد ائمہ کرام کے وظائف کے اجرا کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی دی۔ ساتھ ہی مساجد کی تزئین و آرائش اور بحالی کے لیے بڑے پیمانے پر منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے تحت مساجد کے اطراف کے راستے صاف، نکاسی آب کا نظام بہتر، اور تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ پنجاب حکومت مذہبی ہم آہنگی کی حامی ہے اور تمام مذہبی جماعتیں ضابطہ اخلاق کے دائرے میں رہ کر اپنی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری رکھ سکتی ہیں۔ تاہم، “مذہب کے نام پر نفرت پھیلانے والوں کے لیے قانون کی رسی مزید تنگ” کی جائے گی۔
اجلاس میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے یا چھپانے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا فیصلہ بھی کیا گیا، جبکہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری کرنے والوں کے لیے کڑی سزاؤں کا عندیہ دیا گیا۔
اسی طرح حکومت نے سوشل میڈیا پر نفرت، اشتعال انگیزی اور جھوٹ پھیلانے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی کا حکم دیا ہے، اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی نگرانی کے لیے اسپیشل یونٹس فعال کر دیے گئے ہیں۔