بجلی مزید مہنگی ہوگی؟ نئے بجٹ میں صارفین پر اضافی سرچارج عائد کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
نئے مالی سال کے بجٹ میں بجلی صارفین پر اضافی سرچارج عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں بجلی مزید مہنگی ہو سکتی ہے۔
حکومت نے گزشتہ روز نئے آئندہ مالی سال 2025-26 کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا، جس میں حکومت کی جانب سے بجلی کے صارفین پر اضافی مالی بوجھ ڈالنے کی تیاریاں جاری ہیں۔
ذرائع کے مطابق بجلی کے بلوں پر عائد سرچارج کی موجودہ 10 فیصد حد ختم کرنے اور نیپرا ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے حکومت کو بلوں میں اضافہ کرنے کا اختیار دینے کا فیصلہ زیر غور ہے۔ اس ترمیم کے تحت حکومت مخصوص مدت اور کیس ٹو کیس بنیاد پر سرچارج میں اضافہ کر سکے گی۔
اس حوالے سے ذرائع نے مزید بتایا کہ بجلی صارفین سے فی یونٹ 3 روپے 23 پیسے تک سرچارج وصول کرنے کی تجویز دی گئی ہے، تاہم فی الحال سرچارج میں اضافے کا کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
اس ترمیم کے بعد حکومت بجٹ یا دیگر مالی حالات کے مطابق بجلی بلوں میں اضافی سرچارج عائد کر سکے گی، جس سے عام صارفین پر مہنگائی کا نیا دباؤ پڑنے کا امکان ہے۔
ماضی میں بجلی کے بلوں پر عائد سرچارج کے ذریعے حکومت گردشی قرضے کے سود کی ادائیگی کرتی رہی ہے۔ اب ایک بار پھر گردشی قرضے کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے حکومت نے 1275 ارب روپے کا قرض لینے کی منصوبہ بندی کی ہے، جو کمرشل بینکوں سے حاصل کیا جائے گا اور یہ قرض آئندہ 6 سال کے دوران صارفین سے وصول کیے جانے والے سرچارج کے ذریعے واپس کیا جائے گا۔
توانائی شعبے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر نیپرا ایکٹ میں ترمیم ہو گئی تو بجلی کی قیمتوں میں مستقل اضافے کی راہ ہموار ہو سکتی ہے، جس کا براہ راست اثر مہنگائی اور گھریلو صارفین کی مشکلات میں اضافے کی صورت میں سامنے آئے گا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
پیٹرولیم مصنوعات پر ڈھائی روپے فی لیٹر اضافی کاربن لیوی لگانے کی تجویز
وفاقی حکومت نے ہائی اسپیڈ ڈیزل اور فرنس آئل کے استعمال پر ڈھائی روپے فی لیٹر کاربن لیوی عائد کرنے کی تجویز دی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں اور پاور سیکٹر میں فرنس آئل کے استعمال یکساں ڈھائی روپے فی لیٹر کاربن لیوی عائد کرنے کی تجویز دی ہے جسے آئندہ سال بڑھا کر 5 روپے فی لیٹر کیا جائے گا۔
بجٹ دستاویزات کے مطابق حکومت کو کاربن لیوی کی مد میں آئندہ مالی سال 10 ارب روپے کی وصولیاں ہوں گی جو پیٹرولیم مصنوعات پر پہلے سے عائد لیوی کی مد میں کی جانے والی 1468 ارب روپے کی لیوی کے علاؤہ ہیں۔
صارفین کے مطابق ملک میں بجلی سے چلنے والی گاڑیاں عوام کی قوت خرید سے باہر ہیں جبکہ ملک میں کہیں بھی چارجنگ کا انفرااسٹرکچر موجود نہیں اور بجلی نایاب و مہنگی ہے ایسی صورت میں کاربن لیوی کا نفاذ عوام کے ساتھ سنگین ناانصافی ہے۔
صارفین نے کہا کہ حکومت پہلے بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کو عوام کی قوت خرید میں لائے اور چارجنگ انفرا اسٹرکچر مہیا کرے اس سے قبل ماحولیاتی تحفظ کے نام پر عوام پر اضافی ٹیکسوں کا بوجھ نہ ڈالا جائے۔