8ہزار ارب سود ادا کرنیوالا ملک پائوں پر کیسے کھڑا ہو گا؟، خرم نواز گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
پی اے ٹی کے سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ ملک میں اقتصادی ایمرجنسی لگا کر ہزار ہا بیوروکریٹس اور اشرافیہ جو 17 ارب ڈالر کی سالانہ مراعات حاصل کرتی ہے ان کی تمام مراعات ختم کر دی جائیں، وزیراعظم ،سپیکر، وزرائے اعلیٰ ،وزراء اور بیوروکریٹس کی تنخواہیں بے شک ڈبل کر دی جائیں مگر ان سے مفت گھر، مفت بجلی، مفت پٹرول، مفت گاڑیوں کی سہولت واپس لے لی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ 8ہزار ارب روپے سالانہ سود کی مد میں ادا کرنیوالا ملک روایتی بیان بازی سے کبھی پائوں پر کھڑا نہیں ہو سکتا، 500 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگا کر یہ دعویٰ کرنا کہ بجٹ عوام دوست ہے مضحکہ خیز ہے۔ ہزاروں صفحات کی بجٹ دستاویز میں قرضوں اور سود سے نجات کی منصوبہ بندی کا ایک بھی صفحہ شامل نہیں۔ ملک میں اقتصادی ایمرجنسی لگا کر ہزار ہا بیوروکریٹس اور اشرافیہ جو 17 ارب ڈالر کی سالانہ مراعات حاصل کرتی ہے ان کی تمام مراعات ختم کر دی جائیں، وزیراعظم ،سپیکر، وزرائے اعلیٰ ،وزراء اور بیوروکریٹس کی تنخواہیں بے شک ڈبل کر دی جائیں مگر ان سے مفت گھر، مفت بجلی، مفت پٹرول، مفت گاڑیوں کی سہولت واپس لے لی جائے۔ 37ہزار تنخواہ لینے والا درجہ چہارم کا ملازم اسی تنخواہ میں گھر کا کرایہ بھی دیتا ہے، بچے بھی پڑھاتا ہے اور کچن بھی چلاتا ہے جس ملک میں درجہ حرارت 50 ڈگری تک جائے اس ملک میں بجلی مہنگی کرنے کے بارے میں سوچنا بھی ظلم ہے۔
دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی نے کہا کہ وزیراعظم معاشی استحکام کیلئے بھارت کی بجائے ریاست مدینہ کو رول ماڈل بنائیں۔ والی ریاست مدینہ نے 14سو سال قبل فرما دیا تھا کہ سودی نظام معیشت تباہ و بربادی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 100فیصد مہنگائی کرنے کے بعد تنخواہوں میں 10فیصد اضافہ مذاق ہے۔ 5 سو ارب کے مزید نئے ٹیکس دس فیصد اضافہ کے ساتھ ساتھ اصل تنخواہ کو بھی نگل جائیں گے۔ بجلی اور پٹرول مہنگا ہونے سے چولہے ٹھنڈے ہوں گے ۔ استعمال کی ان بنیادی اشیا کے مہنگے ہونے سے عام آدمی کی آمدن پر ایک بڑا کٹ لگا دیا گیا۔ پاکستان عوامی تحریک کے راہ نمائوں راجہ زاہد محمود، میاں ریحان مقبول، قاضی شفیق، قمر عباس دھول ، عارف چودھری، سردار عمر دراز خان نے بجٹ کو مایوس کن اور مستقبل کی روشن امیدوں سے یکسر محروم قرار دیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ملک میں
پڑھیں:
اس بار ہم بھی ہتھیار ساتھ لے کر آئیں گے‘تحریک آر یا پار ہوگی‘ گنڈاپور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ اب جو تحریک شروع ہو رہی ہے وہ فیصلہ کن ہوگی، ہتھیار لے کر آئیں گے، اور دفاع کا حق مذہب اور آئین دونوں دیتے ہیں۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ملک بھر میں ایک نئی اور فیصلہ کن تحریک کے آغاز کا اعلان کیا۔ گنڈاپورنے واضح کیا کہ اب کی بار یہ تحریک “آر یا پار’’ ہوگی، اور اس مرتبہ تحریک کا کوئی منصوبہ عوام کے سامنے نہیں لایا جائے گا، “چاہے میں خندق کھودوں یا سرنگ، کسی کو نہیں بتاؤں گا کہ کہاں سے آ رہا ہوں، اس بار پورے پاکستان سے عوام کو ساتھ لے کر آئیں
گے۔’’انہوں نے ریاستی اداروں پر الزام عاید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے کہ “عمران خان کو ختم کرو، پی ٹی آئی کو ختم کرو’’، لیکن وہ نہ عمران خان کو ختم کر سکتے ہیں، اور نہ پی ٹی آئی کو۔ گنڈاپور کا کہنا ہے کہ ان کا اصل ہدف 78 سال سے قابض مافیا ہے جسے اب ہٹایا جائے گا تاکہ حقیقی آزادی حاصل کی جا سکے۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ اس مرتبہ “ہم ہتھیار لے کر آئیں گے’’، میرے مذہب اور آئین نے مجھے دفاع کی اجازت دی ہے، “اگر تم ہمارے سینوں پر گولیاں مارو گے تو ہماری گولیاں تمھاری کمر چیر دیں گی۔’’جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ امریکا میں آرمی چیف کے خلاف احتجاج کی حمایت کرتے ہیں؟ تو ان کا جواب تھا کہ “عمران خان ہمارا لیڈر ہے اور پیٹرن انچیف بھی، باقی نام چھوڑ دیں، اگر پاکستانی امریکا یا دنیا کے کسی بھی کونے میں احتجاج کرتے ہیں تو یہ ان کا حق ہے اور ہم ان کے ساتھ ہیں، اوورسیز پاکستانی کھل کر احتجاج کریں کیونکہ ان پر گولیاں نہیں چل سکتیں، لہٰذا اپنی آواز بھرپور طریقے سے بلند کریں۔’’اس موقع پر رہنما پی ٹی آئی عالیہ حمزہ نے کہا کہ ملک میں سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں بچا، 8 فروری کو عوام نے خاموش انقلاب برپا کیا اور اب عمران خان کی رہائی کی خاطر بھرپور تحریک شروع کی جائے گی، “ہمارے پاس تمام آپشن ختم ہو چکے ہیں، اب صرف سڑکیں ہی واحد حل ہیں، اور آخری فیصلہ بھی سڑکوں پر ہوگا۔’’