اسلام آباد: زندہ جلائی گئی خاتون کا مرنے سے قبل ریکارڈ ہوا ویڈیو بیان عدالت میں پیش
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
اسلام آباد:
اسلام آباد میں زندہ جلائی گئی خاتون کا مرنے سے قبل ریکارڈ کیا گیا ویڈیو بیان عدالت میں پیش کردیا گیا، عدالت نے سسر کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں تھانہ کرپا کی حدود میں خاتون کو زندہ جلانے کے معاملے میں خاتون کے سسر مستاسب کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راجہ آصف محمود نے کیس پر سماعت کی۔
مرحومہ خاتون کی جانب سے منیر احمد ایڈوکیٹ، ایمن ملک ایڈوکیٹ اور محمد سہیل ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
کیل کی جانب سے خاتون کا مرنے سے قبل ریکارڈ کیا گیا ویڈیو بیان عدالت میں پیش کردیا گیا۔ وکیل کے موبائل پر جج کو ویڈیو بیان سنایا گیا۔
منیر احمد ایڈوکیٹ نے بتایا کہ خاتون جلنے کے باعث 1 ماہ اور 1 دن بعد پمز ہسپتال انتقال کر گئی تھی۔ خاتون کی مدعیت میں سسر اور خاوند کے خلاف مقدمہ درج ہے۔ خاتون ویڈیو بیان میں خود بتا رہی ہے اسے کس نے جلایا، ملزم کو ضمانت دی تو مرحومہ کے 11 سالہ بچے کی جان کو خطرہ ہوگا، خاتون کا 164 کا بیان اور مرنے سے پہلے ویڈیو بیان موجود ہے۔ منیر احمد ایڈوکیٹ کی جانب سے مختلف 35 کیسز کا حوالہ دیا گیا۔
عدالت نے خاتون کے سسر کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست مسترد کردی۔ مرحومہ خاتون کی مدعیت میں تھانہ کرپا میں مقدمہ درج ہے۔
خاتون کا ویڈیو بیان
خاتون نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ شام کو لڑائی ہوئی مجھے مارا گیا، سسر نے مجھے گندی گندی گالیاں بھی دیں، میں باہر بھاگی تاکہ کوئی بچائے، پیچھے سے شوہر بھی آگیا، باہر اور لوگوں نے بھی دیکھا شوہر گھسیٹ کر دروازے کے اندر لے آیا، شوہر نے گھسیٹ کر پکڑا اور سسر نے اوپر پیٹرول پھینکا اور آگ لگائی، کمرے کے دو دروازے تھے آگ کے بعد سسر باہر چلا گیا، شوہر دوسرے دروازے سے نکلا مجھے آگ لگی تھی میں بھی پیچھے بھاگی، میں چیختی چلاتی رہی کافی دیر بعد مجھ پر پانی پھینکا، 2 گھنٹے میں وہی پڑی رہی، کسی نے ہاتھ نہیں لگایا کوئی اسپتال لے کر نہیں گیا۔
خاتون نے ویڈیو بیان میں کہا کہ دو گھنٹے بعد ہسپتال لے کر آئے، راستے میں مارتے اور ڈراتے رہے کہ تم سے بچے کو چھین لیں گے، مجھے کہا کہ تم کہنا میں سلنڈر سے جلی ہوں، میرے کانوں میں جو زیور تھا وہ بھی اتار لیا گیا، اسپتال میں بھی لاکر مجھے پانی نہیں دیا گیا، ڈاکٹر نے کہا تو پانی دیا گیا، اسپتال میں بھی ڈراتے رہے کہ بھائیوں کو بتایا تو تمہیں اور بچے کو نقصان پہنچائیں گے، میرا بچہ بھی انہی کے پاس ہے، میری یہ حالت سسر اور خاوند کی وجہ سے ہے۔
واضح رہے کہ جاں بحق خاتون کا سسر اور شوہر اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عدالت میں پیش خاتون کا
پڑھیں:
آئی ایس او کے تحت جامعہ کراچی میں عظیم الشان یوم حسینؑ کی خصوصی ویڈیو جھلکیاں
اسلام ٹائمز: یوم حسینؑ کی صدارت شیح الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کی، جبکہ علامہ شہنشاہ نقوی، مولانا سید احمد اقبال رضوی، علامہ منظر الحق تھانوی، مولانا عباس وزیری، خانم شازیہ امام و دیگر نے خطاب کیا۔ متعلقہ فائیلیںخصوصی رپورٹ
گزشتہ دنوں شہر قائد کی معروف درسگاہ جامعہ کراچی میں دفتر مشیر امور طلبہ اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ریجن کے زیر اہتمام سالانہ عظیم الشان یوم حسینؑ کا انعقاد پارکنگ گراؤنڈ نزد آرٹس لابی میں کیا گیا، سالانہ یوم حسینؑ میں اساتذہ، اسٹاف سمیت طلباء و طالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ یوم حسینؑ کی صدارت شیح الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کی، جبکہ شرکاء یوم حسینؑ سے علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی، مولانا سید احمد اقبال رضوی، معروف اہلسنت عالم علامہ منظر الحق تھانوی، مولانا عباس وزیری اور خانم شازیہ امام نے خطاب کیا۔ صدارتی خطاب میں شیخ الجامعہ ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ فکرِ حسینی کو عام کرنے کی ضرورت ہے، حسینی فکر حق کی سربلندی اور انصاف کی خاطر، جہدوجد کرنے کا نام ہے، آج بھی یزیدی عناصر موجود ہیں، یزیدیت برے اعمال کا نام ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام عالم اسلام اس وقت انتشار کا شکار ہے اور عالم اسلام کی حالات میں بہتری لانے میں طلباء و طالبات کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے کہا کہ ہر بیدار ضمیر امام عالی مقام حضرت امام حسینؑ کی یاد کو زندہ رکھے ہوئے ہے، دور حضرت آدمؑ سے آج تک بقاء انسانیت کی خاطر حق و باطل کی جنگ جاری ہے، تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ معرکہء حق و باطل میں طاقت کے زور پر کامیاب ہونے والے ہمیشہ ناکام ہوئے ہیں، واقعہ کربلا نے تاقیامت حق و باطل کے درمیان ایک لکیر کھینچ دی ہے، فکر حسینیؑ عام کرکے دہشتگردی کو شکست دی جا سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ باب العلم کے ماننے والوں کا تقدس تعلیم ہونا چاہیئے، نوجوانی کی تعلیم کیساتھ کیساتھ تربیت کی اعلیٰ ترین درس گاہ کربلا ہے۔ مولانا سید احمد اقبال رضوی نے کہا کہ نواسہ رسولؐ حضرت امام حسینؑ کی قربانی کا مقصد دین محمدﷺ کی سر بلندی تھا، جامعات میں یوم حسینؑ کا انعقاد اس بات کا ثبوت ہے کہ حسینیت فرقہ واریت نہیں بلکہ اتحادِ بین المسلمین کا ذریعہ ہے، اسلام میں دیگر مذاہب کی توہین جائز نہیں ہے، بلکہ ایسا کرنے والا خارجی ہے۔
مولانا سید احمد اقبال رضوی نے کہا کہ امریکا جو خود کو سپر پاور سمجھتا ہے، اس کو رہبر معظم سید علی خامنہ ای نے ایسی شکست دی کہ دشمن انکے نام سے خوفزدہ ہے۔ یوم حسینؑ میں خطاب کرتے ہوئے علامہ منظرالحق تھانوی کا کہنا تھا کہ یزید ایک شخص کا نام نہیں بلکہ ایک باطل طرز فکر کا نام ہے، ہمیں حسینیت عام کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ اس موقع پر مولانا عباس وزیری و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ یوم حسینؑ کے دوران طلباء و طالبات نے نوحہ، سلام و مرثیے کے ذریعے امام عالی مقام حضرت امام حسینؑ اور شہدائے کربلاؑ کی بارگاہ میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ شرکاء یوم حسینؑ کیلئے مختلف طلباء تنظیموں کی جانب سے سبیل امام حسینؑ کا بھی انعقاد کیا گیا۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔(ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial