عالم اسلام کی موجودہ صورتحال پر مفتی مبارک حسین نعمانی کا خصوصی انٹرویو
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
اسلام ٹائمز کیساتھ اپنے خصوصی انٹرویو میں جموں و کشمیر انجمن مصباح الاسلام کے سربراہ کا کہنا تھا کہ عرب دنیا کے حکمران اپنی کرسی کے تحفظ میں لگے ہوئے ہیں اور انہیں لگتا ہے کہ اگر ہم فلسطین کی حمایت کرینگے تو ہماری کرسیاں خطرے میں پڑ جائیں گی، لیکن انہیں یاد رکھنا چاہیئے کہ آج فلسطین کی باری ہے تو کل انکی نوبت آئیگی۔ متعلقہ فائیلیںمفتی مبارک حسین نعمانی جموں و کشمیر انجمن مصباح الاسلام کے سربراہ ہیں، جس کے ذیل میں مختلف دینی ادارے اور دار العلوم فعال ہیں۔ اسلام ٹائمز نے مفتی مبارک حسین نعمانی سے ایک نشست کے دوران کشمیر کی موجودہ صورتحال اور فلسطین پر اسرائیلی جارحیت پر ایک خصوصی انٹرویو کا اہتمام کیا، جس دوران انہوں نے کہا کہ وحدت اسلامی کے نتیجے میں ہی مسلمانوں کے تمام مسائل کا حل ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن ہمیں مسلمان سمجھ کر نشانہ بنا رہے ہیں، لیکن ہم ایک دوسرے کو مسلمان ماننے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے مسئلہ کو انسانی بنیادوں پر دیکھا جانا چاہیئے اور وہاں ہونیوالی قتل و غارتگری کو روکنا ہوگا، فلسطین کو کسی صورت میں نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ہے اور فلسطین پر اسرائیل اور امریکہ کے جنگی جرائم ہرگز قابل برداشت نہیں ہیں۔ مفتی مبارک حسین نعمانی کا کہنا تھا کہ عرب دنیا کے حکمران اپنی کرسی کے تحفظ میں لگے ہوئے ہیں اور انہیں لگتا ہے کہ اگر ہم فلسطین کی حمایت کریں گے تو ہماری کرسیاں خطرے میں پڑ جائیں گی، لیکن انہیں یاد رکھنا چاہیئے کہ آج فلسطین کی باری ہے تو کل انکی نوبت آئے گی۔ اسلامی ممالک کو سامنے آکر فلسطین میں ہونیوالی نسل کشی کو روکنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ منبر و محراب کو ملت کے مسائل کے حل اور اتحاد و یکجہتی کیلئے استعمال ہونا چاہیئے نہ کہ منبر پر انتشار، تضاد و منافرت کی باتیں کی جائیں۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ فلسطین کی
پڑھیں:
عاشقان رسولﷺ کو غازی علم دین کے راستے کو اپنانا ہوگا، مفتی طاہر مکی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-2
ٹنڈوآدم ( نمائندہ جسارت ) غازی علم الدین شہید کی خدمات کو سلام پیش کرتے ہیں عاشقان رسول کو غازی علم دین کے راستے کو اپنا نہ ہوگا امریکہ سمیت اسلام دشمن ممالک توہین رسالت قانون کو ختم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیاء پاکستان کی جانب سے مسجد انوار ختم نبوت ٹنڈو آدم میں راجپال گستاخ رسول کو قتل کرنے والے عظیم مجاہد غازی علم الدین شہید کی یوم شہادت 31 اکتوبر کے حوالے سے عظیم الشان محافظ ختم نبوت کانفرنس منعقد کی گئی کانفرنس میں تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیاء پاکستان کے سربراہ مفتی محمد طاہر مکی مرکزی نائب امیر حافظ محمد طارق الحمادی ختم جچوت لائیرز فورم کے چیئرمین میئومنظور احمدراجپوت ایڈوکیٹ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی مجلس شوری کے رکن جمعیت علماء اسلام ضلع سانگھڑ کے رہنما مولانا مفتی محمد یعقوب مگسی پاکستان کے نامور خطیب قاری عطاء الرحمن جامعہ علم وعمل کے مولانا حبیب الرحمن سعید جامعہ مدنیہ کے مولانا منظور احمد کمبوہ مولانا احمد اللہ بلوچ مولانا فضل اللہ بلوچ الحاج سلیمان روشن میڈیکل کے ڈاکٹر علی شان مولانافیضان قریشی مولانامحمدحیات قمر پاسبان ختم نبوت کے حافظ شیر اسامہ بن طاہر محافظین ختم نبوت کے محرم علی راجپوت اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غازی علم الدین شہید نے گستاخ رسول راجپال کو جہنم واصل کر کے جو تاریخ رقم کی ہے قیامت تک اسے یاد رکھا جائے گا مفتی محمد طاہر مکی نے کہا کہ ہماری خراج تحسین کا غازی علم الدین کو کوئی فائدہ نہیں اس سے ہم اونچے ہو رہے ہیں اور عاشقان رسول میں اپنا نام لکھوا رہے ہیں غازی علم الدین شہید کو تو آخری رات کال کوٹھڑی میں رسول اللہ کی زیارت ہوئی یہی ان کی نجات کے لیے کافی ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی غازی علم الدین جیسے سچے عاشقان رسول کی ضرورت ہے۔