UrduPoint:
2025-08-02@16:10:16 GMT

آبنائے ہرمز عالمی تیل کی سپلائی کے لیے اہم کیوں؟

اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT

آبنائے ہرمز عالمی تیل کی سپلائی کے لیے اہم کیوں؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 جون 2025ء) آبنائے ہرمز ایک اہم آبی گزرگاہ ہے جو عمان اور ایران کے درمیان واقع ہے اور خلیج فارس کو خلیج عمان اور بحیرہ عرب سے ملاتی ہے۔

یو ایس انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن(ای آئی اے) اسے "دنیا کا سب سے اہم آئل ٹرانزٹ چوک پوائنٹ" قرار دیتا ہے۔

اسرائیل اور ایران کے مابین تنازعے میں امریکہ کہاں کھڑا ہے؟

اپنے تنگ ترین مقام پر، یہ آبی گزرگاہ صرف 33 کلومیٹر چوڑی ہے، جس میں دونوں سمتوں میں جہاز رانی کی لین صرف دو میل چوڑی ہے، جو اسے بھیڑ بھاڑ والی اور خطرناک بناتی ہے۔

اوپیک ممالک جیسے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت اور عراق کی طرف سے خام تیل کی بڑی مقدار خلیج فارس کے خطے میں تیل کے ذخائر سے نکالی جاتی ہے اور عالمی سطح پر استعمال ہوتی ہے جو آبنائے ہرمز کے ذریعے دوسرے ملکوں کو جاتی ہے۔

(جاری ہے)

انرجی اور فریٹ مارکیٹ کنسلٹنٹ وورٹیکسا کے اعداد و شمار کے مطابق، تقریباً 20 ملین بیرل خام، کنڈینسیٹ اور ایندھن روزانہ اس آبی گزرگاہ کے ذریعے ترسیل کا تخمینہ ہے۔

ایران اسرائیل تنازعہ: کیا ترکی بھی اس میں شامل ہو جائے گا؟

مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کے دنیا کے سب سے بڑے پروڈیوسر میں سے ایک، قطر، اپنی ایل این جی برآمدات کے لیے آبنائے ہرمز پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔

آبنائے ہرمز میں موجودہ صورتحال کیا ہے؟

اسرائیل اور ایران کے درمیان تنازعہ نے آبی گزرگاہ کی حفاظت پر نئی توجہ مرکوز کر دی ہے۔

ایران ماضی میں مغربی دباؤ کے جواب میں آبنائے ہرمز کو ٹریفک کے لیے بند کرنے کی دھمکی دیتا رہا ہے۔

اسرائیل اور ایران کے درمیان لڑائی شروع ہونے کے بعد سے، تاہم، خطے میں تجارتی جہاز رانی پر کوئی بڑا حملہ نہیں ہوا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق لیکن جہاز کے مالکان آبی گزرگاہ کو استعمال کرنے میں تیزی سے محتاط ہو رہے ہیں، کچھ بحری جہازوں نے سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں اور دیگر اس راستے کو منسوخ کر رہے ہیں۔

بحری ذرائع نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ تجارتی جہازوں کے نیویگیشن سسٹم کے ساتھ الیکٹرانک مداخلت حالیہ دنوں میں آبی گزرگاہ اور وسیع خلیج کے ارد گرد بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مداخلت کا اثر خطے سے گزرنے والے جہازوں پر پڑ رہا ہے۔

حماس کے ساتھ جو کیا وہ ایران مت بھولے، اسرائیل کا انتباہ

چونکہ بظاہر یہ تنازع فوری طور پر ختم نہیں ہونے والا ہے، بازار میں اتھل پتھل، آبی گزرگاہ کی کسی بھی طرح کی بندش یا تیل کے بہاؤ میں رکاوٹ خام تیل کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ کر سکتی ہے اور توانائی کے درآمد کنندگان کو خاص طور پر ایشیا میں سخت نقصان پہنچا سکتی ہے۔

دریں اثنا، حالیہ دنوں میں خطے سے خام اور صاف شدہ تیل کی مصنوعات لے جانے والے جہازوں کے لیے ٹینکر کے نرخ بڑھ گئے ہیں۔

بلومبرگ نے بالٹک ایکسچینج کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ پیر تک مشرق وسطیٰ سے مشرقی ایشیا تک ایندھن کی ترسیل کی لاگت تقریباً 20 فیصد بڑھ گئی۔ اس دوران مشرقی افریقہ میں شرحیں 40 فیصد سے زیادہ بڑھ گئیں۔

سب سے زیادہ کون متاثر ہو گا؟

ای آئی اے کا اندازہ ہے کہ آبنائے ہرمز سے گزرنے والے خام اور دیگر ایندھن کی کھیپوں کا 82 فیصد ایشیائی صارفین کو جاتا ہے۔

چین، بھارت، جاپان اور جنوبی کوریا ان چار ممالک کے ساتھ سرفہرست تھے جو کہ آبنائے ہرمز سے گزرنے والے تمام خام تیل اور کنڈینسیٹ کے بہاؤ کا تقریباً 70 فیصد بنتے ہیں۔

آبنائے ہرمز میں سپلائی میں رکاوٹ سے یہ مارکیٹیں سب سے زیادہ متاثر ہوں گی۔

بندش کا ایران اور خلیجی ممالک پر کیا اثر پڑے گا؟

اگر ایران آبنائے ہرمز کو بند کرنے کے لیے کارروائی کرتا ہے تو ممکنہ طور پر امریکہ فوجی مداخلت کر سکتا ہے۔

امریکہ کا پانچواں بحری بیڑا، جو کہ قریبی بحرین میں واقع ہے، کو علاقے میں تجارتی جہاز رانی کی حفاظت کا کام سونپا گیا ہے۔

ایران کی طرف سے آبی گزرگاہ سے تیل کے بہاؤ میں خلل ڈالنے کا کوئی بھی اقدام سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسی خلیجی عرب ریاستوں کے ساتھ تہران کے تعلقات کو بھی خطرے میں ڈال سکتا ہے۔

خلیجی عرب ممالک نے اب تک اسرائیل کو ایران کے خلاف حملے شروع کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے لیکن اگر تہران کے اقدامات ان کی تیل کی برآمدات میں رکاوٹ بنتے ہیں تو ان پر ایران کے خلاف جانے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مزید برآں، تہران خود اپنے صارفین کو تیل بھیجنے کے لیے آبنائے ہرمز پر انحصار کرتا ہے، جس سے اس آبنائے کو بند کرنا نقصان دہ ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے جے پی مورگن کے تجزیہ کاروں نتاشا کنیوا، پرتیک کیڈیا اور لیوبا ساوینووا کے حوالے سے کہا کہ "ایران کی معیشت کا بہت زیادہ انحصار سمندری راستے سے سامان اور بحری جہازوں کے مفت گزرنے پر ہے، کیونکہ اس کی تیل کی برآمدات مکمل طور پر سمندر پر مبنی ہیں۔

" اور "آبنائے ہرمز کو منقطع کرنا ایران کے اپنے واحد تیل خریدار چین کے ساتھ تعلقات کے لیے نقصان دہ ہو گا۔" کیا آبنائے ہرمز کے متبادل ہیں؟

خلیجی عرب ممالک جیسے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے حالیہ برسوں میں آبنائے ہرمز سے گزرنے کے لیے متبادل راستے تلاش کیے ہیں۔

دونوں ممالک نے انفراسٹرکچر قائم کیا ہے جس کی مدد سے وہ اپنے کچھ خام تیل کو دوسرے راستوں سے لے جا سکتے ہیں۔

سعودی عرب، مثال کے طور پر، 50 لاکھ بیرل یومیہ کی گنجائش کے ساتھ ایسٹ ویسٹ کروڈ آئل پائپ لائن چلاتا ہے، جب کہ متحدہ عرب امارات کے پاس ایک پائپ لائن ہے جو اس کے ساحلی آئل فیلڈز کو خلیج عمان کے فجیرہ ایکسپورٹ ٹرمینل سے جوڑتی ہے۔

ای آئی اے کا اندازہ ہے کہ آبنائے ہرمز کو نظرانداز کر کے تقریباً 2.

6 ملین بیرل یومیہ خام تیل دستیاب ہو سکتا ہے۔

ج ا ⁄ ص ز (سرینواس مجمدارو)

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے متحدہ عرب امارات آبنائے ہرمز کو اور ایران کے آبی گزرگاہ کے ساتھ سکتا ہے خام تیل کے لیے تیل کی

پڑھیں:

’مجھے ان فالو کر دیں‘، اداکارہ اسما عباس نے ایسا کیوں کہا؟

سینیئر اداکارہ اسماء عباس جنہیں پاکستانی ڈراموں میں شاندار کارکردگی کی وجہ سے سراہا جاتا ہے انہوں نے ناقدین کو کہا ہے کہ اگر کسی کو ان سے مسئلہ ہے تو وہ ان کا یوٹیوب چینل ان سبسکرائب کر دیں۔

حال ہی میں اسما عباس نے اپنی گھریلو مددگار کے حق میں آواز بلند کی جس پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے اپنے حالیہ ولاگ میں اپنے ناظرین کو کھری کھری سناتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کو اُن کی ہاؤس ہیلپ سے مسئلہ ہے تو وہ چینل کو ان سبسکرائب کر دے۔

اپنے وی لاگ میں اسما عباس نے کہا میں اپنی ویڈیو پر کچھ تبصرے پڑھ رہی تھی اور چندا کے بارے میں نفرت انگیز کمنٹس دیکھ کر حیران رہ گئی۔ یہ تبصرے واقعی تکلیف دہ تھے۔ مجھے اپنے بارے میں نفرت آمیز باتیں پڑھنے کی عادت ہو چکی ہے۔ کوئی کہتا ہے، ’بے شرم بڑھیا‘، کوئی کہتا ہے، ’اس عمر میں ایسے بے حیاء کپڑے پہنتی ہو‘، یا پھر ’مرنے والی ہو، ذرا اپنے اعمال دیکھو‘۔ لیکن اس بار مجھے واقعی دکھ ہوا کیونکہ یہ تبصرے میری ہاؤس ہیلپ کے بارے میں تھے۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ لوگوں نے لکھا، ’ہمیں چندا میں کوئی دلچسپی نہیں‘، ’ہمیں تمہاری ملازمہ کی کہانیاں کیوں سننی پڑتی ہیں؟‘ یا پھر ’ہمیں اُس کی زندگی سے کوئی غرض نہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک بات واضح کر دوں کہ میں اپنی زندگی میں ’ملازمہ‘ کا لفظ استعمال ہی نہیں کرتی، یہ لفظ میری لغت میں ہے ہی نہیں۔ وہ میری ہاؤس ہیلپ ہیں اور میرے لیے بے حد اہم ہیں۔ اُن کے بغیر میں زندہ نہیں رہ سکتی۔ وہ دن رات میرا ساتھ دیتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: محبت عمر اور وقت کے ساتھ بدلتی ہے، اسما عباس

انہوں نے مزید کہا میں اُن کی وفاداری، محبت، عزت اور محنت کا کبھی بدلہ نہیں دے سکتی۔ وہ میرے ساتھ بہت وفادار ہیں، اور میں حقیقت میں اُن کے بغیر رہ ہی نہیں سکتی۔ تو اگر کسی کو میری ہاؤس ہیلپ کی وجہ سے میرے وی لاگ پسند نہیں آتے تو وہ بلا جھجک میری چینل کو ان سبسکرائب، اَن فالو یا بلاک کر دے۔ اگر آپ اپنے ملازمین سے عزت اور برابری کا سلوک نہیں کر سکتے تو آپ کی ساری عبادات کس کام کی ہیں؟ میرا دل ٹوٹ گیا۔ یہ لوگ میرے بچوں کی طرح ہیں۔

واضح رہے کہ اسما عباس ایک شاندار پاکستانی اداکارہ ہیں جو مقبول ڈراموں میں اپنی شاندار اداکاری کے جوہر دکھا چکی ہیں، ان کے قابل ذکر ڈرامے دمپخت، اکبری اصغری، خمار، دلدل، رانجھا رانجھا کردی، چپکے چپکے، چوہدری اینڈ سنز، جی ٹی روڈ، ردّ، من جوگی، بےبی باجی کی بہویں اور دستک اور دیگر ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسما عباس پاکستانی اداکارہ پاکستانی ڈرامے

متعلقہ مضامین

  • حسینہ کی معزولی کے ایک سال بعد بھی بنگلہ دیش منقسم کیوں؟
  • امریکہ پاکستان سے تیل کا معاہدہ کیوں کر رہا ہے؟
  • مغربی تعلیم زوال پذیر کیوں ہے؟
  • ’مجھے ان فالو کر دیں‘، اداکارہ اسما عباس نے ایسا کیوں کہا؟
  • چینی بحران پر حکومت کا ایکشن، ملز کا ذخیرہ قبضے میں لے لیا
  • اسپین کے ایک قصبے میں مرنا کیوں منع ہے؟ دلچسپ وجہ
  • چینی بحران پر حکومت کا ایکشن، ملز کا ذخیرہ قبضے میں لے لیا، مالکان کے نام ای سی ایل میں شامل
  • بلوچستان: لیویز کا پولیس میں انضمام کیوں کیا جا رہا ہے؟
  • ایک دن آئے گا جب پاکستان تیل بھارت کو بیچے گا، ٹرمپ کو یہ بیان کیوں دینا پڑا؟
  • شادی کیوں نہیں کی ؟ توثیق حیدر نے پہلی بار وجہ بتادی