ہفتے کی دوپہر تک یرغمالیوں واپسی نہ ہونے کی صورت میں جنگ بندی معاہدہ ختم ، شدیدجنگ کا دوبارہ آغاز ہو گا، اسرائیلی وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 فروری2025ء) اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے دھمکی دی ہے کہ ہفتے کی دوپہر تک یرغمالیوں کو واپس نہ ہونے کی صورت میں جنگ بندی معاہدہ ختم کر دیا جائے گا اور اسرائیلی مسلح افواج دوبارہ سے شدیدجنگ کا آغاز کردیں گی جو دشمن کی مکمل شکست تک جاری رہے گی ۔بی بی سی کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کا یہ بیان اسرائیلی کابینہ کے تقریباً چار گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس کے بعد جاری کیا گیا۔
(جاری ہے)
وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اپنی زیر صدارت کابینہ اجلاس کے بعد جاری بیان میں مزید کہا کہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی اور اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہ کرنے کے فیصلے کی روشنی میں میں نے کل رات اسرائیل کی مسلح افواج کو غزہ کی پٹی کے اندر اور اس کے ارد گرد جمع ہونے کا حکم دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے حکم پر عملدرآمد جاری ہے اور یہ جل ہی مکمل کر لیا جائےگا۔اسرائیلی وزیراعظم نے مزید کہا کہ اجلاس کے دوران ہم سب نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کےہفتے کی دوپہر تک یرغمالیوں کی رہائی کے مطالبے اور غزہ کے مستقبل کے لئے صدر کے انقلابی وژن کا خیر مقدم کیا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
کیا بھارت سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم کر سکتا ہے؟
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرصدارت بھارتی کابینہ کے اجلاس کے بعد بھارت نے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔جیو نیوز کے مطابق سندھ طاس معاہدہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دو طرفہ عالمی معاہدہ ہے جسے بھارت یک طرفہ طور پر ختم نہیں کر سکتا۔ 1960 کا سندھ طاس معاہدہ عالمی بینک کی ثالثی میں طے پایا تھا، معاہدے میں کوئی تبدیلی دونوں ممالک کی رضامندی سے ہی ہو سکتی ہے۔
سندھ طاس معاہدے کے تحت 3 دریا سندھ، چناب اور جہلم پاکستان کو دیے گئے تھے جبکہ معاہدے کے تحت راوی، ستلج اور بیاس بھارت کو دیے گئے تھے۔
پنجاب میں کلینک آن وہیل کیلئے جدید گاڑیاں خریدنے کی منظوری، ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں مانیٹرنگ، رپورٹنگ اینڈ ایلویشن ڈیپارٹمنٹ کا الگ شعبہ قائم کرنے کا فیصلہ
بھارت کی طرف سے ماضی میں متعدد بار اس معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی ہے اور پاکستانی دریاؤں پر پن بجلی منصوبے تعمیر کرکے پاکستان آنے والے پانی کو متاثر کیا گیا ہے۔ گزشتہ تین سال سے بھارتی ہٹ دھرمی کے باعث پاکستان اور بھارت کے انڈس واٹر کمشنرز کا اجلاس بھی نہیں ہو سکا، دونوں ملکوں کے درمیان انڈس واٹر کمشنرز کا آخری اجلاس 30 اور 31 مئی 2022کو نئی دہلی میں ہوا تھا۔ سندھ طاس معاہدے کے تحت سال میں دونوں ملکوں کے کمشنرز کا اجلاس ایک بار ہو نا ضروری ہے۔ پاکستان کے انڈس واٹر کمشنرکی طرف سے بھارتی ہم منصب کو اجلاس بلانے کے لیے متعدد بار خط لکھا گیا لیکن کوئی مناسب جواب نہیں ملا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز سے فیصل آباد ڈویژن کے ارکان صوبائی اسمبلی کی ملاقات
مزید :