WE News:
2025-08-06@09:51:51 GMT

حکومت کا پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے پہل نہ کرنے کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

حکومت کا پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے پہل نہ کرنے کا اعلان

پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ مذاکرات کے لیے حکومتی کمیٹی کے اہم رکن سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ مذاکرات کی دعوت دینے کا موسم تمام ہوگیا، اب حکومت مذاکرات کے لیے پہل نہیں کرے گی۔

عرفان صدیقی نے حکومت کی جانب سے واضح پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کی دعوت دینے کا موسم تمام ہوگیا، اب پی ٹی آئی کو مذاکرات کی کوئی دعوت نہیں دیں گے۔

مزید پڑھیں: مذاکرات کے دوران عمران خان کو کن مقامات پر منتقل کرنے کی آفر ہوئی، علی امین گنڈاپور کا بڑا انکشاف

انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا دروازہ کھلا رہنے کا مطلب دعوت دینا نہیں اور مذاکرات کا دروازہ بند نہ کرنے کا بھی یہ مطلب نہیں کہ ہم ان کا انتظار کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب پی ٹی آئی پر منحصر ہے کہ وہ کب سنجیدہ اور نتیجہ خیز مذاکرات چاہتی ہے۔

رپنما مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ جب پی ٹی آئی کا دل جلسوں، ہنگاموں اور 9 مئی جیسے واقعات سے بھر جائے اور جب انہیں لگے کہ اب سنجیدہ مذاکرات کی ضرورت ہے تو وہ آئیں اور ہمارے ساتھ بیٹھیں مگر ہم اب کوئی دعوت نہیں دیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی قیادت بے بس ہے، انہیں یہ معلوم ہی نہیں کہ عمران خان کا کس بات پر کیا مؤقف ہوگا۔

عرفان صدیقی نے یہ بھی کہا کہ عمران خان نے اب خطوط نویسی شروع کردی ہے، سنا ہے کہ وہ اب تیسرا خط بھی لکھ رہے ہیں، درحقیقت سویلین بالادستی کبھی عمران خان کا مقصد ہی نہیں رہا۔

مزید پڑھیں: حکومت، پی ٹی آئی مذاکرات ختم: اب پاکستان کی سیاست کس کروٹ بیٹھے گی؟

واضح رہے کہ 5 دن قبل یعنی 7 فروری کو ہی حکومت نے ایک بار پھر پی ٹی آئی کو مذاکرات کی دعوت دی تھی۔ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مذاکراتی کمیٹی تحلیل نہیں ہوئی، ہم نے کبھی بھی مذاکرات کے لیے دروازے بند نہیں کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک سخت آدمی ہیں، تحریک انصاف کے اندر سے مذاکرات کی منظوری آجائے پھر وہ ہمارے پاس آجائیں گے، تحریک انصاف والے آج بھی ہم سے رابطے میں ہیں، رابطے منقطع نہیں ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم پر فخر، پارلیمنٹ اپنی آئینی مدت پوری کرےگی، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق

واضح رہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان 28 جنوری کو مذاکرات کے لیے میٹنگ طے تھی، تاہم بانی پی ٹی آئی عمران خان نے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا، جس کے باعث مذاکرات نہیں ہوسکے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: مذاکرات کے لیے کہ مذاکرات مذاکرات کی پی ٹی ا ئی کہا کہ تھا کہ

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ کی ڈپٹی کمشنر کو مظاہرین سے مذاکرات کر کے احتجاج ختم کرانے کی ہدایت

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈپٹی کمشنر کو وفاقی دارالحکومت میں مظاہرہ کرنے والے افراد سے مذاکرات کر کے احتجاج ختم کرانے کی ہدایت کر دی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچ لاپتا افراد کی فیملیز کا نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاج ختم کرانے کی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے ایف سکس پیٹرول پمپ انتظامیہ کی درخواست پر سماعت کی۔

چیف جسٹس سرفراز ڈوگر  نے کہا کہ ڈی سی صاحب مظاہرین سے مذاکرات کر کے بتائیں کہ یہاں نہیں بیٹھ سکتے، کیوں راستہ بلاک کیا ہوا ہے اُن کا کاروبار ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد ایاز شوکت نے کہا کہ بلوچ یوتھ کونسل والے احتجاج کر رہے ہیں،
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے استفسار  کیا کہ کیا احتجاج کی اجازت دی ہوئی ہے؟

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ اجازت نہیں ہے، ہم مظاہرین کو منتشر کرتے ہیں لیکن وہ پھر آ جاتے ہیں، چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر  نے استفسار کیا کہ انتظامیہ کہاں ہے کیا کر رہی ہے؟

چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے اسلام آباد انتظامیہ کو ہدایت دی کہ آپ سنجیدہ اقدامات لیں، جو آپ نے کیا یہ ناکافی ہے، آپ نے دوسرے فریق کی پراپرٹی کا تحفظ کرنا ہے۔

چیف جسٹس سرفراز ڈوگر  نے کہا کہ کس قانون کے تحت آپ دوسرے فریق کی پراپرٹی بلاک کر رہے ہیں؟ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے کہا کہ ہم اُنہیں احتجاج کیلئے متبادل جگہ دے سکتے ہیں۔

چیف جسٹس سرفراز ڈوگر  نے کہا کہ ڈی سی صاحب ان سے مذاکرات کریں کہ آپ یہاں نہیں بیٹھ سکتے، دو ہفتے بعد آئندہ سماعت پر بغیر کسی ناکامی کے رپورٹ جمع کرائیں۔

چیف جسٹس نے ڈی سی سے مکالمہ کیا کہ پندرہ دن کا کہا ہے تو اسکا یہ مطلب نہیں کہ پندرہ دن بعد ہی واپس آئیں، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن نے کہا کہ نہیں سر ہم فوری کریں گے۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ہمارا کاروبار رکا ہوا ہے، جلد کارروائی کی ڈائریکشن دی جائے، چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دیے کہ  ڈائریکشن دیدی ہے، یہ نہیں ہے کہ نوالہ آپ کے منہ میں دے دیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • حماس کا بڑا فیصلہ، غزہ کی آئندہ حکومت سے لاتعلقی کا اعلان
  • ملک ریاض کا بحریہ ٹاؤن بند کرنے کا اشارہ، مسائل کے حل کیلئے مذاکرات کی پیشکش
  • وفاقی حکومت کی 26ویں ترمیم پر مذاکرات کیلیے اپوزیشن کو دعوت
  • وفاقی حکومت نے اپوزیشن کو 26 ویں ترمیم پر مذاکرات کی دعوت دیدی
  • وفاقی حکومت نے اپوزیشن کو 26ویں ترمیم میں بہتری لانے کیلئے مذاکرات کی دعوت دیدی
  • ’یوم استحصالِ کشمیر‘ اور عمران خان حکومت کی سفارتی ناکامی
  • احتجاجی تحریک: پی ٹی آئی اسلام آباد نے اپنی حکمت عملی کا اعلان کردیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کی ڈپٹی کمشنر کو مظاہرین سے مذاکرات کر کے احتجاج ختم کرانے کی ہدایت
  • عمران خان نے ہمیشہ کہا ہے کہ پاکستان سے باہر نہیں جاؤں گا، علی امین گنڈاپور
  • عمران خان کے بچے قانونی منظوری کے بعد انسے ملاقات کر سکتے ہیں ،غیر ملکی شہریوں کو عدم استحکام کی اجازت نہیں دی جا سکتی،حذیفہ رحمان