اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ سینیٹ اور قومی اسمبلی میں خواتین کی شرکت مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہے، ایوان کی سرگرمیوں میں ان کی شراکت داری بہترین ہے۔

پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پارلیمنٹری سروسز (پیپز) میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سے پہلے قومی اسمبلی میں ڈے کیئر سینٹر بنایا تھا تاکہ خواتین اپنے بچوں کو وہاں رکھ سکے، اسی طرح کچھ وقت پہلے میں نے حالات کی وجہ سے ہدایت کی کہ قومی اسمبلی میں خواتین ملازمین مغرب کے بعد نہ رُکے اور گھروں کو چلے جائیں۔

یہ بھی پڑھیے: اسپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں پارلیمانی وفد روس کا دورہ کرے گا

اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں ہم نے لیجسلیٹیو کونسل بنائی ہوئی ہے جسے آپ استعمال کرسکتے ہیں، اسی طرح پارلیمان پہ کورسز ترتیب دی گئی ہیں جو 17 یونیورسیٹیز میں ہیں اور  اس میں بھی خواتین کے مسائل کو اجاگر کیا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:  چینی وزیراعظم کا حالیہ دورہ دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں اہم پیشرفت ثابت ہوگا، ایاز صادق

انہوں نے پیپز کے عہدیداروں سے کہا کہ آپ لوگ خواتین کے قومی اسمبلی کے دوروں کو سہولیات فراہم کریں، ابھی بھی ہر روز فاٹا، اندرون سندھ اور بلوچستان سے خواتین قومی اسمبلی کے دورے پر آتی ہیں۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسپیکر ایاز صادق ایاز صادق خواتین قومی اسمبلی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسپیکر ایاز صادق ایاز صادق خواتین قومی اسمبلی قومی اسمبلی میں ایاز صادق

پڑھیں:

کورونا کی شکار خواتین کے نومولود بچوں میں آٹزم ڈس آرڈرکا انکشاف

واشنگٹن (ویب ڈیسک)امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کورونا سے متاثر ہونے والی خواتین کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں میں آٹزم ہوسکتا ہے۔امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کے مطابق تحقیق سے معلوم ہوا کہ حمل کے دوران کورونا کی شکار ہونے والی ماؤں کے بچوں میں آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈر یعنی بات چیت میں تاخیر اور حرکتی صلاحیتوں کی کمی جیسے دماغی امراض کا امکان ڈھائی فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔امریکا کے میساچیوسٹس جنرل ہسپتال کی جانب سے کی گئی ایک جامع تحقیق دوران مارچ 2020 سے مئی 2021 تک میس جنرل بریگھم ہیلتھ سسٹم میں ہونے والی 18,336 بچوں کی پیدائش کے مکمل طبی ریکارڈ کا تجزیہ کیا گیا۔

تحقیق کے دوران ماں کے لیبارٹری سے تصدیق شدہ کووڈ 19 ٹیسٹ اور بچوں کی تین سال کی عمر تک دماغی نشوونما کی تشخیص کا موازنہ کیا گیا۔نتائج سے معلوم ہوا کہ کورونا کی شکار ہونے والی ماؤں کے بچوں میں دماغی امراض کی شرح 16.3 فیصد تھی جب کہ کورونا سے غیر متاثرہ ماؤں کے بچوں میں یہ شرح 9.7 فیصد رہی۔اسی طرح دیگر خطرات (ماں کی عمر، تمباکو نوشی، سماجی پس منظر) کو ایڈجسٹ کرنے کے بعد بھی کورونا سے متاثرہ خواتین کے بچوں میں آٹزم کا خطرہ 1.3 گنا زیادہ ثابت ہوا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ مجموعی طور پر کورونا سے متاثر ہونے والی خواتین کے بچوں میں عام خواتین کے مقابلے آٹزم ہونے کا خطرہ ڈھائی فیصد تک زیادہ تھا۔خطرہ لڑکوں میں نمایاں طور پر زیادہ اور تیسری سہ ماہی (حمل کے آخری تین ماہ) میں انفیکشن ہونے پر سب سے بلند پایا گیا۔تحقیق کاروں کے مطابق، لڑکوں کا دماغ ماں کی سوزش (inflammation) سے زیادہ حساس ہوتا ہے اور تیسری سہ ماہی دماغ کی نشوونما کا اہم مرحلہ سمجھا جاتا ہے۔امریکی سی ڈی سی کے مطابق 2022 میں ہر 31 میں سے ایک بچے میں 8 سال کی عمر تک آٹزم کی تشخیص ہوئی جو 2020 کے 36 میں سے ایک بچے کی شرح سے کہیں زیادہ ہے۔تاہم بعض ماہرین کا خیال ہے کہ بچوں میں آٹزم کی زیادہ شرح کا سبب کوئی بیماری یا وبا نہیں بلکہ تشخیص اور اسکریننگ کے بہتر نظام سے ہوسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور: اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کا نئے انوائرمنٹ ایکٹ لانے کا مطالبہ
  • مقامی حکومتوں کے لیے آئین میں تیسرا باب شامل کیا جائے، اسپیکر پنجاب اسمبلی
  • خان گڑھ: اسپیکر سندھ اسمبلی سید اویس شاہ ،رکن قومی اسمبلی سردار علی گوہر خان مہر سے والدہ کے انتقال پر تعزیت کررہے ہیں
  • طلباء کے مقابلے میں اساتذہ کی تعداد زیادہ ضلعی افسر سے وضاحت طلب
  • بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
  • کورونا کی شکار خواتین کے نومولود بچوں میں آٹزم ڈس آرڈرکا انکشاف
  • رکن قومی اسمبلی علی گوہر مہر اور علی نواز مہر کی والدہ انتقال کر گئیں
  • ٹی ایل پی پر پابندی اچھی بات ہے، کسی دہشتگرد تنظیم سے بات نہیں کرنی چاہیے: اسپیکر پنجاب اسمبلی
  • افغانستان کا معاملہ پیچیدہ، پاکستان نے بہت نقصان اٹھایا ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان
  • بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑ و ارب پتی بن گئے، عوام بدحال؛ رپورٹ