وزارت داخلہ کا ایف آئی اے کی کارکردگی جانچنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
وزارت داخلہ نے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کی کارکردگی جانچنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ایف آئی اے کی کارکردگی رپورٹ بنانے اور پرفارمنس آڈٹ کے لیے 5 رکنی اسپیشل کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
وزارت داخلہ نے کمیٹی کی تشکیل کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے۔
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے گجرات میں کارروائی کرکے لوگوں کو غیرقانونی طور پر بیرون ملک بھجوانے والے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا۔
ڈائریکٹر جنرل نیشنل پولیس بیورو کمیٹی کے کنوینر ہوں گے، ممبرز میں ڈائریکٹر پولیس بیورو، جوائنٹ سیکریٹری وزارت داخلہ، ڈپٹی کمانڈنٹ نیشنل پولیس اکیڈمی شامل ہیں، ڈپٹی ڈائریکٹر ٹی او سی یونٹ این پی بی بھی کمیٹی کے ممبر ہیں۔
ایف آئی اے کی کارکردگی سے متعلق رپورٹ یہ کمیٹی وزارت داخلہ کو بھجوانے گی، کمیٹی ادارے کا پرفارمنس آڈٹ بھی کرے گی، کمیٹی جائزہ لے گی کہ ایف آئی اے نے کتنے مقدمات درج کیے اور کتنے ملزمان پکڑے گئے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کی کارکردگی وزارت داخلہ ایف آئی اے
پڑھیں:
امریکا میں ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں پر پابندی سے متعلق اولمپک کمیٹی کا اہم فیصلہ
امریکا کی اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی نے ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں کو خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے سے روکنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت اٹھایا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ مردوں کو خواتین کے کھیلوں میں شرکت سے روکا جائے تاکہ ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس خواتین کے کھیلوں میں حصہ نہ لے سکیں۔
امریکی اولمپک کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ نگرانی اور تعاون کا عمل جاری رکھے گی تاکہ خواتین کھلاڑیوں کے لیے ایگزیکٹو آرڈر 14201 اور ٹیڈ سٹیونز اولمپک اینڈ ایمیچور اسپورٹس ایکٹ کے مطابق محفوظ اور منصفانہ مقابلے کا ماحول یقینی بنایا جا سکے۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے رواں سال فروری میں اس حکم نامے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت انہوں نے اعلان کیا کہ ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں کو 2028 میں لاس اینجلس میں ہونے والے اولمپکس میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ اس حکم میں محکمہ انصاف سمیت تمام سرکاری اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ٹرانس جینڈر لڑکیاں اور خواتین اسکول کی سطح پر خواتین کے کھیلوں میں حصہ نہ لے سکیں اور اس پابندی کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا سکے۔
یہ فیصلہ امریکا میں جاری اس بحث کا حصہ ہے جس میں خواتین کے کھیلوں میں ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس کی شمولیت پر تحفظات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے اور اس اقدام کو خواتین کے کھیلوں میں مقابلے کے مساوی مواقع فراہم کرنے کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔