وزارت داخلہ کا ایف آئی اے کی کارکردگی جانچنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
وزارت داخلہ نے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کی کارکردگی جانچنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ایف آئی اے کی کارکردگی رپورٹ بنانے اور پرفارمنس آڈٹ کے لیے 5 رکنی اسپیشل کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
وزارت داخلہ نے کمیٹی کی تشکیل کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے۔
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے گجرات میں کارروائی کرکے لوگوں کو غیرقانونی طور پر بیرون ملک بھجوانے والے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا۔
ڈائریکٹر جنرل نیشنل پولیس بیورو کمیٹی کے کنوینر ہوں گے، ممبرز میں ڈائریکٹر پولیس بیورو، جوائنٹ سیکریٹری وزارت داخلہ، ڈپٹی کمانڈنٹ نیشنل پولیس اکیڈمی شامل ہیں، ڈپٹی ڈائریکٹر ٹی او سی یونٹ این پی بی بھی کمیٹی کے ممبر ہیں۔
ایف آئی اے کی کارکردگی سے متعلق رپورٹ یہ کمیٹی وزارت داخلہ کو بھجوانے گی، کمیٹی ادارے کا پرفارمنس آڈٹ بھی کرے گی، کمیٹی جائزہ لے گی کہ ایف آئی اے نے کتنے مقدمات درج کیے اور کتنے ملزمان پکڑے گئے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کی کارکردگی وزارت داخلہ ایف آئی اے
پڑھیں:
این آئی سی وی ڈی، فارما کمپنیوں کے خرچے، ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے غیر ملکی دورے
فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے مفت غیر ملکی دوروں سے ادارے کی شفافیت پر سوالیہ نشان
ڈاکٹر طاہر صغیر کے مفت غیر ملکی دوروں کی سہولیات کے انکشاف سے طبی حلقوں میں بے چینی
(جرأت رپورٹ) این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر صغیر کے غیر ملکی دوروں میں فارماسوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے اخراجات اُٹھانے کا سنسنی خیز انکشاف ہوا ہے۔ واضح رہے کہ شعبہ صحت میں فارما کمپنیوں کی جانب سے ہیلتھ کے اداروں میں ذمہ داران اور ڈاکٹرز کے اخراجات اُٹھانے کے عمل کو دنیا بھر میں معیوب سمجھا جاتا ہے اور اسے بنیادی طبی اخلاقیات اور مفادات کے ٹکراؤ کا ایک مکمل مقدمہ سمجھا جاتا ہے۔ دراصل فارما کمپنیوں کی جانب سے ڈاکٹرزسے لے کر اسپتالوں کے ذمہ داران کے اخراجات اُٹھانے کے پیچھے ادویات کی فروخت سمیت مختلف مفادات کارفرما ہو تے ہیں۔ ادارہ امراض قلب میں مختلف ادویات سمیت سرجیکل آلات اور دیگر ضروری سامان کی خریداری کا عمل فارما کمپنیوں کی جانب سے ایگریکٹو ڈائریکٹر کے اخراجات اُٹھانے کو مشکوک بنا دیتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر صغیر نے اگست 2024 سے اکتوبر 2025 کے دوران چار غیر ملکی دورے کیے، تمام غیر ملکی دوروں کے اخراجات فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے برداشت کیے ہیں۔ پہلا دورہ اگست 2024 میں لندن کا کیا گیا ،دوسرا دورہ بھی لندن کا کیا گیا اور یہ فروری 2025 میں ہوا۔ڈاکٹر طاہر صغیر نے تیسرا دورہ اگست 2025 میں اسپین اورچوتھا دورہ اسی سال اکتوبر میں سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں کانفرنس کے سلسلے میں کیا۔فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے مفت غیر ملکی دورے ادارے کی شفافیت پر سوالیہ نشان ہیں،طبی حلقوں کی جانب سے حکومت سے این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر صغیر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔