اے ایس آئی کے قتل کا مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
لاہور پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر( اے ایس آئی) کے قتل کا مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج کرلیا گیا۔
تھانہ مزنگ میں مقدمہ قتل کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق اے ایس آئی شاہد ایف آئی اے کورٹ کے باہر اشتہاری ملزم عدیل کو گرفتار کر کے لے جا رہا تھا۔ ملزمان نے اشتہاری ملزم کو چھڑوانے کے لیے پولیس پارٹی پر حملہ کیا۔ ملزمان کے تشدد سے تھانہ شاد باغ کا اے ایس آئی محمد شاہد جاں بحق ہوا۔
مزید پڑھیں: لاہور پولیس کا سب انسپکٹر ملزمان کے مبینہ تشدد سے جاں بحق
ایس ایس پی انوسٹیگیشن محمد نوید نے کہا کہ اے ایس آئی محمد شاہد کو شہید کرنے والے تمام ملزمان کو جلد گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اے ایس آئی
پڑھیں:
کراچی؛ دو مختلف مقامات سے انسانی دھڑ اور سر ملنے کے واقعے کا معمہ حل
کراچی:حیدری تھانے کی حدود کوثر نیازی کالونی کے قریب نالے سے ملنے والا انسانی سر تیموریہ تھانے کی حدود نارتھ ناظم آباد بلاک ایل کے نالے سے ملنے والے دھڑ کا نکلا۔
پولیس کے مطابق سفاک ملزمان نے قتل کے بعد دھڑ اور سر کو دو الگ الگ مقامات پر پھینکا تھا۔
حیدری پولیس کا کہنا ہے کہ دھڑ کی شناخت تو دن میں 35 سالہ محمد یوسف کے نام سے کر لی گئی تھی تاہم بدھ کو ملنے والے سر کو مقتول یوسف کے بھائی جنت گل نے شناخت کر لیا۔
مقتول یوسف تندور پر مزدوری کرتا تھا اور نارتھ ناظم آباد میں دیگر 4 افراد کے ہمراہ کوارٹر میں رہتا تھا، مقتول ایک سال قبل ہی مانسہرہ سے کراچی آیا تھا۔
پولیس مقتول کے بھائی سے مزید معلومات حاصل کر رہی ہے۔
دوسری جانب، گزشتہ روز گلستان جوہر پہلوان گوٹھ کے قریب سے بھی انسانی سر ملا تھا جس کا معمہ حل کر لیا گیا۔ پولیس نے قتل کی واردات میں ملوث 2 ملزمان گرفتار کرکے ملزمان کی نشاندہی پر مقتول کا دھڑ بھی برآمد کر لیا۔
پولیس کے مطابق تفتیش کے دوران دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا اور گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر گلستان جوہر بلاک 4 مغل ہزارہ گوٹھ سردار چوک کے قریب گھر سے انسانی دھڑ برآمد ہوا۔
پولیس ذرائع کے مطابق انسانی دھڑ امداد حسین ولد حسین خان نامی شخص کا ہے جس کا سر دو روز قبل تھانہ گلستان جوہر کی حدود میں ہی کچرا کنڈی کے قریب سے برآمد ہوا تھا۔
واقعے کے بعد پولیس نے ٹیکنیکل بنیادوں پر تفتیش کو آگے بڑھایا اور دوران دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
ملزمان نے مقتول کا سر اور دھڑ کاٹ کر الگ الگ مقام پر پھینکنے کا اعتراف کرلیا ہے، گرفتار سفاک قاتلوں سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔ قتل کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آ سکی ہیں۔