چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد کو گرفتار کر لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
ڈمپر ، ٹینکرز نذر آتش کرنے پر اکسانے کاالزام ،لانڈھی پولیس نے ڈیفنس کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا
پولیس شہریوں سے پیسہ وصولنے میں مصروف ہے ،سیاسی لوگ گرفتاریوں سے نہیں گھبراتے،آفاق احمد
شہر قائد میں ٹریفک حادثات کے بعد شہریوں کی جانب سے مال بردار ٹرک نذر آتش کرنے پر مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔تفصیلات کے مطابق لانڈھی پولیس نے آفاق احمد کو ڈیفنس میں اُن کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا ہے ۔پولیس کا کہنا ہے کہ آفاق احمد کو اشتعال انگیز بیان پر حراست میں لیا گیا کیونکہ اُن کے اکسانے کے بعد مشتعل افراد نے مال بردار گاڑیوں کو آگ لگائی۔گرفتاری سے قبل چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ خونی ٹینکرز اور ہیوی ٹریفک کے خلاف دئیے گئے 48 گھنٹے کے الٹی میٹم کے بعد کراچی کے شہریوں کی جانب سے آنے والے ردِ عمل سے جس انداز میں پولیس حرکت میں آئی کاش یہی پھرتی پولیس ٹینکر مافیا اور ہیوی ٹریفک کے خلاف دکھاتی تو حالات اتنے کشیدہ نہ ہوتے ، شہر کے بیشتر علاقوں میں ٹینکرکا جلنا افسوس ناک ہے لیکن اس سے کہیں زیادہ دکھ اور افسوس ان قیمتی جانوں پر ہونا چاہیے جنہیں ظالم ٹینکر ز نے کچل دیا ہے جن کی شناخت کرنا مشکل ہوتی ہے ان معصوم شہریوں کے قاتل اگلے دن ہی ضمانت پر رہا کردیے جاتے ہیں۔آفاق احمد نے کہا تھا کہ سیاسی لوگ گرفتاریوں سے نہیں گھبراتے۔ مجھے ساتھیوں نے بتایا ہے کہ آئی جی صاحب کی پریس کانفرنس ہوئی ہے جس میں انہوںنے ہیوی ٹریفک اور ٹینکرز کو رہائشی علاقوںمیں جانے کا سختی سے روکنے کا حکم جاری کیا جو یقینا قابل ستائش ہے جسے ہم سراہتے ہیں، لیکن ہیوی ٹریفک اور ٹینکرزکے خلاف یہ ایکشن پہلے لیا جاتا تو قیمتی زندگیوںکو بچایا سکتا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ عناصر میرے خلاف یہ پرپیگنڈہ کررہے ہیں کہ آفاق احمد مہاجر پختون فسادات کو ہوا دے رہا ہے میں انہیں بتانا چاہتا ہو ںکہ میرا پختونوں سے یا ٹینکرز ڈرائیورز سے کوئی جھگڑا نہیں بلک بہت سارے پختونوں سے میرے قریبی تعلقات ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں اپنے لوگوں کی المناک ہلاکتوں پر خاموش رہو گا، اگر میرے شہرکے لوگوں کو قتل کیا جائیگا میں اس پر آواز ضرور اٹھاؤں گااور نا ہی میں کسی نتائج سے گھبراتا ہوں۔آفاق احمد نے کہا کہ عوامی ری ایکشن کے نتیجے میں جلنے والے ہیوی ٹریفک کا واقعہ افسوس ناک ہے لیکن اس عوامی ردِعمل کوسمجھنے کی ضرورت ہے ناکہ اسکے بدلے میں معصوم شہریوں کو گرفتار کر لیا جائے میں حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ شہر کے مختلف علاقوں سے گرفتار ہونے والے تمام معصوم شہریوں کو فی الفور رہا کیا جائے کیونکہ طاقت کسی مسئلے کا حل نہیں۔واضح رہے کہ سال 2025کے ابتدائی 41دنوں میں 100سے زائد شہری ٹریفک حادثات میں اپنی جانوں کی بازی ہار چکے ہیں، دو روز قبل آفاق احمد نے پریس کانفرنس کر کے منگل کی صبح تک کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا تھا کہ دن کے اوقات میں جب پابندی ہے اُس ٹائم ہیوی ٹریفک شہر میں نظر نہیں آنا چاہیے ۔انہوں نے کہا تھا کہ اگر ہیوی ٹریفک نظر آئے تو پھر وہ چلنے کے قابل نہیں رہنا چاہیے ۔ اس بیان کے بعد آج صبح کورنگی، لانڈھی، سرجانی ٹاؤن سمیت مختلف علاقوں میں نامعلوم افراد نے دن کے اوقات میں چلنے والی ہیوی ٹریفک کو روکا اور مال بردار ٹرالوں سمیت تقریباً 7گاڑیوں کو نذر آتش کیا تھا۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، تشدد کے بعد کشمیری جوان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔مختلف اضلاع میں روزانہ بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہیں اور نوجوانوں کو جبری طور پر حراست میں لیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کو انصاف دینے اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بانڈی پورہ میں دو ہفتوں کے دوران دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل نوجوان زہور احمد صوفی بھی پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کی تصدیق کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق ان ہلاکتوں کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے تاکہ عوامی ردعمل کو دبایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ڈوڈہ ضلع کے ایم ایل اے معراج ملک کو بھی سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
کشمیری رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے، مگر عوام اپنی عزت اور انصاف کے لیے لڑتے رہیں گے۔ ذرائع کے مطابق قابض فوج نے صرف پہلگام واقعے کی آڑ میں 3190 کشمیریوں کو گرفتار کیا، 81 گھروں کو مسمار کیا اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔ مقبوضہ وادی میں روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت دس لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔