تحریک انصاف شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
تحریک انصاف شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 12 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) نے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ کرلیا، جلد اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔
نجی ٹی وی کے مطابق پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے پارٹی قیادت کو شیر افضل مروت کے خلاف فیصلہ کن اقدام کی ہدایت کردی ہے۔
پارٹی رہنما جلد شیر افضل مروت کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کریں گے،بنیادی رکنیت ختم ہونے پر شیر افضل مروت سے بطور رکن قومی اسمبلی استعفی بھی طلب کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق شیر افضل مروت کے تحریک انصاف کے صوابی جلسہ میں کردار پر پارٹی رہنماؤں نے بانی پی ٹی ائی سے شکایت کی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر شیر افضل مروت کو شو کاز نوٹس جاری کیا گیا تھا۔
رہنما پی ٹی آئی شیر افضل مروت کو جاری نوٹس میں کہا گیا تھا کہ آپ بغیر سوچے سمجھے بولتے ہیں جس کا نتیجہ پارٹی کو بھگتنا پڑتا ہے۔
شوکاز نوٹس میں شیر افضل مروت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ آپ کے بیانات کے حوالے سے عمران خان کو آگاہ کیا گیا تھا، بانی چیئرمین کی ہدایت کے بعد پارٹی کی جانب سے رویہ بہتر کرنے سے متعلق شو کاز نوٹس جاری کیا گیا۔
شوکاز نوٹس کے مطابق شیر افضل مروت کو 7 دن کے اندر پارٹی کو تحریری طور پر جواب جمع کروانے کی ہدایت کی گئی تھی، مطلوبہ دنوں میں جواب نہ جمع کرانے کی صورت میں پارٹی پالیسی کے مطابق کارروائی کا انتباہ دیا گیا تھا۔
شوکاز ملنے کے بعد شیر افضل مروت نے دوستوں کے مشورے پر ایک دو ہفتے الیکٹرانک میڈیا سے دور رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔
سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر جاری بیان میں انہوں نے میڈیا کے دوستوں سے گزارش کی تھی کہ وہ کسی بھی پروگرام میں شامل ہونے پر اصرار نہ کریں۔
واضح رہے مئی 2024 میں بھی شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا، انہیں پی ٹی آئی رہنماؤں شبلی فراز اور عمر ایوب کے خلاف غیر ذمہ دارانہ بیانات دینے پر شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نوٹس جاری کیا گیا شیر افضل مروت کو تحریک انصاف کیا گیا تھا شوکاز نوٹس پی ٹی ا ئی کا فیصلہ کے مطابق کی ہدایت
پڑھیں:
بانی تحریک انصاف کی رہائی کا سب کو انتظار ہے، ڈاکٹر عارف علوی
لندن میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ملک بھر میں ہر شخص یہی سوال کر رہا ہے کہ بانی تحریک انصاف عمران خان کب رہا ہوں گے، ان کی رہائی کا سب کو انتظار ہے۔
ڈاکٹر علوی نے کہا کہ گزشتہ 70 برس میں ایسا کوئی لیڈر سامنے نہیں آیا جسے عوام میں 90 فیصد مقبولیت حاصل ہو۔ انہوں نے بتایا کہ انتخابی نشان چھن جانے کے بعد انہوں نے عمران خان کو مشورہ دیا تھا کہ انتخابات ملتوی کر دیے جائیں، تاہم عمران خان نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ الیکشن ایک دن کے لیے بھی مؤخر نہیں ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں: عارف علوی نے 100 دہشتگردوں کی سزا معاف کی جو بعد میں زمان پارک چلے گئے، زاہد خان
انہوں نے کہا کہ انتخابات کے روز کوئی نہیں جانتا تھا کہ صبح کیا ہونے والا ہے۔ نوجوانوں نے انتخابی نشان یاد رکھنے کے لیے اپنے بزرگوں کے ہاتھوں پر نشان بنائے تاکہ وہ انتخابی نشان بھول نہ جائیں۔
سابق صدر نے شریف خاندان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج تک کسی کو یہ نہیں بتایا گیا کہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کہاں سے آئے۔ اگر کسی کو علم ہے تو قوم کو بتائے، کچھ شرم و حیا کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان جائیدادوں کے ذرائع آمدن واضح کیے جائیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ٹی آئی عارف علوی عمران خان لندن