ترقیاتی منصوبوں کیلئے حکومت کی جانب سے 6 کھرب 28 ارب 89 کروڑکے فنڈز جاری
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کیلئے مجموعی طور پر اب تک 6 کھرب 28 ارب 89 کروڑکے فنڈز جاری کر دیئے ہیں، جن میں سے اب تک 2 کھرب20ارب19کروڑ روپے خرچ کیے جاچکے ہیں ۔ پلاننگ کمیشن کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق حکومت نے رواں مالی سال کے دوران ترقیاتی منصوبوں کیلئے 9 کھرب 50 ارب روپے کے فنڈز مختص کئے ہیں۔ وزارت منصوبہ بندی، ترقی، اصلاحات و خصوصی اقدامات کے اعداد و شمار کے مطابق این ٹی ڈی سی پیپکو کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 56 ارب 75کروڑ، نیشنل ہائی وے اتھارٹی کیلئے96 ارب 75 کروڑ، واٹر ریسورس ڈویژن کیلئے ایک کھرب ایک ارب ، سائنس ٹیکنالوجیکل ریسرچ ڈویژن کیلئے 3 ارب 98کروڑ ، ریونیو ڈویژن کیلئے 5 ارب 81 کروڑ، پلاننگ کمیشن کیلئے 7 ارب 49 کروڑ، ریلویز ڈویژن کیلئے 21 ارب ، پٹرولیم ڈویژن کیلئے 86کروڑ 65لاکھ، پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کیلئے 15کرو ڑ 38 لاکھ، قومی تاریخی ورثہ ڈویژن کیلئے 38 کروڑ 52لاکھ، صحت کی سہولیات بہتر بنانے کیلئے 14ارب 85کروڑ ، نیشنل فوڈ سکیورٹی ریسرچ ڈویژن کیلئے 8 ارب 37 کروڑ، میری ٹائم افیئرز ڈویژن کیلئے 91کروڑ ، لاجسٹک ڈویژن کیلئے 55کروڑ 80لاکھ، داخلہ ڈویژن کیلئے 5ارب 23 کروڑ ، بین الصوبائی رابطہ ڈویژن کیلئے ایک ارب 20کروڑ ، انفارمیشن ٹیکنالوجی ٹیلی کام ڈویژن کیلئے8 ارب 37 کروڑ ، انفارمیشن اینڈ براڈ کاسٹنگ ڈویژن کیلئے 2 ارب 20کروڑ، صنعت و پیداوار ڈویژن کیلئے ایک ارب 49کروڑ جاری کیے گئے ہیں ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
حکومت نے تمام وزارتوں اور ڈویژنز سے غیر استعمال شدہ فنڈز واپس مانگ لیے
اسلام آباد:وفاقی حکومت نے تمام وزارتوں اور ڈویژنز کو رواں مالی سال کے غیر استعمال شدہ فنڈ 30 اپریل 2025 ء تک واپس جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام آئندہ مالی سال2025-26 کے بجٹ کی تیاری کے سلسلے میں کیا گیا ہے اور اس بارے میں تمام وزارتوں اور ڈویژنز کو جاری کردہ ہدایات میں وزارتوں اور ڈویژنز کے تمام پرنسپل اکاوٴنٹنگ افسران کو 30 اپریل 2025 کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے تاکہ مالی سال 2024-25 کے متوقع بچت فنڈز کی واپسی یقینی بنائی جا سکے۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی کی ہدایات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔
وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ فنڈز کی بروقت واپسی نہ صرف رواں مالی سال کے نظرثانی شدہ تخمینوں کو حتمی شکل دینے کے لیے ضروری ہے بلکہ آئندہ بجٹ کے تخمینے کو بھی مستحکم بنانے میں مدد دے گی۔
اس حوالے سے وزارت خزانہ حکام کا کہنا ہے کہ ان بچتوں میں سول حکومت کے اخراجات، سبسڈیز اور ترقیاتی فنڈز شامل ہیں۔
وزارت خزانہ کے مطابق رواں مالی سال کے لیے ترقیاتی بجٹ کا حجم 1100 ارب روپے رکھا گیا تھا، تاہم اب تک صرف 450 ارب روپے ہی خرچ کیے جا سکے ہیں۔
حکام کے مطابق باقی بچ جانے والے فنڈز ان شعبوں میں منتقل کیے جائیں گے جہاں ان کی فوری ضرورت ہے۔