حکومت نے  ترقیاتی منصوبوں کیلئے مجموعی طور پر اب تک 6 کھرب 28 ارب 89 کروڑکے فنڈز جاری کر دیئے ہیں، جن میں سے اب تک 2 کھرب20ارب19کروڑ روپے خرچ کیے جاچکے ہیں ۔ پلاننگ کمیشن کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق حکومت نے رواں مالی سال کے دوران ترقیاتی منصوبوں کیلئے 9 کھرب 50 ارب روپے کے فنڈز مختص کئے ہیں۔ وزارت منصوبہ بندی، ترقی، اصلاحات و خصوصی اقدامات  کے  اعداد و شمار کے مطابق این ٹی ڈی سی پیپکو کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 56 ارب 75کروڑ، نیشنل ہائی وے اتھارٹی کیلئے96 ارب 75 کروڑ، واٹر ریسورس ڈویژن کیلئے ایک کھرب ایک ارب ، سائنس ٹیکنالوجیکل ریسرچ ڈویژن کیلئے 3 ارب 98کروڑ ، ریونیو ڈویژن کیلئے 5 ارب 81 کروڑ، پلاننگ کمیشن کیلئے 7 ارب 49 کروڑ، ریلویز ڈویژن کیلئے 21 ارب ، پٹرولیم ڈویژن کیلئے 86کروڑ 65لاکھ، پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کیلئے 15کرو ڑ 38 لاکھ، قومی تاریخی ورثہ ڈویژن کیلئے 38 کروڑ 52لاکھ، صحت کی سہولیات بہتر بنانے کیلئے 14ارب 85کروڑ ، نیشنل فوڈ سکیورٹی ریسرچ ڈویژن کیلئے 8 ارب 37 کروڑ، میری ٹائم افیئرز ڈویژن کیلئے 91کروڑ ، لاجسٹک ڈویژن کیلئے 55کروڑ 80لاکھ، داخلہ ڈویژن کیلئے 5ارب 23 کروڑ ، بین الصوبائی رابطہ ڈویژن کیلئے ایک ارب 20کروڑ ، انفارمیشن ٹیکنالوجی ٹیلی کام ڈویژن کیلئے8 ارب 37 کروڑ ، انفارمیشن اینڈ براڈ کاسٹنگ ڈویژن کیلئے 2 ارب 20کروڑ، صنعت و پیداوار ڈویژن کیلئے ایک ارب 49کروڑ  جاری کیے گئے ہیں ۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

سندھ میں ڈینگی وائرس کے وار، حکومت نے تشخیصی ٹیسٹ کی قیمت میں نمایاں کمی کردی

محکمہ صحت سندھ نے صوبے بھر میں ڈینگی کے مصدقہ کیسز سے متعلق رپورٹ جاری کر دی ہےجس کے مطابق صوبے بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران  ڈینگی کے مجموعی طور پر 5742 ڈینگی ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 1558 مثبت آئےہیں۔

رپورٹ کے مطابق کراچی ڈویژن میں 4010 ٹیسٹ ہوئے جن میں 758 کیسز سامنے آئے جبکہ حیدرآباد ڈویژن میں 1732 ٹیسٹ کیے گئے اور 800 کیسز رپورٹ ہوئے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے بھر کے سرکاری اسپتالوں میں 81 نئے مریض داخل ہوئے جبکہ پرائیویٹ اسپتالوں میں 68 نئے مریض داخل ہوئے۔

اسی طرح گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے بھر کے سرکاری اسپتالوں سے 58 مریض جبکہ پرائیویٹ اسپتالوں سے 25 مریض صحتیاب ہوکر گھر گئے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے بھر کے سرکاری اسپتالوں سے 2 اموات رپورٹ ہوئیں۔

سرکاری و نجی اسپتالوں میں مریضوں کیلیے بستر مختص

رپورٹ کے مطابق اس وقت صوبے بھر کے سرکاری اسپتالوں میں داخل مریضوں کی تعداد 201 جبکہ پرائیویٹ اسپتالوں میں داخل مریضوں کی تعداد 180 ہے۔

کراچی کے سرکاری اسپتالوں میں ڈینگی کے مریضوں کے لیے 251 بیڈ مختص جبکہ حیدرآباد میں 116 اور اندرون سندھ میں 528 ہے جبکہ صوبے بھر میں ڈینگی کے مریضوں کےلیے 895 بیڈ مختص کیے گئے ہیں۔

کراچی کے پرائیویٹ اسپتالوں میں ڈینگی کے مریضوں کے لیے 132 بیڈ مختص جبکہ حیدرآباد میں 161 اور اندرون سندھ میں 36 ہے جبکہ صوبے بھر میں ڈینگی کے مریضوں کےلیے 329 بیڈ مختص کیے گئے ہیں۔

کتنی لیبارٹریز کام کررہی ہیں؟

سیکریٹری محکمہ صحت ریحان بلوچ نے بتایا کہ کراچی میں کل 36 لیبارٹریز ڈینگی ٹیسٹنگ کر رہی ہیں جن میں 13 سرکاری اور 23 نجی لیبارٹریز شامل ہیں۔

حیدرآباد میں ڈینگی ٹیسٹنگ کے لیے 18 لیبارٹریز متحرک ہیں جن میں 7 سرکاری اور 11 نجی لیبارٹریز شامل ہیں۔ رواں ماہ صوبے بھر میں ڈینگی کے 2090 مصدقہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

سال 2025 کے دوران مجموعی کیسز کی تعداد 2735 تک پہنچ گئی ہے۔ رواں ماہ کراچی ڈویژن میں 1005 جبکہ حیدرآباد ڈویژن میں 938 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اسی طرح میرپورخاص ڈویژن میں 114، سکھر ڈویژن میں 13، شہید بینظیرآباد ڈویژن میں 14 جبکہ لاڑکانہ ڈویژن میں 6 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

ٹیسٹ کی قیمت میں نمایاں کمی

سیکریٹری محکمہ صحت ریحان بلوچ نے یقین دہانی کرائی کہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے ہرممکن اقدام کر رہے ہیں۔ ڈینگی، ملیریااور سی بی سی ٹیسٹوں کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی ہے،نئی قیمتوں کااطلاق ہوچکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ملیریا کا ٹیسٹ 3000 روپے سے کم ہوکر صرف 600 روپے، ڈینگی ٹیسٹ کی قیمت 3450 سے کم ہوکر 1100 روپے، ڈینگی کومبو ٹیسٹ اب 4150 کے بجائے 1500 روپے، فالواپ سی بی سی کی قیمت1250سےکم ہوکر500روپے ہوگئی ہے۔

حکومتی اقدامات

اُدھر وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا تھاکہ محکمہ صحت سندھ ڈینگی کے تمام کیسز کی نگرانی کر رہا ہے۔عوام سے اپیل ہے کہ کسی بھی غیر مصدقہ خبر یا سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی اطلاعات پر یقین نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے صوبے بھر میں انسدادِ ڈینگی مہم پر سنجیدگی سے کام کررہی ہے، تمام اضلاع میں اسپرے، فاؤگنگ اور نکاسی آب کے نظام کو بہتر بنانے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ ڈپٹی کمشنرز اور ضلعی صحت سے وابستہ افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ کسی بھی علاقے میں پانی جمع نہ ہونے دیا جائے کیونکہ یہی مچھر کی افزائش کا بنیادی سبب بنتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مریم نواز سے ساہیوال ڈویژن کے ارکان اسمبلی کی ملاقات، ترقیاتی کاموں پر اظہار اطمینان
  • خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور میں صحت کارڈ پر مفت علاج معطل
  • بیوروکریسی میں تقرر و تبادلے، نوٹیفکیشن جاری
  • ایشیائی ترقیاتی بینک اور گرین کلائمٹ فنڈ پاکستان کے لیے موسمیاتی موافقت کے منصوبے کی منظوری
  • پنجاب کی 94 تحصیلوں میں کیمرے نصب کرنے کے فنڈز جاری
  • پنجاب حکومت کا25 بڑے منصوبے جلد شروع کرنےکافیصلہ
  • گرین لائن منصوبے کی بندش سے یومیہ2کروڑکا نقصان
  • قومی میڈیکل کمپلیکس کی ترقیاتی پیش رفت
  • PIDCL کے ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ
  • سندھ میں ڈینگی وائرس کے وار، حکومت نے تشخیصی ٹیسٹ کی قیمت میں نمایاں کمی کردی